Tuesday, 15 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

مانیٹرنگ ڈیسک: واٹس ایپ کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایپ میں اس سیکیورٹی مسئلے کو دور کردیا ہے جس کی وجہ سے صارفین کے فون نمبرز گوگل سرچ رزلٹ پر دکھائی دے رہے تھے۔
 
ٹیکنالوجی ویب سائٹ ٹیک کرنچ کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرنیٹ سیکیورٹی محقق اتول جے رام نے کہا کہ صارفین کی جانب سے شکایت کی جارہی تھی کہ جو فون نمبر کلک ٹو چیٹ فیچر کے لیے استعمال کیے جارہے ہیں وہ گوگل سرچ میں نمایاں ہو رہے ہیں۔
 
جے رام کا کہنا تھا کہ کلک ٹو چیٹ سے ایک لنک بنتا ہے جس میں صارفین کے فون نمبر سادہ ٹیکسٹ میں نظر آتے ہیں تاہم ان لنکس کے لیے سرور روٹ میں robot.txt فائل نہیں ہوتی تو یہ گوگل یا دیگر سرچ انجنز کے انڈیکس میں انہیں شو ہو جاتے ہیں۔
 
انہوں نے بتایا کہ  3 لاکھ فون نمبروں کو گوگل سرچ رزلٹس میں دیکھا جسے ' site:wa.me ' سرچ کیا جاسکتا ہے۔
 
رپورٹ کے مطابق یہ پہلی بار نہیں جب اس مسئلے کو رپورٹ کیا گیا ہے اس سے قبل فروری میں WaBetaInfo نے بھی اس کی نشاندہی کی تھی۔ تاہم اس نئے سیکیورٹی مسئلے پر واٹس ایپ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ کلک ٹو چیٹ فیچر صارفین کو مدد دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا خصوصاً چھوٹے اور مائیکرو کاروباری اداروں کے لیے تاکہ وہ اپنے صارفین سے رابطے میں رہ سکیں۔
جب کہ فیس بک نے 2018 میں فون نمبروں کی مدد سے صارفین کو لوگوں کو تلاش کرنے سے  پہلے ہی روک دیا تھا۔
سائنسدانوں نے مختلف تحقیقات کی طرح اس بات پر بھی تحقیق کی ہے کہ موذی کورونا وائرس کون سے بلڈ گروپ کے افراد کو تیزی سے شکار بنا رہا ہے۔
بائیو ٹیکنالوجی کی ٹیسٹنگ کمپنی ’23 اینڈ می‘ کی ایک تحقیق میں یہ دعویٰ کیا گیاہے کہ انسانی  جین میں ایسا فرق پایا گیا ہے جو خون کو متاثر کرتا ہے جس سے کووڈ 19 کا شکار ہوسکتے ہیں۔
سائنسدانوں کی جانب سے جینیاتی عوامل پر تحقیق کی جارہی ہے تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ کیوں کچھ افراد بغیر علامات ظاہر ہوئے کورونا وائرس میں مبتلا ہوجاتے ہیں جب کہ جن میں علامات ظاہر ہوتی ہیں وہ شدید بیمار ہوجاتے ہیں
ان کے بلڈ گروپ کا کوئی تعلق ہے یا نہیں۔
یہی وجہ تھی کہ 23 اینڈ می نے اپریل میں ایک تحقیق کا آغاز کیا جس میں لاکھوں افراد کی ڈی این اے پروفائل استعمال کی تاکہ اس کے ڈیٹا سے امراض میں جینیات کے کردار کا پتا لگایا جاسکے۔
 
کمپنی کے مطابق کسی فرد کے خون کا گروپ یہ بتا سکتا ہے کہ وہ کس حد تک کورونا وائرس کی زد میں آئے گا لہٰذ اس کے لیے 7 لاکھ 50 ہزار تک متاثرہ افراد کے بلڈ سیمپلز لیے گئے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ بلڈ گروپ ’O‘ کے حامل افراد کم جب کہ ’B‘ اور ’AB‘ بلڈ گروپ کے حامل کورونا وائرس سے زیادہ متاثر  ہوئے ہیں۔
تحقیق کے مطابق بلڈ گروپ O والے افراد دوسرے گروپوں کے مقابلے میں کورونا وائرس سے زیادہ محفوظ ہیں کیونکہ اس کا دوسرے گروپس کے مقابلے میں 9 سے 18 فیصد تک امکان کم ظاہر ہوتا  ہے کہ  ان کا کووِڈ-19 کے ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آئے گا۔
تحقیق سے معلوم ہوا کہ B اور AB  کے حامل افراد میں کورونا وائرس کا شکار ہونے کے زیادہ امکانات ہیں کیونکہB اور AB میں کووِڈ-19 کے مثبت ٹیسٹ کی شرح سب سے زیادہ دیکھی گئی ہے جب کہ بلڈ گروپ A والے ان دونوں کے درمیان ہیں۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کے نتائج  کے لیے عمر، صنف، جسمانی انڈیکس اور نسلی شناخت کے عوامل کو خاص طور پر مد نظر  رکھا گیا ہے۔
اس تحقیق میں جہاں یہ پتا چلا ہے کہ بلڈ گروپ O کے حاملین کووِڈ-19 کا سب سے کم شکار ہوئے ہیں وہیں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اس گروپ کے افراد وائرس کی وجہ سے بہت کم تعداد میں علاج معالجے کے لیے اسپتال گئے ہیں۔
تحقیق  سے یہ بات بھی سامنے آئی ہےکہ بلڈگروپ اگر B نیگیٹو یا B پازیٹو ہے تو ایسے افراد کے کورونا کا شکار ہونے کی شرح میں کوئی نمایاں فرق نہیں دیکھا گیا۔
تاہم  اب تک یہ نہیں دیکھا گیا کہ پازیٹو بلڈ گروپ والے زیادہ متاثر ہوئے ہیں یا پھر نیگٹو گروپ والوں کی تعداد کم رہی ہو۔
مانیٹرنگ ڈیسک: گوگل میپ ایپ صارفین کو سفر کے دوران سہولت فراہم کرنے کے لیے نئے نئے فیچرز متعارف کراتا ہے جب کہ عالمگیر وبا کورونا سے بچنے اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بھی یہ ایپ سرگرم ہے۔
اب حال ہی میں گوگل میپ ایپ نے کووڈ-19 یعنی کورونا وائرس سے متعلق مزید الرٹس میں اضافہ کر دیا ہے جس میں صارفین سفری معلومات کے ساتھ ساتھ یہ بھی معلوم کر سکیں گے کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں کتنا رش ہے
صارفین کو یہ بھی الرٹس حاصل ہو سکیں گی کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کس روٹ پر ٹرانسپورٹ موجود ہے اور انہیں احتیاط کرتے ہوئے ماسک پہننے کی بھی ہدایت دی جائے گی۔
گوگل میپ کی کورونا وائرس سے متعلق نئی اپ ڈیٹ میں صارفین کو یہ بھی معلوم ہو سکے گا کہ ٹرانزٹ سینٹر میں کس وقت کم یا زیادہ رش ہے۔
دوسری جانب گوگل میپ ڈرائیونگ کرنے والے حضرات کو بھی الرٹ کرے گا کہ لاک ڈاؤن کے دوران کون سا راستہ کھلا ہوا ہے اور کون سا بند ہے۔
گوگل میپ کا یہ فیچر شروعات میں امریکا، جنوبی کوریا، فلپائن، انڈونیشیا اور اسرائیل کے صارفین کے لیے متعارف کرایا جائے گا جس کے بعد اسے دنیا بھر کے دیگر ممالک میں پیش کیا جائے گا۔
پاکستان کی ایک اور ہونہار بیٹی رابعہ مبین کو امریکی ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق رابعہ مبین کے اہلخانہ کا بتانا ہےکہ رابعہ آسٹریلین یونیورسٹی میں آنکھوں کے امراض پر پی ایچ ڈی کر رہی ہیں اورانہیں امریکی ایوارڈ E Zell کا حقدار قرار دیا گیا ہے۔
اہلخانہ کے مطابق رابعہ 10 اکتوبر کو اپنا ایوارڈ وصول کرنے امریکا جائیں گی۔

کراچی: صوبائی وزیر انسداد بدعنوانی جام اکرام اللہ دھاریجو کی ہدایت پر محکمہ انسداد بدعنوانی نے کرپشن میں ملوث افراد کیخلاف کارروائیاں تیز کرتے ہوئے جعلی بھرتیوں میں ملوث محکمہ تعلیم کے 2 افسران کو گھوٹکی سے گرفتار کرلیا۔

اینٹی کرپشن گھوٹکی سرکل کی ایک ٹیم نے انسپکٹر ایاز میمن کی سربراہی میں کارروائی کرتے ہوئے جعلی بھرتیوں اور سرکاری ریکارڈ میں ہیر پھیر میں ملوث تعلقہ ایجوکیشن افسر اوباڑو اللہ بچایو قاضی گریڈ 18 اور سابق متعلقہ ایجوکیشن افسر اللہ ورایو چاچڑ کو گرفتارکرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ تیسرا ملزم اختر حسین دھاندو مفرور بتایا جاتا ہے، ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔ 

صوبائی وزیر اینٹی کرپشن ، صنعت وتجارت اور محکمہ امداد باہمی جام اکرام اللہ دھاریجو نے کہا ہے کہ کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف کارروائیوں کا دائرہ وسیع کررہے ہیں اور کرپشن سے متعلق شکایات پر فوری کارروائی کی جارہی ہے انھوں نے کرپشن میں ملوث افراد کو خبردار کیا کہ وہ اپنی حرکتوں سے باز آجائیں اور اپنے فرائض ایمانداری سے انجام دیں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ورجینیا: عسکری محاذ پر مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے میدان میں پیچھے رہ جانے والے امریکا نے ایک بار پھر آگے بڑھنے کی کوششیں شروع کردی ہیں جن کے تحت خودکار لڑاکا طیاروں کا دُوبدو فضائی مقابلہ (ایریئل ڈاگ فائٹ) ایسے لڑاکا طیاروں سے کروایا جائے گا جو مکمل طور پر خودکار اور خودمختار ہوں گے۔
 
یہ انکشاف گزشتہ دنوں امریکی محکمہ دفاع کے ’’جوائنٹ آرٹیفیشل انٹیلی جنس سینٹر‘‘ (JAIC) کے سربراہ، لیفٹیننٹ جنرل جان شاناہان نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔
تقریباً ایک گھنٹے طویل یہ انٹرویو ’’مچل انسٹی ٹیوٹ فار ایئرو اسپیس اسٹڈیز‘‘ کے پروگرام ’’ایئرو اسپیس نیشن‘‘ میں کیا گیا۔
 
جنرل شاناہان نے اس انٹرویو میں عسکری طیاروں میں مصنوعی ذہانت کے استعمال سے متعلق جہاں بہت سی دوسری باتیں کیں، وہیں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کے مرکز میں مکمل خودکار و خود مختار لڑاکا طیاروں پر کام بہت ’’ترقی یافتہ‘‘ مرحلے میں داخل ہوچکا ہے اور جلد ہی ہمیں میدانِ جنگ میں بھی ’’مسلح مصنوعی ذہانت‘‘ دکھائی دے گی۔
 
انہوں نے امریکی فضائیہ کی ’’ایئرفورس ریسرچ لیبارٹری‘‘ (AFRL) میں اہداف کی خودکار شناخت کے حوالے سے مصنوعی ذہانت پر تحقیق کرنے والے ایک سینئر سائنسداں ڈاکٹر اسٹیون راجرز سے ای میل پر ہونے والے تبادلہ خیال کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگلے سال جولائی تک خودکار لڑاکا طیاروں کا فضا میں انسان بردار لڑاکا طیاروں سے باقاعدہ مقابلہ (ڈاگ فائٹ) کروانے کی تیاریاں جاری ہیں۔
 
البتہ، انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ اس مقابلے میں انسان بردار لڑاکا طیاروں کے مقابلے پر کسی پرانے اور روایتی لڑاکا طیارے کو مصنوعی ذہانت سے لیس کیا جائے گا یا پھر مکمل آٹوپائلٹ سسٹم والے ’’کراٹوس ایکس کیو 58 اے ویکیری‘‘ لڑاکا ڈرون ہی میں کچھ ردّ و بدل کیا جائے گا، جسے بنیادی طور پر انسان بردار ایف 35 یا ایف 22 ریپٹر لڑاکا طیاروں کے ہمراہ خودکار پرواز کےلیے تیار کیا گیا ہے۔
 
ہوسکتا ہے کہ انسان اور مصنوعی ذہانت کے درمیان فضائی ’’ڈاگ فائٹ‘‘ میں کچھ تاخیر ہوجائے لیکن یوں لگتا ہے جیسے مکمل خودکار اور خودمختار لڑاکا طیارے بھی اگلے چند سال میں فضائی افواج کا حصہ بننا شروع ہوجائیں گے۔
نوٹ: اس خبر کا مرکزی مواد ’’نیو اٹلس‘‘ پر شائع ہونے والی ایک حالیہ رپورٹ سے اخذ کیا گیا ہے۔

کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کےچیئرمین پروفیسرڈاکٹرسعیدالدین نےکہاہےکہ عالمی وباکورونا وائرس کےبڑھتےہوئے کیسزکےباعث آج سےمیٹرک بورڈکےویریفکیشن سیکشن اور بورڈ آفس کوہرقسم کی پبلک ڈیلنگ کےلئےفی الحال بند کیاجارہاہے، انہوں نے کہا کہ صورتحال بہتر ہوتے ہی بورڈ کےویریفکیشن اور دیگرسیکشن کوکھول دیاجائےگا

کراچی : وفاقی اردو یونیورسٹی کے رجسٹرارڈاکٹر ساجد جہانگیر کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے بیچلر اور ماسٹر پروگرام2020(صبح و شام) ریگولر کی سمسٹر فیس جمع کرانے کی تاریخ میں بغیر لیٹ فیس 20جون 2020 تک توسیع کردی گئی ہے۔

اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے 20فیصد اسکول فیس معافی کےخلاف درخواست پرسماعت مقررکردیا. 

اسلام آباد ہائی کورٹ کےجج جسٹس عامر فاروق نجی اسکولوں کی درخواست پرسماعت کرینگے. 

واضح رہے حکومتی فیصلے کےخلاف پرائیوٹ اسکول ایسوسی ایشن نے اسلام آباد ہائی کورٹ سےرجوع کیا ہے. 

سان فرانسسکو: پوری دنیا میں کئی مقامات پر اب بھی ذرائع ابلاغ آزاد نہیں اور ان پر کئی طرح کی پابندیاں ہیں جن کی ایک مثال مقبوضہ کشمیر، شام ، شمالی کوریا اور دیگر ممالک میں دیکھی جاسکتی ہے۔

لیکن اب انہی ممالک نے اپنی خبروں اور پروپگینڈا کے لیے سوشل میڈیا کے محاذوں کو بھی استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ لیکن اس ضمن میں شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے فیس بک نے حکومتی زیرِ اثر خبروں، پوسٹ اور بیانات پر اپنی طرف سے لیبل یا ہدایت نامہ چسپاں کرنے پر کام شروع کردیا ہے۔

دنیا بھر میں اب بھی حکومتیں اپنی من پسند خبروں کی تشہیر ہی چاہتی ہیں اور اس کے لیے ہر حربہ استعمال کرتی ہیں۔ فیس بک کی خواہش ہے کہ اسی خبروں پر بحث چھیڑنے یا شیئر کرنے سے قبل خود فیس بک کا انتباہی نوٹ پڑھ لیا جائے تاکہ قارئین اور فیس بک صارفین اس پوسٹ یا خبر کی نوعیت کو سمجھ سکیں۔

فیس بک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم خبریں پوسٹ کرنے والے پبلشروں کے متعلق مزید شفافیت فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ کئی میڈیا اداروں پر یا تو حکومتوں کا دباؤ ہوتا ہے یا پھر وہ ادارے براہِ
راست سرکاری کنٹرول میں ہوتے ہیں۔ لوگوں کا یہ حق ہے کہ انہیں یہ معلومات فراہم کی جائیں اور اس ضمن میں صفحے کی معلومات ( پیج انفو) والے حصے میں اپنے لیبل یا نوٹ کا اضافہ کریں گے۔

اس کا اطلاق فیس بک اشتہارات اور دیگر پوسٹ پر بھی ہوگا۔ اس طرح خود لوگ کسی بھی خبر یا پوسٹ کا ازخود جائزہ لے سکیں گے یا پھر اس کا موازنہ دوسری ویب سائٹ سے کرسکیں گے۔