ایمزٹی وی (کراچی) مسلم لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت یہ فیصلہ کرے گی کہ کون سا کیس نئی عدالتوں میں جائے گا، اسی وجہ سے 21 ویں ترمیم سے جو نئی عدالتیں بنائی جارہی ہیں ،اس میں کچھ سیاسی عناصر کو یہ خوف لاحق ہے کہ آیا یہ عدالتیں سیاسی مخالفین کے خلاف تو استعمال نہیں ہوں گی ؟۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ سمجھنا ضروری ہے کہ نئی عدالتوں کے علاوہ جب تک حکومتیں شہری علاقوں میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے اقدامات نہیں کرتیں اس وقت تک اس لعنت پر قابوپانا مشکل ہوگا ،ہمارے فوجی عہدے داروں کی بھی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے کہ وہ قوم کے وقار اور ان کے اعتمادپر مزید آگے کی طرف بڑھیں اور دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے میں ان عدالتوں کو کسی بھی طور سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہ ہونے دیں۔