کراچی: ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق کا کہنا ہے کہ دورہ آسٹریلیا کیلیے ٹیموں کا انتخاب کرتے ہوئے کارکردگی کو مدنظر رکھا گیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران مصباح الحق نے کہا کہ عثمان قادر کی وائٹ بال سے کارکردگی اچھی ہے اور انہیں بگ بیش کا تجربہ بھی ہے اس لیے انہیں منتخب کیا گیا ہے اور انہیں شاداب کے بیک اپ کے طور پر رکھا گیا ہے، شاداب خان کی فارم اور ایکشن پر کام ہورہا ہے جس میں بہتری آرہی ہے۔
چیف سلیکٹر نے کہا کہ آصف علی اور فخرزمان 140 کا اسٹرائیک ریٹ رکھنے والے بیٹسمین اور ٹیم کی ضرورت ہے، نسیم شاہ اور محمد موسی اچھی ڈومیسٹک کرکٹ کھیل رہے ہیں تاہم محمد حسنین کی فٹنس پر مزید کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ افتخار احمد لیفٹ ہینڈ بیٹسمینوں کیخلاف کار آمد ثابت ہوسکتے ہیں اس لیے انہیں فواد عالم پر ترجیح دی، محمد نواز آسٹریلیا کی کنڈیشنز میں زیادہ مفید ثابت نہیں ہوسکتے تھے، اس لئے ان کی بجائے ایک اضافی پیسر شامل کیا۔
ایک سوال کے جواب میں مصباح الحق کا کہنا تھا کہ احمد شہزاد، شعیب ملک اور محمد حفیظ سمیت کسی کیلیے دروازے بند نہیں ہیں اور شرجیل کو ابھی کلب کرکٹ کھیلنے کی اجازت ملی ہے، آگے چل کر ان کا معاملہ دیکھیں گے، راحت علی سلیکشن کے بہت قریب تھے لیکن ہمارے پاس ایک اور پیسر ساتھ لے جانے کی گنجائش نہیں تھی۔