ایمز ٹی وی (کراچی) سزائے موت کے قیدی صولت مرزا کے سنسنی خیز انکشافات کے بعد متحدہ قومی مومنٹ کے کئی رہنماؤں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ صولت مرزا نے اپنے اعترافی بیان میں انکشاف کیا تھا کہ متحدہ کی اعلیٰ قیادت جرائم میں ملوث ہے۔ صولت مرزا نے انکشاف کیا کہ اندرون اور بیرون ملک ایم کیو ایم کے سیکڑوں کارکنان ایسے ہیں، جو اپنے جرائم کا اعتراف کرنا چاہتے ہیں، صولت مرزا نے ارباب اختیار سے اپیل کی کہ وہ اُن سے معلومات لے لیں اور اس کے ذریعے کراچی میں امن لے آئیں۔ صولت مرزا کا کہنا تھا کہ شاہد حامد کا قتل الطاف حسین کی ہدایت پر کیا، بابر غوری نے اپنی رہائش گاہ پر الطاف حسین سے بات کرائی، صولت مرزا نے کئی اہم رازوں سے پردہ اٹھا دیا، صولت مرزا نے اعترافی بیان میں کہا ہے گورنر ہاؤس سے مجرموں کو تحفظ دیا جاتا ہے۔ ولہ سال جیل میں اپنےشب و روز گزارنے والے صولت مرزا کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے دور میں انہیں سہولیات فراہم کی گئیں، صولت مرزانے بیان دیا کہ صرف پارٹی کے باہر نہیں متحدہ کے اندر بھی لوگوں کو سائڈ کیاگیا۔ صولت مرزا نے کہا کہ انہیں اپنے اہلخانہ کی جانوں کے بارے میں خطرات لاحق ہیں، صولت مرزا نے متحدہ قیادت پر الزام لگایا کہ وہ کارکنان کو استعمال کرکے چھوڑدیتےہیں۔ سولہ سال جیل میں اپنےشب و روز گزارنے والے صولت مرزا کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے دور میں انہیں سہولیات فراہم کی گئیں، صولت مرزانے بیان دیا کہ صرف پارٹی کے باہر نہیں متحدہ کے اندر بھی لوگوں کو سائڈ کیاگیا۔ یاد رہے کہ اعترافی بیان کے بعد صولت مرزا کی پھانسی باہتر گھنٹے کیلئے موخر کردی گئی ہے، تحقیقاتی کمیٹی صولت مرزا کے بیان پر تحقیقات کرے گی۔ ذرائع کے مطابق ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ایم کیو ایم کے صفِ اؤل کے رہنماؤں کے نام ڈالے جائیں گے، جس کے لئے وزارتِ داخلہ جلد صوبائی حکومت اور دیگر اداروں کو اعتماد لے گی ۔