ایمزٹی وی(حیدرآباد) ڈی آئی جی حیدرآباد خادم رند کاکہناہےکہ حیدرآباد میں اب تک ایم کیوایم کے کسی دفتر کومسمار نہیں کیاگیا
تاہم غیر قانونی ہونے پر کارروائی کی جائے گی جبکہ اندرون سندھ ایم کیوایم کے اکثریتی شہروں میں بانی ایم کیوایم کے پوسٹر پھاڑ دیے گئے۔
ضلع حیدرآبادمیں جمعہ کو لطیف آبادشہرکےمختلف علاقوں اسٹیشن روڈ، مارکیٹ، ہیرآباد، لبرٹی چوک سمیت کئی علاقوں میں ایم کیوایم کے بانی کی تصاویر، بینرز اور پوسٹر ہٹادیےگئے جبکہ کئی مقامات پربانی متحدہ کی حمایت میں کی جانےوالی چاکنگ بھی مٹادی گئی ہے۔
حیدرآباد میں اب تک 13 سیکٹرز اور 70 یونٹس بند کردیئے گئے ہیں ۔ ڈی آئی جی حیدرآبادخادم رندکاکہناہےکہ سرکاری املاک پر غیرقانونی تعمیرات ختم کردی جائیں گی جبکہ بانی ایم کیوایم کےخلاف مٹیاری اور ٹنڈوالہیارمیں دومقدمات درج کیےگئےہیں۔
دوسرے اکثریتی شہر میرپور خاص میں اب تک ہیر آباد میں قائم ایم کیو ایم زونل دفتر کو سیل کیاگیا ہے۔
سکھر میں میانی روڈ پر واقع غزنوی پارک اور پاک کالونی میں قائم غیرقانونی قائم دفاتر مسمار کئے جاچکے ہیں جبکہ پرانا سکھر میں قائم سرکاری ڈسپنری میں قائم ایم کیوایم کےدفترکو کارکنان نے خود ہی تالے لگادیے تھےاور جس کےخلاف قانونی کارروئی کا امکان ہے۔
ٹنڈو الہ یار ،ٹھٹھہ ، گھارو ،ڈگری اور دادو میں ایم کیو ایم کےزونل آفسز کو تالے لگائے جاچکے ہیں ۔