Reporter SS
کراچی: صوبائی وزیر انسداد بدعنوانی جام اکرام اللہ دھاریجو کی ہدایت پر محکمہ انسداد بدعنوانی نے کرپشن میں ملوث افراد کیخلاف کارروائیاں تیز کرتے ہوئے جعلی بھرتیوں میں ملوث محکمہ تعلیم کے 2 افسران کو گھوٹکی سے گرفتار کرلیا۔
اینٹی کرپشن گھوٹکی سرکل کی ایک ٹیم نے انسپکٹر ایاز میمن کی سربراہی میں کارروائی کرتے ہوئے جعلی بھرتیوں اور سرکاری ریکارڈ میں ہیر پھیر میں ملوث تعلقہ ایجوکیشن افسر اوباڑو اللہ بچایو قاضی گریڈ 18 اور سابق متعلقہ ایجوکیشن افسر اللہ ورایو چاچڑ کو گرفتارکرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ تیسرا ملزم اختر حسین دھاندو مفرور بتایا جاتا ہے، ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔
صوبائی وزیر اینٹی کرپشن ، صنعت وتجارت اور محکمہ امداد باہمی جام اکرام اللہ دھاریجو نے کہا ہے کہ کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف کارروائیوں کا دائرہ وسیع کررہے ہیں اور کرپشن سے متعلق شکایات پر فوری کارروائی کی جارہی ہے انھوں نے کرپشن میں ملوث افراد کو خبردار کیا کہ وہ اپنی حرکتوں سے باز آجائیں اور اپنے فرائض ایمانداری سے انجام دیں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کےچیئرمین پروفیسرڈاکٹرسعیدالدین نےکہاہےکہ عالمی وباکورونا وائرس کےبڑھتےہوئے کیسزکےباعث آج سےمیٹرک بورڈکےویریفکیشن سیکشن اور بورڈ آفس کوہرقسم کی پبلک ڈیلنگ کےلئےفی الحال بند کیاجارہاہے، انہوں نے کہا کہ صورتحال بہتر ہوتے ہی بورڈ کےویریفکیشن اور دیگرسیکشن کوکھول دیاجائےگا
کراچی : وفاقی اردو یونیورسٹی کے رجسٹرارڈاکٹر ساجد جہانگیر کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے بیچلر اور ماسٹر پروگرام2020(صبح و شام) ریگولر کی سمسٹر فیس جمع کرانے کی تاریخ میں بغیر لیٹ فیس 20جون 2020 تک توسیع کردی گئی ہے۔
اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے 20فیصد اسکول فیس معافی کےخلاف درخواست پرسماعت مقررکردیا.
اسلام آباد ہائی کورٹ کےجج جسٹس عامر فاروق نجی اسکولوں کی درخواست پرسماعت کرینگے.
واضح رہے حکومتی فیصلے کےخلاف پرائیوٹ اسکول ایسوسی ایشن نے اسلام آباد ہائی کورٹ سےرجوع کیا ہے.
سان فرانسسکو: پوری دنیا میں کئی مقامات پر اب بھی ذرائع ابلاغ آزاد نہیں اور ان پر کئی طرح کی پابندیاں ہیں جن کی ایک مثال مقبوضہ کشمیر، شام ، شمالی کوریا اور دیگر ممالک میں دیکھی جاسکتی ہے۔
لیکن اب انہی ممالک نے اپنی خبروں اور پروپگینڈا کے لیے سوشل میڈیا کے محاذوں کو بھی استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ لیکن اس ضمن میں شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے فیس بک نے حکومتی زیرِ اثر خبروں، پوسٹ اور بیانات پر اپنی طرف سے لیبل یا ہدایت نامہ چسپاں کرنے پر کام شروع کردیا ہے۔
دنیا بھر میں اب بھی حکومتیں اپنی من پسند خبروں کی تشہیر ہی چاہتی ہیں اور اس کے لیے ہر حربہ استعمال کرتی ہیں۔ فیس بک کی خواہش ہے کہ اسی خبروں پر بحث چھیڑنے یا شیئر کرنے سے قبل خود فیس بک کا انتباہی نوٹ پڑھ لیا جائے تاکہ قارئین اور فیس بک صارفین اس پوسٹ یا خبر کی نوعیت کو سمجھ سکیں۔
فیس بک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم خبریں پوسٹ کرنے والے پبلشروں کے متعلق مزید شفافیت فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ کئی میڈیا اداروں پر یا تو حکومتوں کا دباؤ ہوتا ہے یا پھر وہ ادارے براہِ
راست سرکاری کنٹرول میں ہوتے ہیں۔ لوگوں کا یہ حق ہے کہ انہیں یہ معلومات فراہم کی جائیں اور اس ضمن میں صفحے کی معلومات ( پیج انفو) والے حصے میں اپنے لیبل یا نوٹ کا اضافہ کریں گے۔
اس کا اطلاق فیس بک اشتہارات اور دیگر پوسٹ پر بھی ہوگا۔ اس طرح خود لوگ کسی بھی خبر یا پوسٹ کا ازخود جائزہ لے سکیں گے یا پھر اس کا موازنہ دوسری ویب سائٹ سے کرسکیں گے۔