ایمز ٹی وی (کراچی) سپریم کورٹ میں اورنج ٹرین منصوبےسے متعلق پنجاب حکومت کی اپیل پرسماعت کے دوران چیف جسٹس نے فریقین کو کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی جورُوٹ میں آنے والے تاریخی ورثہ کو پہنچنے والے نقصان سے عدالت کو آگاہ کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں دائر پنجاب حکومت کی درخواست برائے اورینج لائن منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نےکی ۔
کیس کی سماعت کے دوران بینچ نے دونوں فریقن سے تین تین تکنیکی ماہرین کے نام طلب کر لیے،جن پر ایک غیر جانب دارکمیٹی تشکیل دی جائے گی،چھ رکنی یہ کمیٹی اورینج لائن منصوبے کی زد میں آنے والے تاریخی ورثے کے حوالے سے رپورٹ مرتب کرکےعدالت میں جمع کرائے گی۔
حکومت پنجاب کے وکیل کی جانب سے دیئے گئے دلائل پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بادشاہت قائم ہے،عوام کو ووٹ دیتے وقت اختیاط کرنی چاہئیے اور غیر جمہوری رویوں پر عوام کو کھڑا ہونا پڑے گا۔
دوران سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گڈ گورننس کے نام پربیڈ گورننس جاری ہے،عوام سے جمہوریت کے نام پر مذاق کیا جارہا ہے،اورینج لائن کوئی کنٹرول لائن نہیں جو تبدیل نہیں کی جا سکتی۔
بینچ کے رکن جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تاریخی عمارتیں ہمارا اور عوام کا قومی ورثہ ہے اور قومی ورثہ تباہ نہیں ہونے دیں گے۔