اسلام آباد: وفاقی و صوبائی حکومتوں نے میٹرک اور انٹر کی سطح پر ایک بار پھر صرف اختیاری مضامین elective subjects کے امتحانات لینےکی تجویزبلوچستان، کے پی کے، پنجاب، اسلام آباد اور آزاد کشمیر کے تعلیمی بورڈز کی رضامندی کے بعداسی ضمن میں سندھ کے متعلقہ حکام نے بھی اس معاملے پر غور کرنے کے لیے ایک تفصیلی اجلاس پیر کو سیکریٹری اسکولز احمد بخش ناریجو کی زیر صدارت منعقد کیا جس میں اس معاملے پر تفصیلی غور کے بعد مشروط آمادگی ظاہر کی گئی۔
میٹرک اور انٹر کی سطح پر ہونے والے امتحانات میں سندھ کے علاوہ دیگر صوبے اختیاری مضامین کے پرچے لینے پر رضامند ہوچکے ہیں جس کے بعد اس امر پر غور کیا گیا کہ اگر سندھ اس آپشن پر نہیں جاتا تو یہاں کہ طلبہ کو کن مسائل کا سامنا کرنے پڑے گا۔
اس موقع پر سیکریٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو کو بتایا گیا کہ صرف اختیاری مضامین کے پرچے لے کر دیگر صوبے انٹر کے نتائج جلد جاری کردیں گے اور ستمبر میں جامعات میں شروع ہونے والے داخلوں میں ان صوبوں کے طلبہ باآسانی داخلے لے سکیں گے جبکہ سندھ کے طلبہ اگر اختیاری کے ساتھ ساتھ لازمی مضامین کے پرچے بھی دیتے ہیں تو ان کے نتائج میں تاخیر اور جامعات میں داخلوں میں دشواری کا سامنا سامنا رہے گا۔
دوسری جانب پورے ملک کے طلبہ اختیاری جبکہ سندھ کے طلبہ اختیاری اور لازمی دونوں مضامین کے پرچے دے کر پاس ہوں گے جس سے ایک تفریق جنم لے گی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ان دلائل سے سیکریٹری اسکول ایجوکیشن سمیت بیشتر چیئرمین بورڈز نے اتفاق کیا اور اس معاملے پر یہ کہہ کر مشروط آمادگی ظاہر کی کہ اگر باقی صوبے اس تجویز پر راضی ہیں تو ہم بھی وزیر تعلیم سندھ سعید غنی سے مشاورت کے بعد اس فیصلے پر آمادگی ظاہر کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ سندھ کی اسٹیئرنگ کمیٹی میٹرک اور انٹر کے امتحانات پہلے ہی بالترتیب 2 جولائی اور 28 جولائی سے کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے۔