ھفتہ, 23 نومبر 2024


سابق آل راؤنڈر اظہر محمود نے پاکستان ٹیم میں جارحانہ پن کی جھلک دیکھ لی

ایمز ٹی وی (کھیل) دورۂ انگلینڈ کے دوران پاکستان ٹیم کے بولنگ کوچ کی ذمہ داری نبھانے والے اظہر محمود نے اپنے ایک آن لائن بلاگ میں کہا ہے کہ ٹرینٹ برج میں کھیلے گئے تیسرے میچ میں بھرپور پٹائی کے بعد کھلاڑیوں کے ساتھ طویل نشست ہوئی، بعض اوقات ایسے میچ ہر کسی کے لیے ایک آئینہ ثابت ہوتے ہیں، میں یہ نہیں کہتا کہ میں نے اس وقت کوئی جادو کی چھڑی گھمائی مگر بولرز سے کہا کہ رنز روکنے کے بجائے وکٹیں لینے کی کوشش کریں، اولڈ ٹریفورڈ میں ٹیم بدلی ہوئی دکھائی دی اگر عرفان انجرڈ نہ ہوجاتے تو ہم وہ مقابلہ جیت سکتے تھے، ٹور کے آخری تین مقابلوں میں ٹیم نے جارحانہ کرکٹ کھیلی، ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے بھی کھلاڑیوں کو اپنا مائنڈ سیٹ تبدیل کرنے کی ہدایت کی، انھوں نے کہا کہ ہمیں مثبت کرکٹ کھیلنا چاہیے جس کا بہتر نتیجہ برآمد ہوا۔ عرفان نے چوتھے ون ڈے میں عمدہ بولنگ کی مگر دن ڈھلنے کے بعد موسم سرد ہونے لگا جس سے ان کو کریمپس پڑگئے۔
وہاب ریاض کے بارے میں اظہر کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ سیریز کے بعد ان کے ساتھ کام کرنے کا وقت نہیں ملا مگر جب دو میچز میں انھیں آرام دیا گیا تو میں نے چند چیزوں کی بہتری پر کام کیا جس کا نتیجہ ان کی ٹوئنٹی 20 میچ میں عمدہ بولنگ کی صورت میں برآمد ہوا۔ عامر نے پورے ٹور میں اچھی بولنگ کی، کیچ ڈراپ نہ ہوتے تو ایوریج 20 سے بھی کم ہوتی۔
اظہر نے کہا کہ مجھے خود پر اعتراض کرنے والوں کی کوئی پروا نہیں اگر کھلاڑی مجھ سے خوش اور سیکھ رہے ہیں تو یہی بہت ہے۔ یو اے ای میں ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں ذمہ داری انجام دینے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے صورتحال چند روز میں واضح ہوجائے گی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment