جمعہ, 22 نومبر 2024


مصباح الحق،محمد عامر اور وہاب ریاض پر ہوئے برہم

قومی ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے ٹیسٹ کرکٹ سے کنارہ کشی اختیار کرنے والے فاسٹ باؤلرز محمد عامر اور وہاب ریاض پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

رواں سال 27سالہ محمد عامر نے محدود اوورز کی کرکٹ میں کیریئر کو طوالت بخشنے کے لیے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر منٹ کا اعلان کر دیا تھا۔

اس کے بعد وہاب ریاض نے بھی عامر کے نقش قدم پر چلتے ہوئے بورڈ سے درخواست کی تھی کہ انہیں ٹیسٹ میچوں کے لیے زیر غور لایا جائے کیونکہ وہ محدود اوورز کی کرکٹ پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو ڈومیسٹک کرکٹ میں کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو ضرور سپورٹ کرنا چاہیے، یہ بہت ضروری ہے لیکن ساتھ ساتھ تنقید کرنے سے پہلے میڈیا کو یہ بھی سوچنا چاہیے کہ ٹیم کی ضرورت کون سے کھلاڑی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں مستقبل کو مدنظر رکھ کر منصوبہ بندی کر رہا ہوں اور اسی مناسبت سے ٹیم کا انتخاب کیا جا رہا ہے، اگر ہم ایک یا دو سیریز کے لیے سوچ کر ٹیم منتخب کروں گا تو چند سال بعد میرے بعد آنے والوں کو اسی قسم کے حالات کا سامنا کرنا پڑے گا جس طرح کے حالات کا ہمیں سامنا کرنا پڑ رہا ہے

ایک سوال کے جواب میں ہیڈ کوچ نے دونوں کھلاڑیوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان کھلاڑیوں پر اتنی سرمایہ کاری کرتے ہیں اور جب ملک کو ترجیح دینے کا وقت آتا ہے تو وہ چھوڑ کر ادھر ادھر چلے جاتے ہیں، یہ صحیح طریقہ کار نہیں ہے۔

یاد رہے کہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں پاکستانی ٹیم کو دونوں تجربہ کار فاسٹ باؤلرز کی کمی شدت سے محسوس ہوئی جہاں دونوں ٹیسٹ میچوں میں پاکستانی باؤلرز صرف 13وکٹیں لے سکے اور پاکستانی ٹیم کو دونوں میچوں میں اننگز کی شکست کی خفت سے دوچار ہونا پڑا۔

مصباح نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) جلد ہی ایک پالیسی بنائے گا جس کے نتیجے میں ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے والے کرکٹرز کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ہم سخت فیصلے کرنے کا سوچ رہے ہیں اور اس معاملے پر جلد پالیسی بنائیں گے کیونکہ بصورت دیگر پاکستان کرکٹ کو مستقبل میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ہم ان پر بہت رقم خرچ کرتے ہیں لہٰذا انہیں پہلے پاکستان کے بارے میں کھیلنے کے لیے سوچنا چاہیے۔

ہیڈ کوچ نے باؤلنگ میں سخت محنت کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک ہم میچ میں 20وکٹیں نہیں لیں گے، اس وقت تک ہم ٹیسٹ میچ کیسے جیت سکتے ہیں؟۔

انہوں نے نوجوان فاسٹ باؤلرز شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ سے اچھی کارکردگی کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دنووں باؤلرز مستقل 140کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے باؤلنگ کر رہے ہیں اور میچ ونر بنتے جا رہے ہیں، دونوں نے بہت کم کرکٹ کھیلی ہے لیکن ان کا مستقبل بہت روشن ہے جو پاکستان کرکٹ کے لیے مثبت چیز ہے۔

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان راولپنڈی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ کے ذریعے پاکستان میں 10سال کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی ہوئی تاہم یہ ٹیسٹ میچ بارش کے سبب ڈرا ہو گیا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ 19دسمبر سے کراچی میں کھیلا جائے گا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment