ایمز ٹی وی (کراچی) پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہ اکہ گزشتہ دنوں ہماری وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات ہوئی جس میں کراچی پیکیج سمیت سندھ کے دیگر شہروں کیلیے ترقیاتی پیکیجزکے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ یہ ملاقات وزیراعظم اور ان کے رفقاکی خواہش پر ہوئی، ہم وزیراعظم کی جانب سے کراچی، حیدرآباد، نواب شاہ سمیت سندھ کے دیگر شہروں کے عوام کیلیے واضح نوید لائے ہیں۔ فاروق ستار نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اکتوبرکے آخرتک کراچی پیکیج پرکام شروع کردیا جائے گا۔
کراچی پیکیج کے حوالے سے گزشتہ ماہ سے میئر کراچی وسیم اختر اور گورنر سندھ محمد زبیرعمر کے مابین تفصیلی گفت وشنید چل رہی تھی۔ اس حوالے سے بھی وزیراعظم نے وزارت خزانہ کوہدایت جاری کی ہے کہ کراچی کیلیے فنڈ فوری جاری کیے جائیں تاکہ کراچی پیکیج پر رواں ماہ کے آخرتک کام شروع ہوسکے۔
مزید براں میئر کراچی وسیم اختر اور گورنر سندھ کے مابین جن منصوبوں پر بات چیت ہوئی ہے ان کو حتمی شکل دے کر اکتوبر کے آخر تک فنڈزجاری کیے جائیں۔ سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ کراچی کے عوام کے کیلیے یہ انتہائی خوشگوار خبر ہے کہ اکتوبر کے آخر تک کراچی کی تعمیر نو کے پیکیج میں شامل منصوبوں کے فنڈ کا اجرا ہورہا ہے اور ان منصوبوں پر کام بھی شروع ہوجائے گا۔ انھوں نے کہا کہ اگلے ماہ نومبر میں حیدرآباد پیکیج کے فنڈ کے اجرا کا بھی آغاز اور ان کے منصوبوں پر بھی عمل شروع ہورہا ہے۔ فاروق ستار نے مزید کہا کہ حیدرآباد میں اعلیٰ تعلیمی درس گاہ کے قیام کا دیرینہ مطالبہ بھی جلد پورا ہونے جارہا ہے، وزیراعظم نومبر میں حیدرآباد میں میں وفاقی جامعہ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
انہوں نے نے مزید کہا کہ سندھ کے شہری علاقے وفاق کو سب سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں صرف کراچی ہی 80 تا 85 فیصد ٹیکس وفاق کو دیتا ہے لیکن اس کے عوض ہمیں بمشکل 4 سے 8 فیصد ترقیاتی فنڈملتے ہیں۔ سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ کراچی میں مہاجر، سندھ، پنجابی، بلوچی، سرائیکی اور کئی دیگر زبانیں بولنے والے افراد رہتے ہیں۔ ایک منصوبہ جو میئر کراچی اور رابطہ کمیٹی نے دیا تھا اسے بھی کراچی پیکج میں شامل کرلیا گیا ہے اور اس کیلیے اضافی فنڈ بھی فراہم کیے جائیں گے۔ کراچی کو65 ایم جی ڈی اضافی پانی کی فراہمی کے منصوبے پر بھی جلد کام کا آغاز ہوگا۔
حیدرآباد پیکیج کی تفصیل نومبر میں حیدرآباد کے میئر طیب اور کراچی پیکیج سے میئر کراچی وسیم اختر آگاہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جب کراچی و حیدرآباد کا دورہ کریں گے، نواب شاہ، دادو، سانکھڑ، سکھر، سمیت سندھ کے دیگر شہروں کیلیے بھی ہم نے پیکیج مانگے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ بلا امتیاز رنگ ونسل پورے سندھ کی ترقی ہو۔ وزیراعظم سے ملاقات کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کراچی میں غیرملکی تارکین وطن اور مشرقی پاکستان سے آنے والے پاکستانیوں کے مسائل کو علیحدہ علیحدہ کرکے حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مشرقی پاکستان سے آئے ہوئے لاکھوں نفوس کے شناختی کارڈ فوری جاری کیے جائیں ورنہ پاکستان سٹیزن ایکٹ 1951کے سیکشن 16میں ترمیم کی جائے۔ سیاسی جبر کی بنیاد پر کارکنان کی وفاداری تبدیل کرانے کے عمل سے بھی وزیراعظم کا آگاہ کیاگیا اوراس کے سدباب کا مطالبہ بھی کیا۔ فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیوایم میں کو ئی ترجمان نہیں۔