کراچی: سندھ کابینہ نےٹیچنگ اینڈ نان ٹیچنگ اسٹاف بھرتی کی پالیسی تجویزکی منظوری دیدی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کےزیرِ صدارت سندھ کابینہ کااجلا س ہوا۔
اجلاس میں اساتذہ کی بھرتی کے لئےرواں سال ہونےوالے آئی بی اے سکھر ٹیسٹ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایاگیا کہ اساتذہ کی بھرتی کے لئے آئی بی اے سکھر نے ٹیسٹ منعقد کرائے گئے۔
منعقدہ ٹیسٹ میںپی ایس ٹی کی32510 اسامیوں کیلئے 184209 امیدواروں نے ٹیسٹ دیا جس میں 11549 پاس ہوئے جبکہ جے ای ایس ٹی کی کل 14039 اسامیاں ہیںجس کے لئے 164319 امیدواروں نے ٹیسٹ دیا جس میں 1385 پاس ہوئے
تحریری ٹیسٹ میں مجموعی طور پر 55 فیصد کم سے کم مارکس رکھی گئی تھیں۔اس طرح 14662 جے ای ایس ٹی اور 28179 پی ایس ٹی منتخب ہوئے۔
بریفنگ کے دوران کابینہ کوتجویزدی گئی کہ خواتین کےلئےپاسنگ مارکس 55 فیصد سےکم کر کے 50 فیصد،خصوصی افراد کیلئے 55 فیصد مارکس کم کرکے 33 فیصد اور اقلیتیوں کے لئے تجویز ہے کہ 55 فیصد مارکس سے کم کرکے 50 فیصد کی جائے،اگر، خصوصی افراد کیلئے 33 فیصد پاسنگ مارکس ہوتی ہیں تو خصوصی افراد 618 جے ای ایس ٹی اور 911 پی ایس ٹی منتخب ہوجائینگے۔
اسی طرح اگر اس طرح 50 فیصد پر 875 جے ای ایس ٹی اور 1699 پی ایس ٹی منتخب ہوجائینگے
جے ای ایس ٹی 14039 کی اسامیوں کو17000 تک بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے بریفنگ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پی ایس ٹی یونین کاؤنسل کی بنیاد پر اور جے ای ایس ٹی تعلقہ بنیاد پر مقرر کئے جائیں۔
سندھ کابینہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نےٹیچنگ اینڈ نان ٹیچنگ اسٹاف بھرتی کی پالیسی منظورکرتےہوئے کہا ہےکہ اساتذہ کی تربیت بہترین طریقے سے کی جائے۔