ایمزٹی وی(اسپورٹس)جاوید میانداد نے پاکستان کرکٹ بورڈ اور بی سی سی آئی سے سوال کیاکہ جب دونوں ہمسایہ ممالک ورلڈ ایونٹس میں ایک دوسرے کے خلاف سامنے آجاتے ہیں تو پھر باہمی سیریز کیوں نہیں کھیلتے۔ سرکاری خبررساں ادارے سے بات چیت میں سابق قومی کپتان نے کہا کہ میرے لیے یہ بات ناقابل فہم ہے کہ ورلڈ کپ میں پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف میدان میں اترجاتی ہیں لیکن باہمی سیریز کا انعقاد نہیں ہوپاتا۔
1975 سے 1996 تک پاکستان کیلیے ٹیسٹ اور ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں رنز کے انبار لگانے والے جاوید میانداد نے مزید کہا کہ ورلڈایونٹس، چیمپئنز ٹرافی، ورلڈ ٹوئنٹی 20 اور ایشیا کپ میں پاک، بھارت ٹاکرے ہوجاتے ہیں تو پھر باہمی سیریز کا انعقاد کیونکر نہیں ہورہا، انھوں نے کہا کہ جتنا دونوں ممالک کی ٹیمیں ایک دوسرے کے ساتھ کھیلیں گی دونوں ممالک کے تعلقات بھی بہتر ہوتے جائیں گے، انھوں نے مزید کہا کہ سیاستدانوں کو اس معاملے پر سیاست چمکانا روک دینا چاہیے۔
دنیا کے آل ٹائم بہترین 44 کرکٹرز کی صف میں شامل میانداد سمجھتے ہیں کہ جس طرح آسٹریلیا اور انگلینڈ میں ایشیز سیریز کا انعقاد ہوتا ہے اسی طرح پاکستان اور بھارت بھی اسپورٹس مین اسپرٹ کے تحت باہمی سیریز کھیل سکتے ہیں، اگر ہم مل کھیلیں اور کام کریں تو دنیائے کرکٹ پر حکمرانی کرسکتے ہیں، میانداد نے آئی سی سی کی جانب سے بھارت میں 2021 میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی کو ورلڈ ٹی 20 ایونٹ میں تبدیل کیے جانے کے فیصلے کو بھی سراہا، انھوں نے کہاکہ یہ اچھا فیصلہ ہے، حالیہ دنوں میں لوگ تیز کرکٹ چاہتے اور مختصرفارمیٹ کے میچز دیکھنے میں دلچسپی لیتے ہیں، انھوں نے مزید کہا کہ آئی سی سی کو مختصرفارمیٹ کے مقابلوں میں میچ فکسنگ کے مسائل پر بھی سخت نظر رکھنی چاہیے جو کھیل کیلیے بڑا خطرہ ہے۔