ایمز ٹی وی ( کراچی) جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کا جامعہ نعیمیہ کا دورہ اور علماء سے دین کے معاملے میں نیا بیانیہ مرتب کرنے کیلئے فتویٰ جاری کرنے کا مطالبہ مضحکہ خیز ہے قرآن اور سنت رسولؐ کی موجودگی میں کوئی نیابیانیہ بنانے کی ضرورت نہیں ہے ۔پاکستان میں تمام قوانین کو قرآن وحدیث کے ماتحت ہونا چاہیے جس پر عمل نہیں ہورہا اور معاشرہ روز بروز بگاڑ کی جانب گامزن ہے ، قرآن مجید کے سانچے میں ترتیب پانے والے کرداروں سے ہی دین کی دعوت پھیلے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم میں صوبائی امراء کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ا س موقع پر جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکریٹری ممتاز حسین سہتو، نائب امراء محمد حسین محنتی، عبدالغفار عمر، حافظ نصراللہ عزیز، پروفیسر نظام الدین میمن، نائب قیمین عبدالوحید قریشی، عبدالحفیظ بجارانی،نواب مجاہد لغاری ودیگر بھی موجود تھے ۔ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے مزید کہا کہ اقلیتوں کے جان، مال ،عزت وآبرو اور مذہبی مقات کی حفاظت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے لیکن ریاست اپنی ذمہ داریوں، اللہ کے بتائے ہوئے بنیادی اصولوں کو بھول چکی ہے ،معاشرے میں مضبوط سیرت اور کردار کے حامل افراد ہی انقلاب برپا کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی کی خوشحال پاکستان فنڈ مہم کے ذریعے انشاء اللہ پاکستان کو اسلامی پاکستان بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے ۔اپریل میں دعوتی مہم اوریوتھ ممبر شپ مہم چلائی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں مردم شماری کو صاف شفاف اور غیر متنازع بنانے کیلئے تمام فریقوں کے خدشات کو دور کیا جانا انتہائی ضروری ہے ، جماعت اسلامی کے کارکنان مردم شماری میں بھرپور حصہ لیں اورکوشش کی جائے کہ کوئی بھی فرد مردم شماری اور خانہ شماری میں اندراج سے محروم نہ رہ جائے۔