جمعرات, 21 نومبر 2024


سابق بھارتی بیٹر وریندر سہواگ نے اپنی ٹیم کو قیمتی مشورہ دیا ہے۔

ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں آج بھارت اور نیوزی لینڈ پہلے ٹکرائیں گے اس بڑے مقابلے سے قبل سابق بھارتی بیٹر وریندر سہواگ نے اپنی ٹیم کو قیمتی مشورہ دیا ہے۔

سابق بھارتی اوپنر سہواگ نے بلیو شرٹس اسکواڈ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ممبئی میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل میچ میں ہار کا ڈر نکال دیں اور بے خوف ہوکر کرکٹ کھیلیں۔

بھارت جو رواں ورلڈ کپ میں نا قابل شکست رہنے کا ریکارڈ رکھتی ہے تاہم مدمقابل کیویز کو آج تک کسی بھی میگا ایونٹ کے ناک آؤٹ مرحلے میں شکست نہیں دے سکی ہے۔ آخری بار 2019 کے ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ نے بھارتی کو سیمی فائنل میں ہرایا تھا۔

اسی حوالے سے ایک تقریب میں بات کرتے ہوئے سابق لیجنڈ بھارتی اوپنر سہواگ نے کہا کہ نتائج کے بارے میں مت سوچو بلکہ بے خوف ہوکر کھیلو اور اپنا بہترین کھیل پیش کرو۔ اگر 11 کھلاڑی اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں تو وہ جیت جائیں گے۔

2011 کی ورلڈ چیمپئن ٹیم کے رکن سہواگ نے اس موقع پر 12 سال پرانی فتح کا ذکر کرتے ہوئے اس وقت کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کو یاد کیا اور کہا کہ اس وقت ناک آؤٹ میچ سے قبل اسی طرح کی بازگشت ہو رہی تھ جب ہم گیمز سے پہلے چیٹ کر رہے تھے تو ہر کوئی ایک دوسرے سے کہہ رہا تھا آپ اپنا بہترین دیں، ڈریسنگ روم میں منفی بات نہ کریں یہ تحریک ہمارے کام آئی اور ہم ورلڈ کپ جیت گئے۔

سابق اوپنر نے موجودہ بھارتی کپتان روہت شرما کی قیادت اور ٹاپ آرڈر پر بلے بازی کی مزید تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ کچھ عرصے سے آزادانہ بیٹنگ کر رہے ہیں۔ لیکن اب جب وہ کپتان ہیں، وہ اچھی شروعات کرنے اور بہت زیادہ رنز بنانے کی زیادہ ذمے داری لے رہے ہیں، یہ بھی حیرت انگیز ہے کہ وہ کس طرح شبھمن گل کو ساتھ رکھ کر ان کی ٹریننگ کر رہے ہیں۔

تاہم وریندر سہواگ نے اعتراف کیا کہ ناک آؤٹ مرحلے میں اچھی کرکٹ کھیلنے کے علاوہ قسمت کا بھی عمل دخل ہوتا ہے۔ مجھے یاد ہے کہ 2011 میں پاکستان کے خلاف سیمی فائنل میں ہم نے صرف 260 کے لگ بھگ رنز بنائے تھے، لیکن ہمارے بولرز نے میچ جیتنے کے لیے اچھی بولنگ کی۔ موجودہ بھارتی ٹیم یقینی طور پر اچھا کھیل رہی ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment