Sunday, 17 November 2024

کراچی:جامعہ کراچی میں یوم مصطفی ؐ 12 فروری کو منعقد ہوگاجامعہ کراچی کے دفتر مشیر امور طلبہ کے زیر اہتمام یوم مصطفیﷺ بروزبدھ12 فروری 2020 ء کو صبح 11:00بجے پارکنگ گراؤنڈ بالمقابل آرٹس لابی جامعہ کراچی میں منعقد ہوگا۔
شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی صدارت کریں گے جبکہ نامور نعت خواں اور مقررین شرکت کریں گے۔

کراچی: ڈاو یونیورسٹی اوجھا کیمپس میں واقع جمنازیم میں سالانہ اسپورٹس ویک کی افتتاحی تقریب منعقد کی گئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئےڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا ہے کہ صحت مند سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی ڈاؤ یونیورسٹی کی روایت ہے، ڈاؤ یونیورسٹی اپنی روایت کے مطابق کئی برسوں سے یہ مقابلے منعقد کرارہی ہے، اس مرتبہ یہ مقابلے پچھلے مقابلوں کی نسبت بہتر انداز میں دیکھے جائیں گے، اسپورٹس کمیٹی بھرپور انداز میں یہ مقابلے منعقد کراتی ہے، جس میں طلبہ پر جوش انداز میں حصہ لے رہے ہیں، جس سے نہ صرف ان کی صلاحیتیوں میں اضافہ ہوتا ہے، بلکہ پڑھائی کے دباؤ سے بھی سکون میسر آتا ہے، اسپورٹس کمیٹی نے اپنے محدود وسائل کے باوجود ان مقابلوں کومنعقد کرایا، جو قابلِ تحسین ہے

پروفیسر سید مکرم علی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی کے 13انسٹی ٹیوٹس کے درمیان مقابلوں میں 3500طلبا و طالبات پر مشتمل ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں،جبکہ 200فیکلٹی ممبزر بھی ان مقابلوں میں شریک ہونگے۔،انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان مقابلوں میں بہترین طلبہ کو آئندہ ہونے والے بین الایونیورسٹز مقابلوں کے لیے منتخب کرتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ جس طرح اسپورٹس مقابلوں کے دوران طلبہ اسپورٹس میں اسپرٹ کا مظاہرہ کرتے ہیں، اپنی پیشہ وارانہ زندگی میں بھی اس پر عمل کریں۔ تقریب کے آخر میں وائس چانسلر پروفیسر سعید قریشی نے اسپورٹس ویک کی کامیابی میں کردار اداکرنے والے ہیڈ آف انسٹیٹیوٹس سمیت دیگر اساتذہ میں شیلڈز تقسیم کیں۔

کراچی : سرسید یونیورسٹی میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے تقریب کا انعقاد کیاگیا۔تقریب کا مقصد کشمیریوں پر بھارت کے مظالم کو اجاگر کرنا تھا اور یہ پیغام دینا تھا کہ اس مشکل گھڑی میں پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ ہم دنیا بھر میں یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں کہ کشمیر، کشمیریوں کا ہے پاکستان کابچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ہے ۔ کشمیری ہمارے بھائی ہیں ۔ ان کا درد ہمارا درد ہے ۔ ان کی تکلیف ہماری تکلیف ہے ۔ اس مشکل گھڑی میں پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے ۔انھوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کی ایک نئی تاریخ رقم کی ہے ۔ طویل محاصرے کی وجہ سے وادیء کشمیر میں اشیاء خورد و نوش اور ادویات کی سخت قلت پیدا گئی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں کی تعداد میں بچے بوڑھے اور خواتین شدید بیمار اوربھوک سے نڈھال ہیں

ہندوستان کی لیڈر شپ کا المیہ یہ ہے کہ ان کی طاقت، جہالت پر مبنی ہے ۔ چونکہ ان کا ذہن نسل پرستی اور مذہبی جنون کا شکار ہے، اس لیے وہ ذمینی حقائق کو سمجھنے سے قاصر ہیں ۔چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ کشمیری عوام کے حق میں فیصلہ آنے تک یہ جدوجہد جاری رہے گی ۔ اس خطے میں اُس وقت تک امن قائم نہیں ہوگا جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا ۔ اب یہ مسئلہ صرف کشمیر کا نہیں ہے، بلکہ پاکستان کی بقا کا سوال بھی ہے ۔

بھارت ہمارے پانی کے ذخائر پر پرقابض رہنا چاہتا ہے ۔ ہمارے ملک کو مفلوج کرنا ان کے عزائم میں شامل ہے لیکن پاکستان کے دفاعی ادارے اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھا رہے ہیں اور وطن کے دفاع کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں ۔ وہ صرف سرحدوں کی حفاظت نہیں کر رہے ہیں بلکہ ہر محاز پر دشمن کے عزائم کو ناکام بنا رہے ہیں ۔ ہ میں ان سائنسدانوں اور سیاسی اکابرین کا بھی احسان مند ہونا چاہئے جنھوں نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ان کی ٹیم کے ساتھ بھرپور تعاون کیاجس کے نتیجے میں ڈاکٹر قدیرخان اور ان کی ٹیم نے پاکستان کو ناقابل تسخیر بنا دیا اور آج ہم دشمن کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کر رہے ہیں ۔اختتامِ تقریب پر مفتی راشد القادری نے بھارتی مظالم سے نجات اور کشمیریوں کی کامیابی کے لیے دعا کی ۔

نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے الزام لگایا ہے کہ جواہر لال نہرو نے بھارت کا وزیراعظم بننے کے لیے ہندوستان کو تقسیم کروایا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریںلوک سبھا سے صدر کی بحث پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ 1950ء میں لیاقت-نہروپیکٹ پر دستخط ہوئے تو اس میں لکھا گیا کہ بھارت میں اقلیتوں سے امتیازی سلوک نہیں ہوگا۔اس وقت نہرو نے معاہدے میں صرف اقلیتوں کے تحفظ کی بات کیوں کی؟۔

نریندر مودی نے کانگریس پرسکھ کْش فسادات کاالزام بھی لگایا اور کہا کہ کانگریس نے ان فسادات میں ملوث رہنماکمل ناتھ کومدھیہ پردیش کاوزیراعلیٰ بنادیاہے۔لوک سبھا کی کارروائی متنازع قانون پر پھرہنگامہ آرائی کی نذر ہوگئی۔

دوسری جانب راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے راجیہ سبھا میں کہا کہ ذات پات پر مبنی مردم شماری کے لئے این پی آر پر عمل درآمد ضروری ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ نے دہلی میں ہفتہ کو اسمبلی انتخابات کے پیش نظر شاہین باغ دھرنے کے خلاف اپیلوں پر سماعت پیر تک کے لئے ملتوی کردی۔دہلی کے شاہین باغ میں خواتین کا احتجاجی دھرنا تقریبا دو مہینے سے جاری ہے۔بھارت کی دیگر ریاستوں اور شہروں میں بھی متنازع قوانین کے خلاف دھرنے ، مظاہرے اور ریلیاں جاری ہیں۔

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے سرعام پھانسی کی قرارداد کی مذمت کرنے پر وفاقی وزیر فواد چوہدری پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
 
علی محمد خان نے ٹوئٹ پر فواد چوہدری کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ اللہ الحق ہے اور اس کا حکم بھی الحق ہے، اسلامی سزاؤں کو ظلم و بربریت کہنے والے خودظالم ہیں۔
 
علی محمد خان نے قبائلی معاشرہ پر فواد چوہدری کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی معاشرہ دنیا کا سب سے مہذب معاشرہ ہے جہاں عورت کی عزت، بڑوں کا ادب اور پختون ولی ہے، جہاں سر قربان کیا جاتا ہے لیکن عزت نہیں قربان کی جاتی، مجھے اپنےقبائلی معاشرہ پر فخر ہے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ کوئی کچھ بھی کہے جو اللہ کا حکم ہے اس پر عمل ہونا چاہئے، جس کی زینب شہید ہوتی ہے اسی کو اس درد کا علم ہے، ایسے ظالم درندوں کیلئے ایک ہی سزا ہے جس سے دیگر درندوں کو مضبوط پیغام ملے گا کہ پاکستانی قوم اپنے بچوں کی بے حرمت شدہ لاشیں مزید برداشت نہیں کر سکتے۔
علی محمد خان نے قرارداد کی منظوری پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے اسے قومی اسمبلی کی تاریخ کا ایک اہم دن قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف پہلے اس سزا کا مطالبہ کر چکے تھے اب بلال بھٹوبھی تائید کریں۔
 
 
واضح رہے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں بچوں سے زیادتی اور قتل کے مجرموں کو سرعام پھانسی کی قرارداد منظور کی گئی تھی جسے وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے یہ قرارداد پیش کی تھی جو کثرت رائے سے منظور کی گئی۔
 
 

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں بچوں سے زیادتی اور قتل کے مجرموں کو سرعام پھانسی کی قرارداد منظور کرلی گئی۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی جو کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کرنے والوں کو سرعام پھانسی دی جائے۔

جبکہ دوسری جانب پیپلزپارٹی کی جانب سے سرعام پھانسی دینے کی مخالفت کی گئی۔ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے قوانین کے مطابق سرعام پھانسی نہیں دی جاسکتی اور سزائیں بڑھانے سے جرائم کم نہیں ہوتے۔ بعد ازاں قومی اسمبلی اجلاس پیر کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

کراچی: جامعہ کراچی نے امتحانی فارم جمع کرانےکی تاریخ میں توسیع کردی۔ ناظم امتحانات جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر محمد ارشد اعظمی کے مطابق بی کام پرائیوٹ سالانہ امتحانات برائے 2019 ءکے رجسٹریشن اور امتحانی فارم 07 فروری 2020 ءتک جمع کرائے جاسکتے ہیں۔ بی کام پرائیوٹ کے رجسٹریشن فارم 3800 روپے فیس کے ساتھ جبکہ بی کام پرائیوٹ سال اول ودوئم کے امتحانی فارم5600روپے فیس کے ساتھ اور بی کام سال اول ودوئم باہم کے امتحانی فارم 9400 فیس کے ساتھ جمع کرائے جاسکتے ہیں۔
 
طلبہ اپنی فیس ایچ بی ایل،یوبی ایل،نیشنل بینک آف پاکستان ،ایم سی بی اور سندھ بینک کی کسی بھی برانچ میں جمع کراسکتے ہیں۔رجسٹریشن،امتحانی فارم اور بینک واﺅچر جامعہ کراچی کی ویب سائٹ سے حاصل کئے جاسکتے ہیں۔طلبہ اپنے رجسٹریشن،امتحانی فارم متعلقہ دستاویزات اور فیس واﺅچرکے ساتھ جامعہ کراچی کے سلور جوبلی گیٹ پر واقع ایکسٹرنل یونٹ کاﺅنٹرزپر جمع کراسکتے ہیں۔
 
واضح رہے کہ مذکورہ تاریخ گزرنے کے بعد کوئی بھی فارم قابل قبول نہیں ہوگا اور نہ ہی رجسٹریشن ،امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کی جائے گی۔
میسا چیوسیٹس: پیر کے روز شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دھیمی خوشنما روشنی پھیلانے والے جگنو تیزی سے ختم ہورہے ہیں۔ اس کی وجہ آلودگی، کیڑے مار ادویہ کا اندھا دھند استعمال اور ان کے قدرتی مسکن کی تباہی ہے۔
 
بایوسائنس نامی جرنل میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق خود مصنوعی روشنیوں اور بجلی کی لائٹ سے یہ روشن کیڑے شدید متاثر ہورہے ہیں۔ کرہ ارض پر جگنوؤں کی 2000 سے زائد اقسام حقیقت میں بھنورے ہی ہیں جورات کے وقت باغات، سبزے، جھیلوں اور پارکس کو منور کرتے ہیں۔
 
ٹفٹس یونیورسٹی کی ماہرِ حیاتیات سارہ لیوس نے اس ضمن میں جگنو کے درجنوں ماہرین کے کئے گئے سروے پر ایک رپورٹ لکھی ہے۔ ناپیدگی کے خطرات میں ملائیشیا اور برطانیہ کے وہ جگنو بھی شامل ہیں جو ہزاروں کی تعداد میں ایک ساتھ روشن ہوتے اور روشنی دینا بند کردیتے ہیں۔ دوسری جانب بلو گوسٹ نامی جگنو بھی خطرے سے دوچار ہیں کیونکہ انہیں دیکھنے کے لیے سیاح آتے ہیں اور ان کی مداخلت سے ان کا اپنا گھر شدید متاثر ہورہا ہے۔
 
ملائیشیا کے مشہور جگنو مینگرووز کے جنگلات میں رہتے ہیں اور پام آئل کی کاشت کے لیے ان کے گھر کو تباہ کیا جارہا ہے۔ اسی طرح ایک اور جگنو کی مادہ اڑنہیں سکتی اور اپنا گھر تباہ ہونے کی صورت میں وہیں فنا ہوجاتی ہے۔
ماہرین نے مجموعی طور پر دس ایسی وجوہ بتائی ہیں جو جگنوؤں کو ختم کررہی ہیں۔ ان میں مصنوعی روشنی، کیڑے مار ادویہ، شہروں کا پھیلؤ، انسانی آبادی اور کسی وجہ سے قدرتی مسکن کی تباہی سرِفہرست ہے۔ پھر انسانوں کی پیدا کردہ روشنی بھی ان کی دشمن ہے۔
 
دوسری جانب ملائیشیا، جاپان اور تائیوان وغیرہ میں رات کےوقت جگنوؤں کی سیاحت کرنے والوں نے بھی ان بے زبان روشن کیڑوں کو بہت پریشان کیا ہے۔ 2018 میں انٹرنیشنل یونین فار دی کنزرویشن آف نیچر میں جگنوؤں کے تحفظ کا ایک گروپ بھی بنایا گیا ہے جس نے خطرے سےدوچار جگنوؤں کی اقسام کی فہرست بنائی ہے۔
کراچی: اداکار عمران اشرف نےسوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے شادی شدہ جوڑے اسد اورنمرہ کی عمر پر اعتراض کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے نکاح کیا ہے مبارکباد دیں تنقید نہ کریں۔
 
سوشل میڈیا پر گزشتہ دو دنوں سے ایک نوجوان جوڑے اسد اور نمرہ کی شادی کی تصاویر وائرل ہورہی ہیں۔ دونوں نے اپنی زندگی کا اہم فیصلہ لیتے ہوئے 18 سال کی عمر میں شادی کی۔ تاہم سوشل میڈیا پر دونوں کی 18 سال کی عمر میں شادی کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاجارہا ہے اورلوگ کہہ رہے ہیں کہ اس عمر میں انہیں شادی کے جھنجھٹ میں پڑنے کے بجائے اپنے کیریئر اورتعلیم پر توجہ دینی چاہیے تھی۔
 
تاہم عمران اشرف کی ایک پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں وہ دونوں کی حمایت کرتے ہوئے ان پر تنقید کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہہ رہے ہیں یعنی کہ اب کسی کی شادی کے فیصلے کو بھی ہم درست یا غلط ثابت کریں گے۔ ہم تو لوگوں کے گھروں میں گھسنے لگے ہیں۔ انٹرنیٹ کو ایسی عدالت بنادیا ہے جہاں ہر کوئی اپنی مایوسی اور فرسٹریشن کے مطابق سزا لکھ دیتا ہے۔
 
انہوں نے مزید لکھا ان دونوں نے نکاح کیا ہے بھائی مبارکباد دو دعا دو کہ اللہ ان کی زندگی کو خوشیوں سے بھردے۔ واضح رہے کہ اسد اور نمرہ شادی کے بعد اپنی تعلیم کا سلسلہ آگے بڑھائیں گے۔
میرپور آزاد کشمیر: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کے لیے بڑا اچھا وقت آنے والا ہے، اللہ تعالیٰ ہر مشکل کے بعد آسانی دیتا ہے
 
میرپور آزاد کشمیر میں یکجہتی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ صبر کی صفت پسند ہے۔ 5اگست کے بعد 80 لاکھ کشمیری مشکل ترین امتحان سے گزر رہے ہیں، کشمیریوں کے لیے بڑا اچھا وقت آنے والا ہے، اللہ تعالیٰ ہر مشکل کے بعد آسانی دیتا ہے.
 
وزیراعظم نے کہا کہ مریکا اور برطانیہ میں کشمیر کا ایشو اٹھایا گیا، دنیا آج کشمیر کے لوگوں کے حالات جان گئی ہے، یورپی یونین کے 600 ممبران پارلیمنٹ نے کشمیر سے کرفیو ہٹانے کا
مطالبہ کیا۔ 6 ماہ میں 3 مرتبہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کشمیر کا ذکر ہوا۔
 
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان پوری کوشش کررہا ہے کہ خطے میں امن ہو، مودی نے ساری انتخابی مہم میں انتہا پسند بیانات دیئے، جب بھی کوئی لیڈر نفرت کی بنیاد پر ووٹ لیتا ہے تو بڑی تباہی ہوتی ہے، نریندرا مودی پاکستان مخالف مہم چلا کر بھاری اکثریت سے الیکشن جیتا، اللہ تعالیٰ کہتا ہے کہ میں انسانوں کی عقل پر پردہ ڈال دیتا ہوں، مودی نے 5 اگست کو تکبر میں قدم اٹھایا اور سنگین غلطی کی۔ مودی نے بالاکوٹ میں ہمارے درخت شہید کردیئے، مجھے سخت تکلیف ہوتی ہے جب ہمارے درختوں کو شہید کیا جائے۔ ہم نے بھارتی طیارہ مار گرایا اور بھارت کا بڑی بڑی مونچھوں والا پائلٹ پکڑ کرواپس کردیا تو مودی نے کہا پاکستان نے ڈر کر پائلٹ واپس کردیا ہے۔
 
وزیراعظم نے کہا کہ جس دن کرفیو اٹھے گا مقبوضہ کشمیر میں انسانوں کا سمندر نکلے گا اور ایک ہی آواز آئے گی اور وہ آواز آزادی کی ہوگی، جس کے بعد مودی کے پاس کوئی راستہ نہیں رہے گا۔ مودی نے بیان دیا ہے کہ میں 11 دن میں پاکستان کو فتح کرلوں گا، لگتا ہے اس نے دنیا کی تاریخ نہیں پڑھی، اس کی ڈگری جعلی تھی۔ مودی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ پاکستان پر حملہ کرکے بھارتی عوام کی توجہ ہٹا دے گا، بھارت نے جس دن حملے کی غلطی کی تو پاکستان کا بچہ بچہ آخری سانس تک لڑے گا، ہم مقابلہ کریں گے اور کرکے دکھائیں گے، پاکستانی فوج نے دہشت گردی کے خلاف وہ جنگ جیتی ہے جو دنیا کی بڑی بڑی فوجیں نہیں جیت سکیں۔