ایمزٹی وی(اسپورٹس) ٹیسٹ فارمیٹ میں زوال نے آسٹریلوی حکام کی نیندیں اڑادیں، صورتحال پر غور کیلیے ہنگامہ خیز بورڈ میٹنگ جمعرات کو ہوگی، ٹیم پرفارمنس منیجر پیٹ ہاورڈکو چبھتے ہوئے سوالات کا جواب دینا ہوگا، چیف ایگزیکٹیو سدرلینڈ نے پورے سسٹم کے ایک اور ریویو کا مطالبہ مسترد کردیا۔ دوسری جانب شین وارن نے مسئلے کی جڑ کوچز کی فوج کو قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کو رواں برس مسلسل پانچ ٹیسٹ میچز میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا،کینگروز پہلے سری لنکا سے وائٹ واش کی خفت سے دوچار ہوئے اور پھر اپنے گراؤنڈز پر جنوبی افریقہ سے 2 ٹیسٹ ہار گئے، البتہ ایڈیلیڈ میں آخری ٹیسٹ جیت کر مسلسل دوسرے کلین سوئپ سے بچ نکلے۔ جمعرات کو جنرل بورڈ میٹنگ کے ایجنڈے میں سرفہرست ٹیسٹ کرکٹ میں اچانک آنے والا زوال ہے، جس کے اسباب جاننے کی کوشش ہوگی، ٹیم پرفارمنس منیجر پیٹ ہاورڈ کو کرکٹ آسٹریلیا کے ڈائریکٹرز کی جانب سے چند چبھتے ہوئے سوالات کا بھی سامنا کرنا پڑے گا، جنوبی افریقہ سے ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد 8 رکنی سی اے بورڈ کی یہ پہلی میٹنگ ہے، اس میں خاص طور پر شیفلڈ شیلڈ کے اسٹرکچر پر بھی غور ہوگا۔ پیٹ ہاورڈ کی اپنی پوزیشن خطرے میں ہے، ان کا کنٹریکٹ آئندہ برس جون میں ختم ہوگا تاہم چیف ایگزیکٹیو سدرلینڈ کو فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انھوں نے ملک میں کرکٹ سسٹم کے ایک اورریویو کا مطالبہ پہلے ہی مسترد کردیا ہے، میٹنگ میں راڈنی مارش کے استعفے کے بعد کی صورتحال پر بات ہوگی، قائمقام چیئرمین آف سلیکٹر ٹریور ہونز کی جانب سے دیے جانے والے فیڈ بیک کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔دریں اثناسابق اسپن اسٹار شین وارن تمام مسائل کی جڑ کوچز کی فوج کو قرار دیتے اور سمجھتے ہیں کہ اسی سے پلیئرز کیلیے چیزیں پیچیدہ ہورہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میرے نزدیک سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اس وقت کھلاڑیوں کو مشورے دینے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہو چکی،اس کی وجہ سے وہ اپنا ذہن استعمال ہی نہیں کرپا رہے، شیلڈ کرکٹ ہو یا کوئی دوسرا لیول، آپ کسی بھی ڈریسنگ روم میں چلے جائیں وہاں پرپلیئرز کے گرد 10 سے 15 لوگ دکھائی دیں گے جو انھیں بتارہے ہوں گے کہ کیا کرنا چاہیے، میں سمجھتا ہوں کہ کھلاڑیوں کو خود سوچنا اورسمجھنا چاہیے، اس مسئلے کو حل کرنا ہوگا۔