ایمز ٹی وی (فیصل آباد) تحریک انصاف آج فیصل آباد میں احتجاج کر رہی ہے ،جبکہ ملت چوک میں ن لیگ اور تحریک انصاف کے کارکن آمنے سامنے آ گئے ۔عمران خان شام تین بجے چوک گھنٹہ گھر پہنچیں گے ، دوسری جانب پنجاب حکومت نے تحریک انصاف کے کارکنوں سے نمٹنے کے لئے خصوصی اقدامات کئے ہیں ، فیصل آباد کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔فیصل آباد میں تحریک انصاف شٹر ڈاؤن کی کال کامیاب بنانے کے لئے پوری طرح کمر بستہ ہے ۔ کارکن ٹولیوں کی صورت میں شہر کے مختلف علاقوں میں پھیل رہے ہیں ۔ شہر میں کچھ دکانیں کھلی اور کچھ اب بھی بند ہیں ۔ ملت چوک میں پی ٹی آئی کے کارکنان بڑی تعداد میں اکٹھے ہو رہے ہیں ۔ چند کارکنوں نے ٹائر جلا کر ٹریفک بلاک کرنے کی کوشش کی ادھر ملت چوک میں ن لیگ اور تحریک انصاف کے کارکن آمنے سامنے آ گئے ہیں ۔ کسی ممکنہ تصادم سے بچنے کے لئے پولیس طلب کر لی گئی ہے اور واٹر کینن پہنچا دی گئی ہے ۔ ڈی سی او فیصل آباد نور الامین مینگل بھی ملت چوک پر موجود ہیں ۔ نڑوالا چوک ، کلیم شہید کالونی اور سمندری روڈ پر تحریک انصاف کے کارکن حکومت مخالف نعرے لگاتے سڑکوں پر نکل رہے ہیں۔ ناولٹی چوک بلاک ہونے کی وجہ سے جھنگ اور کمالیہ سے آنے والی ٹریفک کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ مسلم لیگ قائداعظم اور سنی اتحاد کونسل نے بھی احتجاج کی حمایت کر دی ہے ۔ عمران خان دوپہر فیصل آباد ایئر پورٹ پہنچیں گے ۔ دوسری طرف پنجاب حکومت نے تحریک انصاف کے کارکنوں سے نمٹنے کے لئے خصوصی اقدامات کر رکھے ہیں ۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ راستے بند کرنے اور شٹر ڈاؤن کرنے والوں کو فوری حراست میں لیا جائے گا ۔ گھنٹہ گھر چوک کے آٹھ بازاروں کے داخلی اور خارجی راستوں پر چار ہزار پولیس اہلکار تعینات ہیں ۔ دیگر شہروں سے 15سو پولیس اہلکار فیصل آباد پہنچ چکے ہیں جبکہ قیدیوں کو لے جانے والی وین بھی موقع پر پہنچا دی گئی ہے۔ الائیڈ ہسپتال ، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال ، جنرل ہسپتال ،غلام محمد آباد اور سمن آباد کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ رہے گی ۔ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں ۔ شہر میں مختلف مقامات پر کچھ تعلیمی ادارے کھلے اور کچھ بند ہیں ادھر مسلم لیگ ن اور ٹرانسپورٹ مالکان کے مشترکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ گاڑیاں معمول کے مطابق اڈوں سے نکلیں گے۔