Wednesday, 09 October 2024
Reporter SS

Reporter SS


ایمزٹی وی(اسلام آباد)چیف جسٹس انور ظہیر جمالی كی سربراہی میں جسٹس آصف سعید كھوسہ ،جسٹس امیر ہانی مسلم، جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل لارجر بینچ نے پاناما لیکس کیس کی سماعت كی، وزيراعظم كے بچوں حسین، حسن اور مریم نواز نے اپنا وكيل تبدل كرليا اور ان کی جانب سے سلمان بٹ كی جگہ اكرم شيخ عدالت میں پیش ہوئے ۔ وزیر اعظم اور انکے بچوں نے دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرا دیں ، 397 صفحات سے زائد پر مشتمل تفصیلات میں وزیراعظم کے ٹیکس ادائیگی ،زمین اور فیکٹریوں سے متعلق تفصیلات شامل ہیں۔ ان میں زمینوں کے انتقال نامے بھی دستاویز میں شامل ہیں ۔


سماعت کے آغاز پر درخواست گزار طارق اسد ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ کی گزشتہ سماعت کا حکم پڑھا۔ طارق اسد ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ آف شور کمپنیوں کے مالک تمام ارکان پارلیمنٹ کے خلاف تحقیقات کی جائے، یہ بہت اہم کیس ہے ، مقدمہ تیزرفتاری سے چلانے میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوں گے۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایسا لگتا ہے آپ درخواست گزار نہیں نواز شریف کے وکیل ہیں، آپ کے جواب سے لگتا ہے کہ آپ مقدمے کا فیصلہ نہیں چاہتے، یہ ہمارا کام ہے ، انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے، اگر 800 افراد کی تحقیقات شروع کی تو 20 سال لگ جائیں گے، پاناما لیکس پر اتنی درخواستیں آرہی ہیں شاید الگ سے سیل کھولنا پڑے، ایک درخواست میں 1947 سے احتساب کی استدعا کی گئی ہے، 700 صفحات ایک طرف سے جب کہ دوسری جانب سے 1600 صفحات جمع کرائے گئے ہیں۔ ہم کوئی کمپیوٹر تو نہیں ایک منٹ میں صفحات کو اسکین کرلیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نیب اور دیگر اداروں کی ناکامی کاملبہ ہم پر نہ ڈالیں ، ہم بار بارکہہ رہے ہیں سپریم کورٹ تفتیشی ادارہ نہیں ہے ، بدعنوانی یا کرپشن مقدمات کی سماعت کرنا سپریم کورٹ کا کام نہیں، دستاویزات آ گئی ہیں، اگلا مرحلہ کمیشن کی تشکیل ہے، عمران خان کی درخواست چار فلیٹس تک محدود ہے اس لیے پہلے سنیں گے۔

جسٹس عظمت سعید نے تحریک انصاف کے وکیل حامد خان سے استفسار کیا کہ درخواست گزار نے سچ کو خود ہی دفن کردیا ہے، پی ٹی آئی کی دستاویزات میں اخباری تراشے بھی شامل ہیں حالانکہ اخبارات کے تراشے کوئی ثبوت نہیں ہوتا، پی ٹی آئی کی ان دستاویزات کا کیس سے تعلق ہی نہیں، اخبارایک دن خبر ہوتا ہے اگلے روز اس میں پکوڑے فروخت ہوتےہیں۔ اگر اخبارمیں خبر آجائےکہ اللہ دتہ نےاللہ رکھا کو قتل کردیا ہےتو کیا ہم اللہ دتہ کو پھانسی دے دیں گے۔

وزیر اعظم کے بچوں کے وکیل اکرم شیخ نے عدالت کو بتایا کہ حسن اور حسین نواز پاکستان میں مقیم نہیں، مریم نواز کی جانب سے دستاویزات جمع کروا دی ہیں، وہ اپنے موکلین کی ایک دستاویز کے علاوہ تمام دستاویزات جمع کرارہے ہیں۔ اکرم شیخ نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ پاکستان سے کوئی پیسہ باہر نہیں گیا ، میاں شریف کے70کی دہائی میں صنعتی 6 یونٹ تھے، جن میں سے 5 یونٹ قومیالیے گئے ، گلف اسٹیل دبئی کے امیر راشد المکتوم کی مدد سے لگائی گئی، 1980 میں پہلے 75 فیصد پھر 25 فیصد حصص بیچے گئے۔

اکرم شیخ نے استدعا کی کہ وہ قطر کے سربراہ کی دستاویز عدالت کے سامنے پیش کرنا چاہتے ہیں، اس لیے بعض دستاویزات صرف عدالت کے سامنے پیش کرنا چاہتے ہیں۔ جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اکرم شیخ سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو اس دستاویز کی حساسیت کا پتا ہے، جو دستاویزات آپ نے دی ہیں وہ وزیراعظم کے پارلیمنٹ میں بیان کے برعکس ہیں، وزیر اعظم کے عوامی موقف میں اور آپ کے بیان میں فرق ہے، وزیر اعظم نے پارلیمنٹ میں کہا تھا جو بچا کچا سرمایہ تھا اس سے دبئی میں مل لگائی، دبئی والی مل فروخت کرکے عزیزیہ میں مل لگائی گئی، پہلے موقف آیا کہ جدہ اسٹیل مل بیچ کر لندن جائیدادیں خریدی گئیں، کیا قطر کےسابق وزیراعظم گواہی کےلیے عدالت آئیں گے۔ اگر یہ جمع کرائی گئیں تودوسرا فریق چاہے گا کہ وہ بھی اس کا مطالعہ کرے۔ اس کا مطلب یہ لیا جائے کہ آپ کے پاس اس کے علاوہ بتانے کوکچھ نہیں۔

اکرم شیخ نے کہا کہ میں وزیر اعظم کے بچوں کا وکیل ہوں وزیر اعظم کا نہیں ، میں نتائج کی پرواہ کیے بغیر عدالت کی معاونت کروں گا۔وزیر اعظم کا جواب ان کے وکیل سلمان اسلم بٹ دیں گے۔
سماعت کے دوران شیخ رشید نے موقف اختیار کیا کہ پورا ملک انصاف کے لیے آپ کی طرف دیکھ رہا ہے ، آج قطر سے دستاویزات آئیں کل گاندھی کی طرف سے آجائے جس کی تصدیق مودی نے کی ہو۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ لائر ہیں یا لائیر ہیں؟۔ آپ سیاست کے بجائے وکالت اختیار کرتے تو کامیاب رہتے۔

تحریک انصاف کے وکیل حامد خان نے عدالت سے استدعا کی کہ جمع کرائی گئیں دستاویزات کے مطالعے کے لیے انہیں 48 گھنٹوں کا وقت دیا جائے۔ عدالت نےمقدمے میں مزید فریق بننے کی مختلف درخواستیں مسترد کرتے ہوئے مزید سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ میں وزیر اعظم کے بچوں کے وکیل اکرم شیخ نے قطر کے شہزادہ حمدبن جاسم بن جبارالثانی کا تصدیق شدہ خط پیش کیا ہے، جس میں حمدبن جاسم بن جبارالثانی نے کہا ہے کہ ان کے شریف خاندان کے ساتھ ذاتی تعلقات ہیں۔

اس کے علاوہ ماضی میں میرے والد کے شریف خاندان کے ساتھ کاروباری مراسم بھی تھے، میاں شریف نے قطر کے الثانی گروپ میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہرکی تھی، میاں شریف نے متحدہ عرب امارات میں اپنی جائداد کی فروخت کے بعد ایک کروڑ 20 لاکھ درہم ہمارے کاروبار میں ڈالے۔ لندن کے علاقے پارک لین میں واقع فلیٹس بھی انہوں نے آف شور کمپنیوں سے ہی خریدے تھے۔

میاں شریف نے اپنی زندگی میں یہ خواہش ظاہر کی تھی کہ ان کے اثاثوں کو پوتے حسین نواز کی ملکیت میں دے دیا جائے، اس خواہش کے پیش نظر 2006 میں الثانی خاندان اور حسین نواز کے درمیان معاملات طے پائے جس کے تحت ان کے حصے کے بدلے لندن کے چاروں فلیٹس ان کے نام کردیئے گئے۔

اسٹیل مل کی فروخت سے ملنے والی 25 فیصد رقم قطر کے الثانی خاندان کے رئیل اسٹیٹ بزنس میں لگائی، لندن کےفلیٹس الثانی خاندان نےآف شورکمپنیوں کےذریعےخریدے، الثانی خاندان نےتعلقات کےپیش نظرشریف خاندان کواپارٹمنٹس کےاستعمال کی اجازت دی، تاہم الثانی فیملی ہی اپارٹمنٹس کےتمام اخراجات برداشت کرتی تھی، جلا وطنی کےبعدالثانی خاندان کوسرمایہ کاری کی رقم واپس حسین نواز کو دینے کا کہا گیا جس پر الثانی خاندان نے 2006 میں سرمایہ کاری کےبدلےلندن کے فلیٹس حسین نواز کے نام کردیئے۔ 2006 سے جائیدادیں حسین نواز کی ملکیت ہیں

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی)گورنر سندھ جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی تاحال نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں تاہم ان کی گھر منتقلی کا فیصلہ آج شام کیا جائے گا۔

گورنر سندھ جسٹس ریٹائرڈ سعید الزمان صدیقی تاحال نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں، ترجمان گورنر ہاؤس کے مطابق گورنر سندھ کی حالت پہلے سے بہتر ہے اور اب انہیں میڈیکل وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے تاہم ان کی گھر منتقلی کا فیصلہ ڈاکٹرز آج شام کریں گے۔

واضح رہے کہ گورنر سندھ گزشتہ 3 روز سے نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں، گورنر سندھ کو سانس میں تکلیف کے باعث اتوار کے روز نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا تھا۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی)مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی کو گورنر بننے پر مبارکباد دیتا ہوں،سعید الزماں صدیقی کا دل سے احترام کرتا ہوں لیکن گورنر بنا کر ان کو ایک بہت بڑی آزمائش میں ڈالا گیا ہے۔

مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ سعید الزمان صدیقی نے جنرل مشرف کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، شہر میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن ایک متحرک گورنر کا متقاضی ہے، نہال ہاشمی کا سابقہ گورنر کے خلاف بیان ان کے غیرسنجیدہ ہونے کا ثبوت ہے۔

میاں صاحب نے نہال ہاشمی کو پنجاب سے سینیٹر بنوایا تاکہ سندھ میں وہ پارٹی کی لیے کام کر سکے، نہال ہاشمی نے سندھ میں اپنی پارٹی کے لیے جو کیا وہ بھی سب کے سامنے ہے۔

 
 

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) پی آئی اے کے پانچ بوئنگ طیاروں کی ممکنہ خریداری میں بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔ انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معاہدے کے لئے بورڈ سے پیشگی منظوری بھی حاصل نہیں کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق باکمال لوگوں کی لاجواب سروس قومی ائیر لائن پی آئی اے کیلیے پانچ بوئنگ طیاروں کی ممکنہ خریداری میں بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن کی شکایت پرایف آئی اے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ مکمل ہوگئی ہے۔ رپورٹ میں مبینہ ذمہ داروں کے خلاف کیس رجسٹر کئے جانے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ محکمے کے لیگل افسر سے رائے لئے جانے کی درخواست بھی کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق چیئرمین پی آئی اے چوہدری احمد مختاربھی مبینہ ذمہ دارقرار پائے ہیں، مبینہ ذمہ داروں میں بورڈ اراکین کے علاوہ پی آئی اے کے 3 افسران بھی شامل ہیں۔

دیگر بورڈ ارکان میں جاوید اختر،حسین لوائی اور وقار مسعود خان، یونس وقار،نعیم خالد لودھی، سابق ایم ڈی کیپٹن ندیم یوسف زئی، ڈی ایم ڈی سلیم سیانی سابق ڈائریکٹر کارپوریٹ پلاننگ ارشاد غنی بھی مبینہ ذمہ داروں میں شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہوم ورک کے بغیر ہی ایک ملین ڈالرز کی پیشگی ادائیگی کی گئی، معاہدے کے لئے بورڈ سے پیشگی منظوری بھی حاصل نہیں کی گئی۔

ڈیل کے لئے درکارنو سو ملین کی مجموعی رقم کا بندوبست بھی نہیں کیا گیا، اس کے علاوہ ای آر طیاروں کے حوالے سے کوئی ہوم ورک نہیں کیا گیا۔

 

 

 

ایمز ٹی وی ( اسلام آباد )عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ یہ جو سرحدوں پر حملے ہورہے ہیں اور درگاہوں میں بم پھٹ رہے ہیں یہ سب منصوبہ بندی ہے جو پانامہ کیس کی وجہ سے ہورہی ہے۔

 

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ جو سرحدوں پر حملے ہورہے ہیں اور درگاہوں میں بم پھٹ رہے ہیں، یہ سب منصوبہ بندی ہے جو پانامہ کیس کی وجہ سے ہورہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج انہوں نے قطر کے سربراہ سے متعلق دستاویزات پیش کیے ہیں ممکن ہے کہ کل مہاتما گاندھی کی دستاویز پیش کی جائے جس کی مودی تصدیق کرے۔ شیخ رشید نے کہا کہ میں نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ پورا ملک آپ کی طرف دیکھ رہا ہے لہذا اس کیس کو آپ خود سنیں جس پر عدالت نے کہا کہ پرسوں فیصلہ کریں گے کہ کیس پر جوڈیشل کمیشن بنانا ہے یا ہم نے خود سننا ہے۔

 
 

 

 

 

ایمز ٹی وی ( مظفر گڑھ )ڈی سی او مظفرگڑھ شوکت علی نے کہا ہے کہ ضلع میں قائم درباروں پر سکیورٹی کی فول پروف انتظامات کیے جائیں، محکمہ اوقاف کے زیر اہتمام چلنے والے درباروں پر فوری طور پر گارڈ تعینات کئے جائیں یہ بات انہوں نے درباروں کی سکیورٹی سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ڈی پی او ملک اویس احمد ان کے ہمراہ تھے، ڈی سی او نے کہا ہے کہ درباروں پر آنے والے زائرین کی حفاظت کےلئے رضا کاربھی تعینات کئے جائیں، محکمہ شہری دفاع اور پولیس کی مدد سے ضلع بھر کے تمام درباروں پر حفاظتی اقدامات کئے جائیں، جدید حفاظتی آلات لگائے جائیں ،

 

تمام زائرین کی باڈی سرچ کی جائے، میٹل ڈیٹکٹرپولیس سے لئے جاسکتے ہیں،انہوںنے کہا کہ درباروں پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے جائیں، احاطے کی چار دیواری کا آٹھ فٹ تک بلند کیا جائے اور اس پر خاردار تار لگائی جائے، اس موقع پر ڈی پی او ملک اویس احمد نے کہا ہے درباروں پر تعینات ہونے والے رضا کاروں کو محکمہ پولیس تربیت دے گا۔اجلاس میں اے ڈی سی مہر خالد، ڈی او سی شہزاد مگسی، اے سی مظفرگڑھ ڈاکٹر سیف اللہ بھٹی ، ای ڈی او سی ڈی غلام عباس سومرو، ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر محمد شہزاد سمیت متعلقہ اداروں کے ضلعی سربراہان نے شرکت کی۔

 

 

ایمز ٹی وی ( لاہور )چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ ادارے میرٹ پر کھڑے ہوتے ہیں۔ عدالت عالیہ لاہور میں بھی میرٹ اور صرف میرٹ کی پالیسی قائم کر دی ہے۔ عدالت عالیہ کسی کی ذاتی جاگیر نہیں ہے بلکہ ایک قومی ادارہ ہے۔ یہاں میرٹ کی خلاف ورزی کبھی برداشت نہیں کی جاسکتی۔
عدالت عالیہ کے افسروں اور اسٹاف سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کے ملازمین اصل ہائی کورٹ ہیں اور انہیں تمام جائز مراعات دی جائیں گی اور اسکے ساتھ ہی ساتھ احتساب پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ملازمین پر نظر نہیں رکھیں گے تو یہ ادارہ زوال کا شکار ہو جائے گا اور ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والے کو نہیں چھوڑا جائے گا۔

لاہور ہائی کورٹ پنجاب کا سب سے خوبصورت ادارہ ہے اور اللہ رب العزت کا انعام ہے کہ ہم اس کا حصہ ہیں اور یہ سب سے بڑی بد قسمتی ہو گی کہ ہم اس میں بیٹھ کر ہم ہی اسے نقصان پہنچائیں۔ جوڈیشل الائونس اور ایڈہاک الائونس عدالت عالیہ لاہور کے ملازمین کا حق تھا جو آپ کو ملنا چاہیے تھا اور میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں کہ اس نے یہ کام میرے ہاتھ سے کرایا۔

عدالت عالیہ میں کوئی بھی میرا فیورٹ نہیں ہے سوائے اس کے جو عدالت عالیہ لاہور کے وقار کیلئے کام کرتا ہے اور اس سے پیار کرتا ہے۔ میرٹ کو یقینی بنانے کیلئے عدالت عالیہ کے ملازمین کے بچوں کیلئے 20 فیصد کوٹہ مختص کر دیا ہے جو گریڈ چار سے گیارہ تک کی آسامیوں کیلئے ہوگا لیکن ملازمین کے بچوں کو بھی میرٹ کے مطابق ٹیسٹ پاس کرنا ہونگے۔ ہمیں صوبہ بھر کے بچوں کو احساس دلانا ہوگا کہ عدالت عالیہ میں درخواست دینے والے ہر امیدوار کو میرٹ پر بھرتی کیا جاتا ہے۔ یہاں لوگوں کو انصاف مہیا کیا جاتا ہے اور انکی تکالیف کو کم کیا جاتا ہے، اس کی مضبوطی کیلئے دن رات کوشاں رہیں اور دل لگا کر اس کے وقار اور عظمت میں اضافہ کیلئے کام کریں۔

عدالت عالیہ آپ کیلئے ماں کا درجہ رکھتی ہے۔اے پی پی کے مطابق چیف جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ سفارش نام کا لفظ پسند نہیں اس لئے میرٹ پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرینگے۔ آئی این پی کے مطابق انہوں نے کہاکہ احتساب کو نظرانداز کر دیں تو ادارے زوال کا شکار ہو جاتے ہیں۔راولپنڈی میں خطاب کرتے ہوئے سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ ادارے مستحکم اور فعال ہوں تو کارکردگی نمایاں ہوتی ہے۔

عدلیہ میں تمام اصلاحات کا واحد مقصد صرف اور صرف مقدمات کی جلد سماعت اور شہریوں کو انصاف کی فراہمی ہے تاکہ ان کے مصائب دور ہوں اور ادارے سے وابستہ توقعات پوری ہوں۔ کسی فرد واحد کے نہیں بلکہ لاہور ہائیکورٹ کے ادارے کے 150 سال مکمل ہوئے ہیںکیونکہ فرد کچھ نہیں ادارے اہم ہوتے ہیں اور اداروں کے استحکام سے ہی ملک ترقی کرتا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی ( کراچی ) بھارتی جارحیت کے نتیجے میں پاکستان نے سفارتی تعلقات ختم یا محدود کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔ پاکستان نے بھارتی فورسزکی جانب سے لائن آف کنٹرول اورورکنگ باؤنڈری پرفائرنگ کے بعدمودی حکومت کو پس پردہ انتباہی (وارننگ) سفارتی پیغام میں واضح کردیا ہے کہ اگر بھارت نے ایل اوسی اور ورکنگ باؤنڈری پرسیزفائرمعاہدے کی پاسداری نہ کی اور آئندہ بلااشتعال فائرنگ کاسلسلہ جاری رکھا تو پاکستان اپنے دفاع میں لامحدود پیمانے پر بھارت کے خلاف واضح جنگی آپشنز کے تحت کارروائیاں کرسکتا ہے۔ پیغام میں متنبہ کیاگیا ہے کہ پاکستان ضروری سمجھے گا توبھارت سے تجارتی، سفری اور سفارتی تعلقات محدود یا مکمل طور پر ختم کیے جاسکتے ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی)عظیم صوفی بزرگ شاہ عبدالطیف بھٹائی کے 273 ویں عرس کی تین روزہ تقریبات کا آغاز آج سے ہوگا، سندھ حکومت نے آج سندھ بھرمیں عام تعطیل کا اعلان کیا ہے.

تفصیلات کے مطابق عظیم روحانی بزرگ حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی کے دو سو تہترویں سالانہ عرس کی تین روزہ تقریبات آج صبح سے شروع ہوں گی۔ پروگرام کے مطابق منگل کی صبح صوبائی وزیر لوکل گورنمنٹ اور ہاؤسنگ جام خان شورو درگاہ پر چادر چڑھائیں گے اور زرعی و ثقافتی نمائش کا افتتاح کریں گے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ میلے کے اختتام پر،دانشوروں، ادیبوں، شاعروں، فنکاروں اور دیگر شخصیات میں شاہ لطیف ایوارڈ تقسیم کریں گے، میلے کی تینوں رات کانفرنس حال میں سندھ کے نامور گلوکار شاہ عبداللطیف بھٹائی کا کلام پیش کریں گے۔

عرس کے موقع پر تین ہزار سے زائد پولیس اور رینجرز اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ سندھ حکومت نے آج سندھ بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔