ھفتہ, 23 نومبر 2024


بھارت تجویز مسترد کرے گا

ایمز ٹی وی (کھیل) بھارت دو درجہ ٹیسٹ کرکٹ کا مخالف ہے ،دبئی میں ہونے والے آئی سی سی کے اجلاس میں بھارتی کرکٹ بورڈ اس تجویز کو مسترد کردے گا۔ بھارت نے اپنے ساتھ جن کرکٹ بورڈ کے ہونے کا دعویٰ کیا ہے ان میں پاکستان سمیت سری لنکا،زمبابوے،بنگلادیش اورویسٹ انڈیز ہے۔ آسٹریلیا،نیوزی لینڈ جنوبی افریقا اور انگلینڈ آئی سی سی کی تجویز کے حق میں ہیں ۔ بھارتی اخبار’ٹائمز آف انڈیا‘ کا کہنا ہے کہ بھارت آئی سی سی کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ کو دو درجوں میں تقسیم کرنے کی تجویز کو مسترد کردے گا۔ یہ تجویز آئی سی سی کے جولائی میںایڈنبرا میں ہونے والے اجلاس میں سامنے آئی تھی جسے ستمبر کو ہونے والے اجلاس تک مؤخر کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں دبئی میں آئی سی سی کے ہیڈ کوارٹر میںچھ اور سات ستمبر خصوصی اجلاس ہونے جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق آئی سی سی 2019 سے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والی ٹیموں کو دو درجوں میں تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس میں عالمی رینکنگ کی پہلی سات ٹیمیں پہلے درجے میں رکھی جائیں گی جو ایک دوسرے کےخلاف کھیلیں گی ۔ جب کہ افغانستان اور آئرلینڈ سمیت پانچ ٹیمیں دوسرے درجے میں رکھی جائیں گی، دو نئی ٹیسٹ ٹیموں کو موجودہ تین ٹیموں کے ساتھ شامل کرکے ان کے میچ کرائے جائیں گے اور دونوں درجوں میں ٹیموں کی کارکردگی کی بنیاد پر ترقی اور تنزلی ہوا کرے گی۔ بھارت واضح طور پر اس تجویز کا مخالف ہے، اخبار کا دعویٰ ہے کہ بھارت کے ساتھ سری لنکا،زمبابوے،بنگلادیش ،ویسٹ انڈیز اور پاکستان کرکٹ بورڈ بھی بھارت کے ساتھ ہے اور وہ ٹیسٹ کرکٹ کے دو درجی طریقہ کار کے مخالف ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر پیسہ ہی سب کچھ ہے تو بھارت کو انگلینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف کھیلنا چاہیے۔ اس سے قبل بی بی سی نے لکھا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ دو درجہ ٹیسٹ کرکٹ تجویز کا حامی ہے، پاکستان چاہتا ہے کہ تمام ممالک ایک دوسرے کےخلاف کھیل سکیں او رٹیسٹ سیریز کا پروگرام آئی سی سی کے ہاتھ میں ہو۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment