اسلام آباد: این سی او سی نے 18اضلاع میں پابندیاں ختم کرنے اعلان کردیا۔
وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کااجلاس منعقد ہوا ۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ آہستہ آہستہ وبا کا پھیلاؤ بتدریج کم ہورہاہے۔
کورونا کے مثبت کیسز میں کمی کودیکھتے ہوئے 18 اضلاع میں پابندیاں ختم کررہے ہیں۔ تاہم 6 اضلاع لاہور ، فیصل آباد، ملتان ، سرگودھا ، گجرات اور بنوں میں بندشیں برقرار رہیں گی۔
18 اضلاع میں 16ستمبرسے50فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے اور انٹر سٹی بس سروس کےلیے 50فیصد سواریوں کے ساتھ اجازت ہوگی، 16ستمبرسے50فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے
4 سے 15 ستمبر تک کورونا سے زیادہ متاثرہ 24 اضلاع میں بندشیں لگائی تھیں۔
وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں ویکسین نہ لگوانے والےتدریسی اور غیر تدریسی عملے 30 ستمبر کے بعد کام جاری نہیںرکھ سکتے۔
اسلام آباد: وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کی زیرِصداربین الصوبائی وزرائے تعلیم اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس کے حوالے سے وزیرتعلیم شفقت محمود کاکہناہےکہ بین الصوبائی وزیرتعلیم کانفرنس میں اہم فیصلے کئےگئےجس کے مطابق یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ لازمی مضامین میں نمبروں کا حساب لگانے کے لیے اختیاری مضامین کی اوسط لی جائے گی۔
تاہم طالب علموں کو سہولت دینے کے لیے ان تمام افراد کو جو کسی بھی مضمون میں فیل ہوتے ہیں انہیں کمپیوٹنگ ایوریج کے مقصد کے لیے 33 فیصد نمبر دیے جائیں گے۔
بورڈ کے امتحانات مئی جون میں ہوں گے اور اگلا تعلیمی سال 22 اگست سے شروع ہوگا۔
او اور اے لیول کے امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے۔ جامعات امتحانات کے لیے اپنا ٹائم ٹیبل بنائے گی۔
تاہم صوبائی وزرائےتعلیم اجلاس میں لئےگئےفیصلوں کااعلان وزیرتعلیم آج پریس کانفرنس میں اعلان کریں گے۔
پشاور: وزیرتعلیم خیبرپختونخواہ شاہرام خان ترکئی کاکہنا ہےکہ لازمی مضامین کےنمبرز اختیاری مضامین کے نمبرز کا اوسط نکال کے طے کئیے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق بین الصوبائی وزرائے تعلیم کی منعقدہ کانفرنس کے حوالے سے وزیرتعلیم خیبرپختونخواہ شاہرام خان کا کہنا تھاکہ تمام تعلیمی اداروں ایجوکیشن سیکٹر میں ویکسینیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے اس لئیے NCOC کو تمام تعلیمی اداروں کو جلد از جلداور مستقل کھولنے کی تجویذ دی جائیگی۔
بورڈ امتحانات کےنتائج کے حوالے سےانہوں نے کہا کہ جو طلبا فیل ہیں ان کو 33% نمبرز دے کر پاس کیا جائیگا جبکہ اگلے تعلیمی سال میں امتحانات کے لئےاسمارٹ سلیبس نہیں بنایا جائیگا اورامتحان مکمل نصاب سے لیا جائیگا
انہوں نے یہ بھی کہاکہ پوری کوشش کی جائے گی کہ نصاب کواپریل/مئی تک ختم کیاجاسکے امتحانات ہر صورت ہوں گے۔
لاہور: ٹی 20ورلڈکپ کےلئےمیتھیوہیڈن اورورنون فلینڈرپاکستان کےکوچ مقررکردیئےگئے۔
لاہور میں چیئرمین پی سی بی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنی اولین پریس کانفرنس میں رمیزراجانےکہا کہ مصباح الحق اور وقار یونس نے محنت اور ایمانداری سے کام کیا، ان کے کے مستعفی ہونے میں میرا کوئی کردار نہیں تھا۔
رمیز راجا نے کہا کہ ہمیں ڈری سہمی پاکستانی ٹیم کو شیر بنانا ہے، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے بہترین ٹیم منتخب کی گئی ہے، میگا ایونٹ میں میتھیو ہیڈن اور ورنون فلینڈر پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ ہوں گے۔ امید ہے ٹی 20 ورلڈ کپ میں یہ دونوں کوچز ٹیم کو جارحانہ حکمت عملی اپنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
واضح رہے کہ میتھیو ہیڈن نے 103 ٹیسٹ اور 161 ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے ہیں، کرکٹ کے تینوں بین الاقوامی فارمیٹ میں وہ مجموعی طور پر 14 ہزار سے زائد رنز اسکور کرچکے ہیں۔ ورنون فیلنڈر نے جنوبی افریقا کی جانب سے 64 ٹیسٹ میچز اور 30 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لیا ہے۔
کابل: افغانستان میں قائم ہونے والی طالبان کی نئی حکومت نے خواتین کی تعلیم سے متعلق نئی تعلیمی پالیسی کااعلان کردیا ۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق، گزشتہ روز کابل میں طالبان کی عبوری حکومت کے ہائیر ایجوکیشن کے وزیر عبدالباقی حقانی کی جانب سے کی گئی پریس کانفرنس کے دوران افغانستان میں طالبات کے لیے نئی تعلیمی پالیسی کا اعلان کیا ۔
پریس کانفرنس کے دوران ہائیر ایجوکیشن کے وزیر عبدالباقی حقانی کا کہناتھا کہ افغانستان میں یونیورسٹیزکو صنف کے لحاظ سے تقسیم کیا جائے گا ، ساتھ ہی طالبات کے لیے نیا ڈریس کوڈ بھی متعارف کروایا جائے گا۔
وزیر عبدالباقی حقانی کے مطابق، ان کی حکومت میں خواتین کو تعلیم حاصل کرنے کی اجازت ہوگی لیکن خواتین مردوں کے ساتھ تعلیم حاصل نہیں کرپائیں گی۔ ساتھ ہی تعلیمی اداروں میں پڑھائے جانے والے نصاب کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل طالبان کی سابقہ حکومت میں خواتین کے لیے خاصے سخت قوانین نافذ کیے گئے تھے جن کے تحت 1996 سے 2001 کےدوران خواتین کو اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم کی اجازت نہیں تھی۔
تاہم اب طالبان کا کہنا ہے کہ وہ خواتین کو تعلیم یا ملازمت کرنے سے نہیں روکیں گے۔
خیال رہے کہ طالبان کے کنٹرول سنبھالنے سے قبل افغانستان میں طالبات کو ڈریس کوڈ کی پابندی نہیں کرنا پڑتی تھی جبکہ یونیورسٹیوں میں بھی مخلوط تعلیمی نظام کا سلسلہ جاری تھا جس کے تحت لڑکے لڑکیاں ایک ساتھ تعلیم حاصل کیا کرتے تھے ۔
اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالباقی حقانی نے کہا کہ ہمیں مخلوط نظام تعلیم ختم کرنے میں کوئی مشکل درپیش نہیں ہے، لوگ مسلمان ہیں وہ اس تبدیلی کو قبول کریں گے۔
عبدالباقی کے مطابق، افغانستان میں اب بھی پہلے کی طرح لڑکے لڑکیوں کو پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں میں بھی علیحدہ علیحدہ پڑھایا جائے گا۔
وزیر ہائیر ایجوکیشن کا مزید کہنا تھا کہ درس گاہوں میں خواتین کو حجاب پہننے کی ضرورت ہوگی تاہم وزیر تعلیم کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں میں خواتین کو چہرے ڈھانپنا لازمی ہوگا یا نہیں۔
کراچی: نیشنل ایسو سی ایشن آف پرائیویٹ اسکولز نےپریس کلب گوجرانولہ کےباہرتعلیم بچاؤ ریلی کاانعقادکیا۔
تعلیمی اداروں کی بند ش کو فو ری طو ر پر ختم کیا جا ئے ،اس وقت پبلک سیکٹر پرائیوٹ سیکٹر کےتمام ٹیچرزکورونا ویکسین لگو اچکےہیں تو بہانو ں سےاسکولزکو بند کر نا تعلیم دشمن پا لیسی کے متر ادف ہے جبکہ شہروں میں تمام شعبہ جا ت زندگی روٹین کے مطابق روا ں دواں ہے
انہوں نے کہا کہ سر درد کا حل یہ نہیں ہو تا کہ سر کا ٹ دیا جا ئے ، ایس او پیزپر سب سے زیادہ عمل کر نے والےاسکولوں کو بار بار بند کردیاجاتا ہے ، تعلیم پریہ ظلم بند ہو نا چا ہیے ،احتجاج میں چو دھر ی زا ہد، افضل و ڑا ئچ صدر پی پی ایس اے ، چو دھری سلطا ن،پر و فیسر ایم اے حمید،پر و فیسر عبد الر حمن، میا ں تنو یر،افتخار غنی،میڈ م یا سمین، عا ئشہ بخاری و دیگر سکو ل ما لکا ن،اسا تذہ،و الدین نے شرکت کی ۔
سلیکان ویلی: واٹس ایپ وہ واحد ایپ ہےجواپنےصارفین کےلئےسب سےزیادہ تبدیلیاں کرتاآیاہے۔
اس بار بھی واٹس ایپ اپنے استعمال کنندگان کے لیے ایک نہایت ہی مفید اور اچھوتا فیچر متعارف کروانے جا رہا ہے۔ اس فیچر کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اب سماعت سے محروم افراد بھی واٹس ایپ کے ’ وائس میسیجز‘ کو پڑھ سکیں گے۔
واٹس ایپ میں آنے والی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ’’ڈبلیو اے بی-ٹا اِنفو‘‘ (WABeta Info) کے مطابق ابھی یہ فیچرابھی ڈیولپمنٹ کے مراحل میں ہے، اور یہ بات واضح نہیں ہے کہ استعمال کنندگان کے لیے یہ فیچر کب پیش کیا جائے گا، تاہم یہ فیچر اینڈروئیڈ اور آئی او ایس دونوں کے لیے دستیاب ہوگا۔
اس سروس کے تحت آپ کے صوتی پیغامات کو ٹرانسکرپشن کے لیے واٹس ایپ یا فیس بک کے سرور پر نہیں بھیجا جائے گا اور نہ ہی یہ براہ راست آپ کی شناخت کو ظاہر کریں گے۔ یہ ایک آپشنل فیچر ہوگا اور اسے ٹرانسکرائب کرنے کے لیے آپ کو خصوصی اجازت درکار ہوگی۔ اجازت ملنے کے بعد آپ کا صوتی پیغام ٹرانسکرپشن سروس کے لیے دستیاب ہوگا۔
جب آپ اپنے صوتی پیغام کو کھولیں گے تو ایک پاپ اپ ظاہر ہوگا جس پر’ WhatsApp Would Like To Access Speech Recognition‘ لکھا ہوگا۔ Allow کرنے پرآپ کا صوتی پیغام ٹرانسکرپشن سروس کے لیے دستیاب ہوگا۔ اور ایک نیا ’ ٹرانسکرپٹ ‘ سیکشن کھل جائے گا۔ جہاں آپ آڈیو پیغام کو کسی مخصوص فاصلے سے بھی تحریری شکل میں ڈھال سکتے ہیں۔
پہلی بار ٹرانسکرائب ہونے کے بعد مذکورہ پیغام آپ کی ڈیوائس کے واٹس ایپ ڈیٹا بیس میں محفوظ ہوجائے گا، اسے بار بار ٹرانسکرائب کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی، اور آپ جب چاہیں اسے دیکھ سکتے ہیں۔
سندھ کے محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی بھرتی کے لیئے ریکروٹمنٹ کا عمل آج سے شروع ہوگیا۔
مزکورہ ریکروٹمنٹ کے عمل میں 46549 ٹیچرز کی بھرتی کی جائے گی۔
ٹیسٹ کےحوالے سےگزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ تعلیم سردار شاہ کاکہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک ساتھ اتنی بڑی تعداد میں اساتذہ کی بھرتی کی جا رہی ہے ، اور یہ سارا پروسیس آٹومیٹیڈ ہے۔اساتذہ کی بھرتی کے عمل میں مکمل شفافیت کو ملحوظِ خاطر رکھا جائے گا
اجلاس میں آئی بی اے سکھر کے وائس چانسلر سید میرمحمد شاہ بھی شریک تھے.ٹیچر بھرتی کا عمل مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ ہے، اس میں کسی قسم کی سفارش اور رشوت کی جگہ نہیں۔
اساتذہ کے ٹیسٹ میرٹ پر ہونگے مکمل شفاف عمل ہے کسی کو ایک روپیہ دینے کا سوچیے بھی نہیں اپنی محنت میں یقین رکھیں.
انہوں نے کہا کہ اگر محکمہ تعلیم کا کوئی ملازم اساتذہ کی نوکریوں کے عیوض رشوت میں ملوث پایا گیا تو نہ صرف اسکو نوکری سے ٹرمینیٹ کرینگے بلکہ جیل بھی بھیجیں گے.
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے آئی بی اے کے وائس چانسلر سید میر محمد شاہ نے کہا کہ سکھر آئی بی اے کے ذریعے تھرڈ پارٹی رکروٹمنٹ کے لیے محکمہ تعلیم اور سکھر آئی بی اے کے مابین معاہدہ ہوا ہے.
واضح رہےجے ای ایس ٹی کی 14039 اور پی ایس ٹی کی 32510 پوسٹس اور کل 46549 اسامیاں پر ٹیسٹ منعقد کئے جارہےہیں ۔
لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کےسابق کپتان رمیز راجہ پی سی بی کےنئےچئیرمین منتخب ہوگئہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور معروف کمنٹیٹر رمیز راجہ بلامقابلہ پی سی بی کے 36 ویں چئیرمین منتخب ہوگئے، جاوید برکی عبدالحفیظ کارداراور اعجاز بٹ کے بعد وہ چوتھے کرکٹرز اور تیسرے سابق کپتان ہیں، جنہوں نے بطور سربراہ کرکٹ بورڈ کا چارج سنبھالا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ عظمت شیخ کی جانب سے نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں گورننگ بورڈ کے خصوصی اجلاس میں رمیز راجہ کے مقابلے میں کوئی امیدوار سامنے نہیں آیا جس کے بعد چیف الیکشن کمشنر نے رمیز راجہ کے کرکٹ بورڈ کے نئے سربراہ بننے کا باقاعدہ اعلان کردیا۔
گورننگ بورڈ کے اس اجلاس میں جواد قریشی،عاصم واجد جواد،اسد علی خان، عارف سعید اوعالیہ ظفر نے شرکت کی۔
پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان بھی اس اہم اجلاس کا حصہ تھے۔ اجلاس کے شرکا نے رمیز راجہ پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا جس کے بعد انہوں نے چئیرمین کی کرسی پر بیٹھ کرچیف الیکشن کمشنر اور بورڈ ممبران کا شکریہ اداکیا۔ رمیزراجہ نے کرکٹ کی بہتری کے لیے مستقبل کے پلانز پر روشنی ڈالی۔
اسلام آباد: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نےڈگریاں مکمل کرنےکی مدت مقررکردی ہے.
تفصیلات کےمطابق اوپن یونیورسٹی کےتحت میٹرک اور ایف اےکم ازکم دوسال اور زیادہ سےزیادہ پانچ سال میں مکمل کرناہوگا.
طلبا کوپوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ کوکم ازکم ایک سال زیادہ سےزیادہ تین سال میں مکمل کرنا لازمی ہوگا
ایسوسی ایٹ ڈگری میں داخلہ لینےوالےخواہشمند امیدواروں کو کم ازکم 2سال زیادہ سے زیادہ چارسال میں ڈگری مکمل کرنی ہوگی.
یونیورسٹی کی جانب سےبی ایڈ کےطلبا وطالبات کےلئےبھی نئی معیاد مقرر کی گئی ہے.
انتظامیہ نےبتایاہےکہ بی ایڈ ڈیڑھ سال سےتین سال تک, ڈھائی سالہ بی ایڈپانچ سال تک اور چارسالہ بی ایڈ پروگرام 8سال میں مکمل کرنا ہوگا
ماسٹرزپروگرام کم ازکم دواورزیادہ سےزیادہ 4سال میں مکمل کرناہوگا.