کراچی: سی ایس ایس کے بعد امیدواروں کاجونیئراسکول ٹیچرکاامتحان پاس کرنابھی سخت مشکل ہوگیا ہے۔
صوبائی محکمہ تعلیم نے جونیئر اسکول ٹیچرز کیلئے آئی بی اے سکھر کے تحت ٹیسٹ لیے جس میں ایک فیصد سے بھی کم امیدوار کامیاب ہوسکے۔
مجموعی طور پر جونیئر اسکول ٹیچرز کی 14039 اسامیوں کیلئے 160578 امیدواروں نے ٹیسٹ دیا جس میں سے صرف 1258 امیدوار کامیاب ہوسکے اور نتیجہ کا تناسب ایک فیصد سے بھی کم یعنی 0.78 فیصد رہا۔
وزیر تعلیم سردار علی شاہ نے اس خراب تعلیمی کارکردگی سے وزیر اعلی سندھ کو آگاہ کردیا ہے۔
کراچی: سرسیدیونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اوراین ای ڈی انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کےباہمی اشتراک سےاپلائیڈ فزکس اور انجینئرنگ کے موضوع پر پہلی دو روزہ آن لائن انٹرنیشنل کانفرنس منعقدہوئی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سرسیدیونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا ہے کہ متعدد شعبہ جات کا تعلق براہ راست اپلائیڈ فزکس اور انجینئرنگ سے ہے ۔ تمام آلات کی تیاری میں فزکس کے قوانین استعمال کئے جاتے ہیں ۔ ہم کوئی بھی نظام اورآلات اس وقت تک تیار نہیں کرسکتے جب تک ہم فزکس کے قوانین کے متعلق خاطر خواہ معلومات نہ رکھتے ہوں ۔ فزیکل قوانین کو سمجھنا بہت اہم ہے ۔
دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا مقصدتعلیمی اور صنعتی اداروں کی راہ میں آنے والی رکاوٹوں کو دور کرکے بین الاقوامی سطح پر ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا جہاں پرمتعلقہ شعبہ جات کے ماہرین اپنا تحقیقی کام اور تجربہ شیئر کرسکیں ۔ یہ نوجوان سائنسدانوں کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث ہوگی اور انھیں اپلائیڈ فزکس اور انجینئرنگ کے شعبہ میں مشترکہ ریسرچ کا موقع فراہم کرے گی ۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین فیضان منصور اور مہمانِ اعزازی نیشنل سینٹر فار فزکس کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر حفیظ حورانی تھےانہوں نے کہا کہ ہم این ای ڈی کے انجینئرز کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے ادارے میں آکر ریسرچ کریں ۔
پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین فیضان منصور نے کہا کہ ایسے تعلیمی سیشن جس سے سماج میں بہتری آئے ضرور منعقد کئے جانے چاہئے
ڈین فیکلٹی آف الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹر انجینئرنگ، پروفیسر ڈاکٹر محمد عامر نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد دنیا بھر کے ریسرچرز کو ایک جگہ اکھٹے کرنا تھا تاکہ وہ طبیعات اور انجینئرنگ سے متعلق اپنے قیمتی آئیڈیاز کا ایک دوسرے سے تبادلہ کر سکیں ۔ یہ اعلیٰ سطح کی تحقیق کو فروغ دیتا ہے ۔
کراچی: ٹائم اسکیل گروپ کے اراکین نےپی ایم سی کی بے ظابطگیوں کے خلاف کوئٹہ میں طلباکےاحتجاج پر پولیس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
ٹائم اسکیل گروپ کےچیئرمین محمد ظفر یارخان اراکین جہاں آ را،ڈاکٹر محمد طیب،ڈاکٹرممتازعمر،منیر عالم خان ، عمران خان قادری ، محمدکاشف ، ڈاکٹر نوید الرب،غلا م محمد، محمود سلطان،عبد الرحیم ،شا زیہ قادر ، عدنان خان، یاسمین صدیقی ، ضیا ءخلجی ، شاہد علی خان،ڈاکٹرندیم بیگ ،عظمی وقا ر، مسرت جہاں، صاحبزادہ حسنین ،محمد شعیب، محمد نعیم ،اقبا ل شیخ، سید فیضان علی ،مشکور حسین خاصخیلی،نوید انجم ،سید کراررضا ،توصیف احمد، عبد الرشید اور عا مرسیال نے کوئٹہ میں طلباءکے ساتھ ہونے والے نارواسلوک اور پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سےہونے والی بے ضابطگیوں کےخلاف احتجاج کرنے والے طلباءپرگزشتہ روز بدترین لاٹھی چارج کیے جا نے اور 75سے زائد طلباءکو حراست میں لیےجانے کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ۔
ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ آن لائن منعقد کرانے پرطلباکااحتجاج
اراکین ٹائم اسکیل گروپ کے طلبا ءکے پرامن احتجاج پر پو لیس کی جا نب سے وحشیانہ لا ٹھی چارج کیا گیا،جس سے کئی طلباءشدید زخمی ہو ئے، جس کی جتنی مذمت کی جا ئے وہ کم ہے۔ٹا ئم اسکیل گروپ کے اراکین نے کہا کہ طلباءپر اس طرح کے بہیمانہ تشدد کو کسی صورت برادشت نہیں کیا جا سکتا۔ٹائم اسکیل گروپ کے اراکین نے سوال کیا کہ طلباءپر وحشیا نہ لا ٹھی چا رج اور تشددکا حکم کس نے دیا ؟؟ ٹا ئم اسکیل گروپ کے اراکین نے کہا کہ ہم طلباءکے پرامن مظا ہرے پرپو لیس کی جانب سے طلباءپر کیے جا نے والے بدترین تشدداور طلباءکو گرفتار کر کے انھیں ہتھکڑیاں لگا ئے جا نے کی بھرپورمذمت کرتے ہیں۔
لاہور میں بھی طلبا پی ایم سی کےخلاف سڑکوں پر
میڈیکل کے یہ طلباءہما را مستقبل ہیں ان طلبا ءکے ساتھ بلوچستان حکومت کی انتظامیہ کا ایساشرمناک سلوک ناقابل برداشت ہے۔ٹا ئم اسکیل گروپ کے اراکین بلوچستان حکومت سے مطا لبہ کرتےہیں کہ طلباءکے تما م جائز مطالبات تسلیم کیےجا ئیں،تمام گرفتارطلباءکوفی الفور رہاکیاجائے، طلباءپر وحشیانہ لا ٹھی چارج اور تشدد کر نے والے اہلکا روں اور دیگر ذمہ داران کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سے کی جانے والی بے ضابطگیوں کےخلاف فوری طورپر تحقیقاتی کمیٹی قائم کی جائے اور طلبا ءکے سا تھ ہو نے والی زیادتیوں کا فوری ازالہ کیا جائے۔
لاہور: لاہور میں بھی طلبا پی ایم سی کےخلاف سڑکوں پر نکل آئے
کوئٹہ کے بعد لاہور میں بھی طلبا پی ایم سی کےخلاف احتجاج کررہے ہیں۔
طلبا بینرزہاتھ میں تھامے سڑکوں پر نظر آئےبینرزپرپی ایم کے خلاف مطالبات درج ہے
پی ایم سی MDCATآن لائن
منعقد کرانے میں بری طرح ناکام رہی ہےجبکہ طلباپی ایم سی سے دوبارہ MDCATکاامتحان دوبارہو ہ فزیکل منعقدکرائے۔
کوئٹہ میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ آن لائن منعقد کرانے پرطلباکاپی ایم سی کے خلاف احتجاج جاری ہے۔
احتجاج کرنے والے طلبا و طالبات کاکہنا ہے کہاانتظامیہ ٹاٹ پر بٹھا کر قدیم دور کی تعلیم دینے کے بعدہم سے آن لائن امتحان کا جدید تجربہ کررہی ہے۔تجربے میں ناکامی و کمزوری بھی تمہاری آشکار ہوتی ہے ۔ناکامی کاالزام اور نقصان ہم طلباء پر ڈال دیا جاتا ہے۔
مظاہرین نے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ پی ایم سی، ایچ ای سی، این ٹی ایس، یو ایچ ایس، پی ای ٹی ایس اور کتنے تجربے کروگے؟ طلباء کوئی پراڈکٹ نہیں، انسان ہیں۔ ظلم کے یہ ضابطے
طلبہ نہیں مانتے۔
طلبا کا احتجاج سوشل میڈیا پر #WeRejectPmcMdcatTest2021 اور #CountryWideProtestAgainstPMCٹاپ ٹرینڈکررہاہے۔
دبئی : کورونا نے دبئی میں جاری آئی پی ایل میں شریک بھارتی کھلاڑیوں کو’کلین بولڈ‘ کرنا شروع کردیا ہے۔
لیکن اپنی روایتی ہٹ دھرمی کو برقرار رکھتے ہوئے آئی پی ایل کے منتظمین آج سن رائزر حیدرآباد اور دہلی کیپیٹلز کے درمیان ہونے والے میچ کا انعقاد کرا رہے ہیں۔
غیرملکی اخبارمیں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سن رائزر حیدرآباد کے باؤلرتھنگاراسو نترجن نے انڈین پریمیئر لیگ کے پہلے ’ کورونا مثبت‘ کھلاڑی کا اعزار حاصل کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نترجن اور سن رائزر حیدرآباد میں ان کے 6 قریبی ساتھیوں بشمول آل راؤنڈر وجے شنکرکو ان دیگر کھلاڑیوں سے علیحدہ کردیا گیا جو آج دبئی کے انٹرنیشنل اسٹیدیم میں ہونے والے ٹی 20 ٹورنامنٹ میں دہلی کیپیٹلز کا سامنا کریں گے۔
اس بارے میں حیدرآبادی ٹیم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نترجن ، ٹیم مینیجر وجے کمار، فزیو تھیراپسٹ جے شیام سندر، ڈاکٹرانجنا وینن، لاجسٹک مینیجر توشار کیھد کر اور نیٹ باؤلر پیریاسمے گنیسا کو قرنطینہ کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ انڈیا میں کورونا کی تباہ کاریوں کی وجہ سے 5 ماہ کے تعطل کے بعد اتوار سے دبئی میں آئی پی ایل کا دوبارہ آغاز کیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت نے تعلیمی بورڈز کے نتائج میں طلبہ کے ریکارڈ توڑ نمبرز لینے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔
خیبر پختونخوا کے تعلیمی بورڈز نے میٹرک اور انٹر کے نتائج کا اعلان کیا جس میں طلبہ کو 1100 میں سے 1100 نمبرز بھی دیے گئے، نجی تعلیمی اداروں کو اے پلس گریڈز جبکہ سرکاری اسکولوں اور کالجوں کے طلبا کو 1100 میں سے 400 اور 500 کے درمیان نمبرز دیے گئے۔
صوبائی حکومت نے معاملے کی تحقیقات کے لیے 8 رکنی انکوائری کمیٹی قائم کر دی ہے۔
صوبائی محکمہ تعلیم کا کہنا ہےکہ 1100 میں سے 1090 سے زیادہ نمبرز لینے والے طلبہ کے پیپرز دوبارہ چیک کیے جائیں گے اور ان کا موجودہ اور پچھلا مارکس ریکارڈ بھی چیک کیا جائے گا۔
کراچی: وفاقی وزارت برائے نارکوٹکس کنڑول کے سیکریٹری اکبر حسین درّرانی نے بدھ کو پاکستان کے معروف تحقیقی ادارے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کا دورہ کیا۔
دورے کے دوران ادارے کے انفرااسٹرکچر اور یہاں کی سائینسی اور تحقیقی سرگرمیوں کی تعریف کی۔ وزیر اعظم پاکستان کی قائم کردہ ٹاسک فورس برائے سائینس اور ٹیکنالوجی کے چیئرمین اور آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سرپرستِ اعلیٰ پروفیسرڈاکٹر عطا الرحمن اور آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری نے وفاقی سیکریٹری کی ادارے میں آمد کا خیر مقدم کیا۔
وفاقی سیکریٹری نے پروفیسرڈاکٹر عطا الرحمن اور پروفیسر اقبال چوہدری کے ساتھ ایک اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں پروفیسر اقبال چوہدری نے ایک پریزینٹیشن کے دوران آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی میں ہونے والے سائینسی اور تحقیقی سرگرمیوں کے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔
اجلاس میں اکبر حسین درّرانی نے بین الاقوامی مرکز کی قومی خدمات اور صنعتوں کو دی جانے والی تحقیقی رہنمائی کی تعریف کی، اور تعلیمی و سائینسی سہولیات اور ریسرچ پرگرام کے لحاظ سے بین الاقوامی مرکز کو ملک کا بہترین ادارہ قرار دیا، مزید برآں انہوں نے وفاقی وزارت کی جانب سے ادارے کے واسطے تمام تر مدد و معاونت کا یقین دلایا۔
کراچی: کراچی میں تعینات ایران کے قونصل جنرل حسن نوریان نے گذشتہ روزجامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ملاقات میں باہمی تعلیمی اشتراک کے امور زیربحث آئے۔
اس موقع پر ڈائیریکٹر ایرانی کلچرل سینٹر کراچی کامران پزشکی بھی موجود تھے۔قونصل جنرل نے شیخ الجامعہ سے مختلف ایرانی جامعات کے ساتھ فیکلٹی اور اسٹوڈنٹ ایکسچینج پروگرام پر تبادلہ خیال کیا اور باہمی تعلیمی سرگرمیوں، دونوں ممالک کی ثقافت اور باہمی دلچسپی کے امور پر ویبینار سیریز شروع کرنے پر دلچسپی ِظاہر کی۔
انھوں نے جامعہ کراچی میں فارسی زبان کو بھی بحال کرنے پر دلچسپی کا اظہار کیا۔شیخ الجامعہ ڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ جامعہ کراچی ایرانی جامعات سے دو طرفہ تعلیمی تعلقات قائم کرنے کی خواہشمند ہے تاکہ دونوں ممالک کے طلبہ، اساتذہ اور محققین ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھ سکیں۔
جامعہ کراچی اور ایرانی جامعات مختلف شعبوں جن میں سائنس، طب، تاریخ، ثقافت اور انٹرپرینیورشپ شامل ہیں ان میں تعاون کرسکتے ہیں۔جامعہ کراچی نے حال ہی میں کراچی یونیورسٹی بزنس انکیوبیشن سینٹر قائم کیا ہے جس میں طلبہ کو فیلڈ کے ماہرین سے تربیت فراہم کی جارہی ہے۔
اس موقع پر ایرانی اساتذہ کو بھی جامعہ کراچی میں مدعو کرکے ان سے ایم فل اور پی ایچ ڈی کے کورسز سپروائز کرنے کا بھی عندیا دیا گیا۔ شیخ الجامعہ نے وفد کو بتایا کہ اس وقت جامعہ کراچی میں ایرانی طلبہ سمیت 200 بین الاقوامی طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ملاقات کے بعد ایرانی وفد نے جامعہ کراچی کے شعبہ فارسی کا دورہ کیا اور اساتذہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں تدریس و تحقیق کے امور زیربحث آئے۔
جامعہ کراچی نے ایم بی بی ایس فورتھ پروفیشنل ضمنی امتحانات برائے 2020 ء کے نتائج کا اعلان کردیا۔
ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹر سید ظفر حسین کے مطابق ایم بی بی ایس فورتھ پروفیشنل ضمنی امتحانات برائے 2020 ء کے نتائج کا اعلان کردیا گیاہے۔
نتائج کے مطابق امتحانات میں 44 طلبہ شریک ہوئے،30 طلبہ کو کامیاب قراردیا گیا جبکہ 14 طلبہ ناکام قرارپائے۔کامیابی کا تناسب68.18فیصدرہا۔