سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ الیکٹرانک انجینئرنگ، بائیومیڈیکل انجینئرنگ اور بائیو انفارمیٹکس کی جانب سے طلباء کی رہنمائی کے لیے اوپن ہاؤس تعارفی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں طلباء اور والدین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
اس موقع پر طلباء اور والدین سے خطاب کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ سرسید یونیورسٹی اعلیٰ تعلیم اوربہترین تدریسی انتظامات کی وجہ سے جامعات کی درجہ بندی میں اول صف میں شامل ہے ۔ سرسید یونیورسٹی میں طلباء سازگار ماحول میں قابل اور تجربہ کار اساتذہ سے تعلیم حاصل کرتے ہیں ۔ طلباء اپنی سوچ و فکر، تعلیم و تحقیق کے ذریعے اپنے خوابوں کی عملی جامہ پہنا سکتے ہیں ۔ سرسید یونیورسٹی میں تعلیم کے ساتھ ساتھ طلباء کی تربیت اورشخصیت سازی پر بھی بھرپور توجہ دی جاتی ہے ۔ سرسید یونیورسٹی ایک نظریاتی جامعہ ہے جس کے قیام کا محرک سرسید احمد خان اور ان کے افکار و نظریات ہیں ۔ سرسیدیونیورسٹی میں طلباء کو نہ صرف اعلیٰ تعلیم فراہم کی جاتی ہے بلکہ ان کی تربیت اس انداز سے کی جاتی ہے کہ وہ عصری چجیلجز کا مقابلہ کر سکیں ۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ پہلے طلباء کے پاس بڑے محدود مواقع ہوتے تھے کیونکہ شعبوں کی تعداد کم تھی مگر اب ان کے پاس شعبوں کے انتخاب کے وسیع مواقع موجود ہیں ۔ طلباء کے کیریئر میں مضامین کا انتخاب بہت اہمیت رکھتا ہے ۔ سرسید یونیورسٹی میں ہماری ٹیم مضامین کے انتخاب میں طلباء کی رہنمائی کرتی ہے اور انھیں تمام معلومات فراہم کرتی ہے کہ کس شعبے میں ترقی کے کیا مواقع دستیاب ہیں ۔ سرسید یونیورسٹی کے تمام کورسز پاکستان انجینئرنگ کونسل اور دیگر متعلقہ اتھارٹی سے منظور شدہ ہیں ۔ سرسید یونیورسٹی کا شعبہ الیکٹرانک انجینئرنگ پہلا شعبہ ہے جو لیول 2 میں واشنگھٹن اکارڈسے منظور شدہ ہے ۔
طلباء اور والدین کا خیر مقدم کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے رجسٹرار سید سرفراز علی نے کہا کہ آپ لوگ بہت خوش قسمت ہیں کہ آپ نے حصولِ تعلیم کے لیے سرسیدیونیورسٹی کا انتخاب کیا کیونکہ سرسیدیونیورسٹی نے اعلیٰ تعلیم اور جدید و معیاری تدریسی انتظامات کے باعث نہ صرف اپنی انفرادیت قائم کی ہے بلکہ ایجوکیشن سیکٹر میں ایک ممتاز و نمایاں مقام بھی حاصل کیا ہے ۔ سرسید یونیورسٹی دیگر جامعات سے مختلف ہے کیونکہ یہ سرسیداحمد خان کے نظریات و افکار کی تقلید میں قائم کی گئی ہے ۔ سرسیدیونیورسٹی سے منسلک ہونا آپ کی زندگی کی کہانی کا ایک نیا سبق ہے ۔ آپ کی زندگی کا پچھلے سبق کی تصنیف میں کئی لوگ جیسے والدین، سرپرست اساتذہ بزرگ وغیرہ شامل تھے مگر اگلے سبق کے مصنف آپ خود ہیں ۔سرسید یونیورسٹی کے ڈین فیکلٹی آف الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹر انجینئرنگ، ڈاکٹر محمد عامر نے کہا کہ موجودہ دور فورتھ انڈسٹریل ریولیوشن
4th Industrial Revolution) یا انڈسٹری 4.0 کا ہے جس میں emerging ٹیکنالوجیز، اسمارٹ اور انفارمیشن ٹیکنالوجیز شامل ہیں ۔ سرسید یونیورسٹی پہلے ہی emerging ٹیکنالوجیز کو متعارف کرا چکی ہے ۔ جامعہ میں طلباء کے لیے جدید ترین لیبارٹریز موجودہیں ۔ کرونا کی وباء کے دوران سرسید یونیورسٹی نے ایک ہفتے کے اندر ماسٹرز پروگرام کی آن لائن کلاسوں کا آغاز کردیا تھا ۔ سرسیدیونیورسٹی کی شاندار کارکردگی کی وجہ سے ہائر ایجوکیشن ڈیٹا ریپوزیٹریHigher Education Data Repositoryکے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی منتخب کردہ 13جامعات میں سرسید یونیورسٹی کو بھی شامل کرلیا گیا تھا ۔
اسی طرح بین الاقوامی سطح پر ٹائمز ہائر ایجوکیشن رینکنگ میں Sustainable Development Goals میں عمدہ کارکردگی دکھانے پر سرسید یونیورٹی منتخب کردہ 36 جامعات میں شامل ہے ۔شعبہ الیکٹرانک انجینئرنگ کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر لبنیٰ فرحی نے کہا کہ شعبہ الیکٹرانک جدید معیاری تعلیم کے تقاضوں کو پورا کررہا ہے ۔ ہم نئے خیالات اور رجحانات کی بھرپور پزیرائی کرتے ہیں اور lifelong learners تیار کر رہے ہیں ۔ کیریئرکونسلنگ کے علاوہ شعبہ الیکٹرانک انجینئرنگ طلباء کو انٹرن شپ اور اسکالر شپ کے حصول میں بھی ہر ممکن مدد و سہولت فراہم کرتا ہے ۔