کراچی: سندھ کابینہ کو کلسٹر اسکول پالیسی پروزیرتعلیم سید سردار شاہ نے تفصیلی بریفنگ دی۔
کلسٹر اسکول ان اسکولوں کو کہا جائے گا جو کسی خاص ایریا/ علاقے میں واقع ہیں ان اسکولوں میں پرائمری، مڈل اور سیکنڈری اسکول شامل ہونگے۔ کلسٹر اسکولوں کا مین اسکول ہوگا جس کو حب اسکول کہا جائے گا
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اسکول کلسٹر ایریا میں اسکول سے بہتر بچوں کو اسکول لانے کا ٹاسک بھی دیں سندھ میں کتنے بچے اسکول سے باہر ہیں، درست ڈیٹا بنایا جائے،*اس طرح اسکول انتظامیہ ڈی سینٹرلائیزڈ ہو جائے گی
کلسٹر اسکول کی درجہ بندی ہوگی جس کے تحت نگرانی کمیٹی، ڈویژنل کلسٹر کمیٹی، ضلعی کلسٹر کمیٹی، تعلقہ کلسٹر کمیٹی اور اسکول کلسٹر کمیٹی ہوگی
وزیرتعلیم سردار علی شاہ کا کہنا ہے کہ میونسپل حد سے باہر اگر کسی پرائمری اسکول کی پانچویں کلاس میں 20 لڑکے اور 15 لڑکیاں ہیں تو اسکو ایلیمینٹری اسکول بنایا جائے، ایلیمینٹری/ مڈل اسکول کی ہائی اسکول میں اپ گریڈ کرنے کیلئے 40 بچے اور 30 بچیاں ہونا ضروری ہیں
یاد رہے کہ اسکول کلسٹرنگ پالیسی 2016 میں تعارف کروائی گئی تھی 2016 میں سکھر میں 10 کلسٹر بنائے گئے تھے جس میں 133 اسکول شامل تھے اس طرح ملیر میں 9 کلسٹر بنائے گئے تھے جس میں 101 اسکول شامل تھے
سندھ کابینہ نے اسکول ایجوکیشن میں کلسٹرنگ پالیسی کی منظوری دیدی ہے