ھفتہ, 23 نومبر 2024


غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی، عابد شیر علی

 

 

ایمز ٹی وی(لاہور) درجہ حرارت میں اچانک اضافے کے بعد گرمی کی شدید لہرنے بجلی کا پورا نظام مفلوج کر دیا اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو نیشنل گرڈ سے طلب کے مقابلے میں بجلی کا محدود کوٹہ ملنے کے باعث لوڈ مینجمنٹ میں مشکلات کا سامنا ہے ، جس کے باعث لیسکو ایریا میں علانیہ کے ساتھ غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے ، شہروں میں 8 جبکہ دیہاتوں میں 12 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے ، بجلی کی بار بار ٹرپنگ بھی معمول بن گئی ہے ۔ شہریوں کے احتجاجی مظاہرے بھی جاری ہیں ۔ موسم گرما شروع ہوتے ہی ڈیموں میں پانی کی مقدار انتہائی کم ہو چکی ہے جس سے ہائیڈل بجلی کی پیداوار 13سو میگا واٹ کی کم ترین سطح پر ہے جبکہ ادائیگیاں نہ ہونے اور تیل کی عدم دستیابی کے باعث آئی پی پیز بھی اپنی مجموعی استعداد سے 30 فیصد کم بجلی پیدا کر رہے ہیں ، علاوہ ازیں نندی پور ،کوٹ ادو اور دیگر پلانٹ بند ہونے سے پیداوار میں کمی ہوئی ہے ،لاہور کی یو سی 72 دھوپ سڑی ساندہ کے لوڈشیڈنگ سے ستائے شہری سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔اسی طرح کوٹلہ مغلاں، جمن شاہ، میلسی ، قطب پور اور کرم پور میں بھی شہریوں نے احتجاجی مظاہرے کئے ،مظاہرین نے شدید نعرے بازی کی ،دوسری طرف عابد شیر علی نے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی، عوام کاواویلا بلاجواز ہے ۔ عابد شیر علی نے لوڈشیڈنگ میں اضافہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی بلکہ بجلی کے ٹرانسمشن سسٹم کوبہتر بنانے کے لئے مرمت کے کاموں کی وجہ سے بجلی بند ہوتی ہے ، اس کو لوڈشیڈنگ نہیں کہنا چاہیے ، آج بھی شہروں میں 3گھنٹے کی لوڈمینجمنٹ ہورہی ہے ، آ ج بھی انڈسٹری کے لئے لوڈشیڈنگ زیروہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ زیادہ نہیں ہوئی بلکہ بجلی کی ڈیمانڈ زیادہ ہوئی ہے ۔ حکومت نے سسٹم میں مزید بجلی شامل کردی ہے ۔ ان کاکہناتھا کہ فیسکو کی بھی ڈیمانڈ جوپچھلے سال اپریل میں 992 میگا واٹ تھی اب 1320 میگا واٹ ہوگئی ہے ، جس کا مطلب ہے کہ ساڑھے 3سو میگا واٹ کے قریب بجلی کی ڈیمانڈ زیادہ ہوئی ہے ، ان کا کہناتھا کہ گڈواورنندی پورکی 2ٹربائنیں بند ہونے سے پیداوار 190 میگاواٹ کم ہوگئی ہے ۔ حکومت نے سسٹم میں 4200 میگا واٹ بجلی شامل کی ۔

 

 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment