لاہور: سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ملزمان انور مجید، عبدالغنی مجید اور حسین لوائی کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا کہ انور مجید کو پمز اسپتال جب کہ عبدالغنی مجید اور حسین لوائی کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے، یہ لوگ بہت بااثر ہیں کراچی میں ان کا اقتدار ہے، انہیں اسلام آباد منتقل کیا جائے تاکہ آزادانہ تفتیش ہو سکے، مکمل تفتیش کے بعد دیکھا جائے گا کہ انہیں واپس بھجوایا جائے، ہم نے جے آئی ٹی اس لیے بنائی تھی تاکہ جان سکیں کہ کک بیکس (رشوت) کے پیسے کو قانونی کیسے بنایا گیا۔ ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے کہا کہ انور مجید تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اب جے آئی ٹی کو بااختیار بنا دیا گیا کہ دس دن میں تفصیلی رپورٹ پیش کرے، اگر انور مجید عام جہاز پر نہیں آسکتے تو ائر ایمبولینس میں لے آئیں۔ انور مجید کے وکیل نے عدالت سے بار بار استدعا کہ ملزم سے کراچی میں ہی تفتیش کی جائے تاہم عدالت سے درخواست مسترد کردی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ کے اصرار سے ہم اور زیادہ غیر مطمئن ہو رہے ہیں کہ اس کے پیچھے کوئی وجہ ہے۔