کراچی:جامعہ کراچی میں یوم مصطفی ؐ 12 فروری کو منعقد ہوگاجامعہ کراچی کے دفتر مشیر امور طلبہ کے زیر اہتمام یوم مصطفیﷺ بروزبدھ12 فروری 2020 ء کو صبح 11:00بجے پارکنگ گراؤنڈ بالمقابل آرٹس لابی جامعہ کراچی میں منعقد ہوگا۔
شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی صدارت کریں گے جبکہ نامور نعت خواں اور مقررین شرکت کریں گے۔
کراچی: ڈاو یونیورسٹی اوجھا کیمپس میں واقع جمنازیم میں سالانہ اسپورٹس ویک کی افتتاحی تقریب منعقد کی گئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئےڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا ہے کہ صحت مند سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی ڈاؤ یونیورسٹی کی روایت ہے، ڈاؤ یونیورسٹی اپنی روایت کے مطابق کئی برسوں سے یہ مقابلے منعقد کرارہی ہے، اس مرتبہ یہ مقابلے پچھلے مقابلوں کی نسبت بہتر انداز میں دیکھے جائیں گے، اسپورٹس کمیٹی بھرپور انداز میں یہ مقابلے منعقد کراتی ہے، جس میں طلبہ پر جوش انداز میں حصہ لے رہے ہیں، جس سے نہ صرف ان کی صلاحیتیوں میں اضافہ ہوتا ہے، بلکہ پڑھائی کے دباؤ سے بھی سکون میسر آتا ہے، اسپورٹس کمیٹی نے اپنے محدود وسائل کے باوجود ان مقابلوں کومنعقد کرایا، جو قابلِ تحسین ہے
پروفیسر سید مکرم علی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی کے 13انسٹی ٹیوٹس کے درمیان مقابلوں میں 3500طلبا و طالبات پر مشتمل ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں،جبکہ 200فیکلٹی ممبزر بھی ان مقابلوں میں شریک ہونگے۔،انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان مقابلوں میں بہترین طلبہ کو آئندہ ہونے والے بین الایونیورسٹز مقابلوں کے لیے منتخب کرتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ جس طرح اسپورٹس مقابلوں کے دوران طلبہ اسپورٹس میں اسپرٹ کا مظاہرہ کرتے ہیں، اپنی پیشہ وارانہ زندگی میں بھی اس پر عمل کریں۔ تقریب کے آخر میں وائس چانسلر پروفیسر سعید قریشی نے اسپورٹس ویک کی کامیابی میں کردار اداکرنے والے ہیڈ آف انسٹیٹیوٹس سمیت دیگر اساتذہ میں شیلڈز تقسیم کیں۔
کراچی : سرسید یونیورسٹی میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے تقریب کا انعقاد کیاگیا۔تقریب کا مقصد کشمیریوں پر بھارت کے مظالم کو اجاگر کرنا تھا اور یہ پیغام دینا تھا کہ اس مشکل گھڑی میں پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ ہم دنیا بھر میں یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں کہ کشمیر، کشمیریوں کا ہے پاکستان کابچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ہے ۔ کشمیری ہمارے بھائی ہیں ۔ ان کا درد ہمارا درد ہے ۔ ان کی تکلیف ہماری تکلیف ہے ۔ اس مشکل گھڑی میں پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے ۔انھوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کی ایک نئی تاریخ رقم کی ہے ۔ طویل محاصرے کی وجہ سے وادیء کشمیر میں اشیاء خورد و نوش اور ادویات کی سخت قلت پیدا گئی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں کی تعداد میں بچے بوڑھے اور خواتین شدید بیمار اوربھوک سے نڈھال ہیں
ہندوستان کی لیڈر شپ کا المیہ یہ ہے کہ ان کی طاقت، جہالت پر مبنی ہے ۔ چونکہ ان کا ذہن نسل پرستی اور مذہبی جنون کا شکار ہے، اس لیے وہ ذمینی حقائق کو سمجھنے سے قاصر ہیں ۔چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ کشمیری عوام کے حق میں فیصلہ آنے تک یہ جدوجہد جاری رہے گی ۔ اس خطے میں اُس وقت تک امن قائم نہیں ہوگا جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا ۔ اب یہ مسئلہ صرف کشمیر کا نہیں ہے، بلکہ پاکستان کی بقا کا سوال بھی ہے ۔
بھارت ہمارے پانی کے ذخائر پر پرقابض رہنا چاہتا ہے ۔ ہمارے ملک کو مفلوج کرنا ان کے عزائم میں شامل ہے لیکن پاکستان کے دفاعی ادارے اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھا رہے ہیں اور وطن کے دفاع کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں ۔ وہ صرف سرحدوں کی حفاظت نہیں کر رہے ہیں بلکہ ہر محاز پر دشمن کے عزائم کو ناکام بنا رہے ہیں ۔ ہ میں ان سائنسدانوں اور سیاسی اکابرین کا بھی احسان مند ہونا چاہئے جنھوں نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ان کی ٹیم کے ساتھ بھرپور تعاون کیاجس کے نتیجے میں ڈاکٹر قدیرخان اور ان کی ٹیم نے پاکستان کو ناقابل تسخیر بنا دیا اور آج ہم دشمن کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کر رہے ہیں ۔اختتامِ تقریب پر مفتی راشد القادری نے بھارتی مظالم سے نجات اور کشمیریوں کی کامیابی کے لیے دعا کی ۔
نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے الزام لگایا ہے کہ جواہر لال نہرو نے بھارت کا وزیراعظم بننے کے لیے ہندوستان کو تقسیم کروایا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریںلوک سبھا سے صدر کی بحث پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ 1950ء میں لیاقت-نہروپیکٹ پر دستخط ہوئے تو اس میں لکھا گیا کہ بھارت میں اقلیتوں سے امتیازی سلوک نہیں ہوگا۔اس وقت نہرو نے معاہدے میں صرف اقلیتوں کے تحفظ کی بات کیوں کی؟۔
نریندر مودی نے کانگریس پرسکھ کْش فسادات کاالزام بھی لگایا اور کہا کہ کانگریس نے ان فسادات میں ملوث رہنماکمل ناتھ کومدھیہ پردیش کاوزیراعلیٰ بنادیاہے۔لوک سبھا کی کارروائی متنازع قانون پر پھرہنگامہ آرائی کی نذر ہوگئی۔
دوسری جانب راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے راجیہ سبھا میں کہا کہ ذات پات پر مبنی مردم شماری کے لئے این پی آر پر عمل درآمد ضروری ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے دہلی میں ہفتہ کو اسمبلی انتخابات کے پیش نظر شاہین باغ دھرنے کے خلاف اپیلوں پر سماعت پیر تک کے لئے ملتوی کردی۔دہلی کے شاہین باغ میں خواتین کا احتجاجی دھرنا تقریبا دو مہینے سے جاری ہے۔بھارت کی دیگر ریاستوں اور شہروں میں بھی متنازع قوانین کے خلاف دھرنے ، مظاہرے اور ریلیاں جاری ہیں۔
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں بچوں سے زیادتی اور قتل کے مجرموں کو سرعام پھانسی کی قرارداد منظور کرلی گئی۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی جو کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کرنے والوں کو سرعام پھانسی دی جائے۔
جبکہ دوسری جانب پیپلزپارٹی کی جانب سے سرعام پھانسی دینے کی مخالفت کی گئی۔ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے قوانین کے مطابق سرعام پھانسی نہیں دی جاسکتی اور سزائیں بڑھانے سے جرائم کم نہیں ہوتے۔ بعد ازاں قومی اسمبلی اجلاس پیر کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔