کراچی: سندھ کے وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے سندھ میں کورونا وائرس کے مزید کیسز سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی لاک ڈاؤن کی افواہوں کو مسترد کردیا۔
وزیر اعلیٰ ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ 'لاک ڈاؤن کی کوئی صورتحال ہے اور نہ ہی کوئی فکر مند ہونے والی بات ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'حکومت نے تمام حفاظتی اقدامات اٹھائے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر چند 'عناصر' عوام سے راشن خریدنے کا کہہ رہے ہیں جو ان کے مطابق 'غیر ضروری' ہیں۔
ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے تمام چیف سیکریٹریوں سے درخواست کی ہے کہ ایف آئی اے کو خط لکھیں اور ایسی افواہیں پھیلانے والے تمام افراد کے خلاف سائبر کرائم کے کیسز دائر کریں۔
انہوں نے کہا کہ 'عوام کو اعتماد ہونا چاہیے کہ حکومت کے پاس تمام مسائل حل کرنے کی صلاحیت ہے'۔
واضح رہے کہ چین سے سامنے آنے والے کورونا وائرس سے اب تک دنیا بھر میں ایک لاکھ 56 ہزار 169 افراد متاثر اور 5 ہزار 830 ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ اس وائرس سے صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد 73 ہزار 966 ہے۔
پاکستان میں 26 فروری کو پہلا کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد سے اب تک وائرس کے 33 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے 2 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔
خیال رہے کہ سندھ میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے ساتھ ہی معاملے سے نمٹنے کے لیے ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی تھی جبکہ احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے پہلے 13 مارچ تک تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
تاہم بعد ازاں حالات کو دیکھتے ہوئے صوبائی حکومت نے سندھ میں تعلیمی ادارے 31 مئی تک بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اسے قبل از وقت گرمیوں کی چھٹیاں قرار دے دیا تھا۔
یہی نہیں بلکہ سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی جانب سے یہ ہدایت بھی کی گئی تھی کہ صوبے کے ہر ضلع میں قرنطینہ مرکز قائم کیا جائے۔