کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین شرف علی شاہ نے اپنے دفتر میں میٹنگ منعقدہ کی ۔
میٹنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت ہونے والے نویں و دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات ہفتے کے روز پُر امن ماحول میں ختم ہونے پر ناظم امتحانات سید محمد علی شائق،بورڈ کے ویجیلنس افسران، بورڈ کا عملہ، میڈیا، اساتذہ، سینٹر سپرنٹنڈنٹس، والدین اور طلبہ کی جانب سے تعاون پر ان سب کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
نہم و دہم کے سالانہ امتحانات کادوسرا مرحلہ سالانہ عملی امتحانات کا ہے جو 27 جولائی سے شروع ہوں گے انہوں نے کہا کہ تمام بورڈ سے الحاق شدہ اسکول دیئے گئے شیڈول کے اختتام سے پہلے ہی عملی امتحانات کے انعقاد کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ فوری طور پر کوڈیفیکشن کا کام شروع کر دیا گیا ہے جس کے بعد مرکزی سینٹرز پر طلبہ کی کاپیوں کی جانچ شروع کر دی جائے گی تاکہ حکومت سندھ کی جانب سے دی گئی مقررہ تاریخ سے پہلے امتحانی نتائج کا اجراء یقینی بنایا جا سکے۔
اس موقع پر انہوں نے بورڈ کے افسران کے ساتھ امتحانات کے پورے دورانئے کا جائزہ لیتے ہوئے کچھ سینٹرز پرپہلا پرچہ دیر سے پہنچنے کی شکایت پر اُن افسران کیخلاف فوری کارروائی بھی عمل میں لائی گئی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سال بھی امتحانات کے دوران کے الیکٹرک نے لوڈ شیڈنگ کے دورانئے میں کسی بھی قسم کی سہولت فراہم نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ نقل کے رجحان کو ختم کرنے کیلئے اس سال بھی ہماری یہی کوشش تھی کہ نقل مافیا کو امتحانی مراکز سے دور رکھا جائے، امتحانات کے دوران بورڈ میں رپورٹ کئے گئے کیسز میں اصل امیدواروں کی جگہ امتحان دینے والے2 افراد جبکہ نقل کرتے ہوئے تقریباً47 امیدواروں کو پکڑ کر سزا دینے والی کمیٹی کے سپرد کیا گیاہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح ایڈمٹ کارڈ کے اجرا کو بروقت یقینی بنا کر تمام امیدواروں کو امتحان دینے کا کریڈٹ بھی تمام فیکلٹی اور بورڈ کے ملازمین کو جاتا ہے۔ حکومت سندھ کی جانب سے فراہم کئے گئے حفاظتی ماسک، سینیٹائزر، تھرمومیٹر بھی امتحانی مراکز کو وقت پر پہنچا دیئے گئے تھے۔