کراچی: شہرِقائد میں کھیلے جانے وال پاک ویسٹ انڈیز کےپہلےٹی ٹوئنٹی میچ کے دوران سیکیورٹی کےسخت ترین انتظامات کیے گئے ۔
ٹی ٹوئنٹی میچ سے قبل نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے دروازے سہ پہر3بجے ہی تماشائیوں کے لیے کھول دیے گئے تھے، ابتدا میں زیادہ تعداد نہیں آئی،شام ساڑھے 5 بجے ٹاس کے بعد شائقین نے میدان کا رخ کرنا شروع کیا، میچ شروع ہونے سے ڈیڑھ گھنٹے قبل دونوں ٹیمیں میدان میں پہنچ گئی تھیں۔
ایس ایس یو کے اسپیشل کمانڈوز کے ساتھ ویمن کمانڈوز بھی موجود تھیں،کے نائن اسکواڈ کے تربیت یافتہ کتے بھی اسٹیڈیم میں موجود تھے، روٹ کی کڑی نگرانی کی گئی،بلند عمارتوں پر شارپ شوٹرز کو تعینات کیا گیا تھا۔
ٹیموں کی آمد سے قبل ہیلی کاپٹر فضائی نگرانی کرتا رہا،اسٹیڈیم کی عمارت میں قائم اسپتال کا عملہ بھی مستعد نظر آیا، آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے 4 رکنی سیکیورٹی وفد نے بھی میچ دیکھا، مہمان میچ کے ارکان جاری سرگرمیوں کا بغور جائزہ لیتے رہے۔
چیف کیوریٹر آغا زاہد ٹیموں کی آمد سے قبل آخری وقت تک گراؤنڈ کے معاملات دیکھتے رہے،میدان کے ناہموار مقامات کو بہتر کرنے کی کوشش ہوتی رہی، ڈائریکٹر انٹرنیشنل نیشنل کرکٹ ذاکر خان بھی اس کارروائی کو دیکھنے گراؤنڈ میں پہنچے، دونوں ٹیمیں 3 برس بعد نیشنل اسٹیڈیم پر ایکشن میں نظر آئیں، یہاں ان کا آخری ٹی ٹوئنٹی 2018 میں کھیلا گیا تھا۔
گرین شرٹس نے ناقابل شکست ہونے کا ریکارڈ برقرار رکھا، ویسٹ انڈیز کو مسلسل چوتھی مرتبہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، 2018 میں کھیلے گئے آخری ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو 8 وکٹ سے شکست دی تھی،نتیجہ توقعات کے مطابق ہونے پر شائقین خاصے خوش نظر آئے۔