Monday, 18 November 2024
چین کے شہر ہربن میں رنگ برنگی روشنیوں سے منور برف سے بنے ایسے منور شاہکار تخلیق کیے گئے ہیں جنہیں دیکھ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے، اس میلے کو تاریخی اہمیت حاصل ہے جو ’ہربن میلہ برائے برف‘ کے نام سے دنیا بھر میں مشہورہے۔
 
1999ء سے جاری اس میلے میں چینی دیومالائی اژدہے، خوبصورت عمارتیں، مجسمے اور بہت پیچیدہ عمارتیں 100 فیصد برف سے ہی تراشی جاتی ہیں۔ اب حال یہ ہے کہ یہ موسمِ سرما کی ایک تفریحی روایت بن چکا ہے۔
 
 
گزشتہ 21 برس سے جاری یہ میلہ سال بہ سال بڑھتے بڑھتے دنیا کا سب سے بڑا سنو اینڈ آئس فیسٹول بن چکا ہے۔ یہاں بہترین برفیلے فن پاروں کا مقابلہ بھی ہوتا ہے اور برف تراشنے والے فنکاروں کو انعامات بھی دیئے جاتے ہیں۔ واضح رہے کے ہربن شہر دنیاکے سرد ترین علاقوں میں سے ایک ہے لیکن شدید ٹھنڈ میں لوگ اسے دیکھنے ضرور آتے ہیں۔
 
بعض افراد کے مطابق برف سے بنے شاہکار بنانے کا سلسلہ یہاں 1999ء سے قبل شروع ہوا تھا لیکن اسے بین الاقوامی پذیرائی 1999ء سے ملنا شروع ہوئی اور اب دنیا بھر میں ہربن فیسٹول کا نام مشہور ہوچکا ہے۔
 
 
اس سال برف سے بنے شاہکاروں نے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی سے تراشی ہوئی اشیا کو ایک نیا روپ دیا گیا ہے۔ پانچ جنوری سے اس شہر برفاں کا آغاز ہوچکا ہے اور کل 2 لاکھ مربع میٹر برف سے تعمیرات بنائی گئی ہیں، اس بار ڈیڑھ لاکھ سیاح ایسے دیکھنے آئیں گے۔
 
Image result for ‫’ہربن میلہ برائے برف‘‬‎
میلے کی انتظامیہ کے مطابق خاص تربیت یافتہ ماہرین ہی کوئی اچھا فن پارہ ڈھال سکتے ہیں اور ایک مجسمے پر کام کرتے ہوئے کئی ماہ صرف ہوجاتے ہیں۔
سڈنی: پاکستانی سائنٹسٹ کا اعلیٰ کارنامہ، آسٹریلیا میں " ینگ سائنٹسٹ ایوارڈ" جیت کر وطن کا نام روشن کردیا ۔ آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں پاکستان کے ہونہار سائنس داں ڈاکٹر فیصل شفاعت نے ’ینگ سائنٹسٹ ایوارڈ 2019‘ جیت لیا۔ یہ ایوارڈ حاصل کرنے والے وہ پہلے مسلمان اور پاکستانی بھی ہیں۔
 
یہ ایوارڈ انہیں سڈنی میں منعقدہ پندرہویں’انٹرنیشنل کانفرنس آن ڈاکیومنٹ اینالیسس اینڈ ریکگنیشن (آئی سی ڈی اے آر)‘ میں عطا کیا گیا۔ ڈاکٹر فیصل کو دستاویز (ڈاکیومنٹ) کے تصویری تجزیئے کمپیوٹیشنل فارنسک پر ایوارڈ دیا گیا ہے۔ اس سے قبل یہ ایوارڈ جرمنی، امریکا، چین، اسپین اور دیگر ممالک کے سائنس دانوں کو عطا کیا گیا ہے۔
 
ڈاکٹر فیصل کا اہم کارنامہ متن (اسکرپٹ) کو پڑھنے والا خود کار نظام ہے جو پاکستان کی کم ترقی یافتہ زبانوں کے لیے انتہائی مفید ہے۔ پاکستان جیسے ترقی یافتہ ملک میں جہاں آبادی کا بڑا حصہ ناخواندہ ہے، ڈاکٹر فیصل کی یہ کاوش پاکستان کی کم ترقی یافتہ زبانوں کے لیے ا نتہائی مفید ثابت ہوگی۔ ڈاکٹر فیصل نے دن رات کی عرق ریزی کے بعد ایک ایس کمپیوٹرائزڈ نظام بنایا ہے جو او سی آر کی طرز پر کسی بھی تصویر میں موجود متن کو پڑھنے میں مدد دیتا ہے۔ اس طرح پاکستان کی کم ازکم 10 کروڑ نا خواندہ آبادی اپنے اسمارٹ فون کو دیکھ کر کہیں بھی نصب یا لکھا ہوا متن پڑھ سکتی ہے۔
 
ڈاکٹر فیصل کے اس انقلابی کام کی دنیا بھر میں نہ صرف پذیرائی ہوئی بلکہ اس موضوع پر شائع ان کے تحقیقی مقالے کا حوالہ 5000 مرتبہ دیا گیا ہے،جسے تحقیقی جرنل کی زبان میں " سائٹیشن " کہا جاتا ہے۔
 
ڈاکٹر فیصل نے نسٹ کے شعبہ کمپیوٹر سائنس و انجینئرنگ میں ایک عرصے تک تحقیق کی ہے، اس کے علاوہ ڈاکٹر فیصل گوگل اوپن سورس ٹیکسٹ ریکگنیشن فریم ورک میں بھی اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ وہ یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا میں بھی پڑھا چکے ہیں۔
مانیٹرنگ ڈیسک : انسولین وہ ہارمون ہے جو خون میں شکر کی مقدار کو قابو میں رکھتا ہے، ذیابیطس کے مریضوں میں خاطر خواہ ہارمون نہیں بنتا جس کے لیے انسولین کے ٹیکے لگانے پڑتے ہیں لیکن اب اچھی خبر یہ ہے کہ ماہرین نے بہت کم خرچ اور مؤثر طریقے سے انسولین تیار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے جس کا اہم جزو انڈے کی زردی ہے۔
 
لیکن موجودہ انسولین کی ایک خرابی یہ ہے کہ اگر اسے خاص ماحول میں نہ رکھا جائے تو اس کے اندر شامل اجزا ریشے دار شکل اختیار کرلیتے ہیں۔انسولین کا مرکب ایک یا دو دن میں باریک لوتھڑوں کی شکل اختیار کرلیتا ہے جسے ’’فائبرلس‘‘ کہا جاتا ہے۔یہ عمل مریضوں کے لیے جان لیوا بھی ہوسکتا ہے، بالخصوص ایسے مریضوں کے لیے جو کسی پمپ کے ذریعے انسولین بدن میں داخل کرتے ہیں۔
 
میلبرن میں واقع فلورے انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز اینڈ مینٹل ہیلتھ کے ڈاکٹر اختر حسین اور ان کے ساتھیوں نے انڈے کی زردی کے بعض اجزا کو اس طرح بدلا ہے کہ اس سے انسولین کے ریشے بننے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
 
اس طریقے کو ماہرین نے مصنوعی طریقے سے انسولین کی تیاری کا نام دیا ہے۔
انسولین پمپ میں فائبرلس کا مسئلہ زیادہ پیش آتا ہے اور اس کے لوتھڑے مریض کے بدن میں جاکر بہت خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔
 
اسی وجہ سے مریضوں کو ہر 24 سے 72 گھنٹے کے لیے انسولین پمپ بدلنا یا اسے صاف کرنا پڑتا ہے لیکن نئی انسولین سے اس کی ضرورت بھی ختم ہوجائے گی اور دوا ضائع ہونے سے بھی بچ جائے گی۔
 
انڈے کی زردی میں شکریات پائی جاتی ہیں جس کی بدولت اس کے سالمات کو انسولین کے مالیکیول میں رکھا گیا ہے۔اس سے جو شے وجود میں آئی ہے اسے ’گلائکو انسولین‘ کا نام دیا گیا ہے۔
 
توقع ہے کہ اس طریقے سے بننے والی ویکسین دو سے چھ روز تک مؤثر رہے گی اور سالانہ ایک ارب ڈالر کی بچت ہوگی کیونکہ صرف امریکا میں ہی تین لاکھ سے زائد افراد انسولین پمپ استعمال کرتے ہیں۔
 
ڈاکٹر اختر اور ان کی ٹیم کے مطابق اس کے ابتدائی تجربات نہایت حوصلہ افزا رہے ہیں۔
 
ملکہء برطانیہ نے روٹھے شہزادے ہینری اور اس کی اہلیہ میگھن کو منانے کے لئے خاندانی بڑوں کو جمع کو لیا
 
شاہی جوڑے کی علیحدگی کے معاملے پر ملکہ اور خاندان تشویش میں مبتلا ہيں۔ اطلاعات کے مطابق اجلاس میں ملکہ برطانیہ کے شوہر پرنس فلپ بھی شامل ہوں گے۔ شہزادی ميگھن کو فون کے ذريعے بيٹھک ميں شامل کيا جائے گا۔
 
رواں ہفتے ہونے والے شاہی خاندان کے افراد اجلاس میں اہم موضوع پر مشاورت کی جائے گی ۔ واضح رہے کہ 9 جنوری کو شاہی جوڑے نے انسٹاگرام پر شاہی خاندان سے علیحدگی کا اعلان کيا تھا۔ شہزادہ ہيری اور ميگھن بیٹے کے ہمراہ اس وقت کينيڈا ميں موجود ہيں۔
 
اس سے قبل ملکہ برطانیہ اور شہزادہ چارلس نے روٹھے شہزادہ ہیری سے فون پر بات کی۔ شہزادے نے کینیڈا میں مقیم ہونے سے متعلق اپنے فیصلے سے شاہی خاندان کو براہ راست آگاہ نہیں کیا تھا۔ ملکہ کو ہیری کے فیصلے کا ٹی وی پر خبروں سے پتا چلا۔ برطانوی میڈیا کے مطابق شہزادہ ہیری کینیڈا منتقل ہونے پر قریبی دوستوں سے مشورہ کرتے رہے تھے۔
 
ادھر مادام تساؤمیں پرنس ہیری اور میگھن کے مجسمے شاہی خاندان سے الگ کردیے گئے، جب کہ شہزادہ چارلس نے شاہی جوڑے کو خبردار کیا تھا کہ انہیں 23لاکھ پاؤنڈ سالانہ رقم بند کی جاسکتی ہے، ہیری اور میگھن مارکل کی مالی آمدنی کا ذریعہ کیا ہوگا؟ یہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکا ہے-
 
میڈیا رپورٹس کے مطابق جوڑے کیلئے کسی ارب پتی شخص نے11 لاکھ ڈالر مالیت کا گھر انہیں دیا ہے، تاہم ہیری اورمیگھن نے ارب پتی شخص کا نام بتانے سے انکار کیا۔ ہیری اور میگھن کینیڈا میں ان کے دیئے ہوئے گھر میں رہیں گے۔ تاہم شاہی ترجمان کے مطابق وہ ارب پتی کوئی اور نہیں بلکہ امریکا کے سابق صدر بل کلنٹن ہیں۔
 
شہزادے کی سیکیورٹی پر اب بھی برطانوی عوام کو 6 لاکھ پاؤنڈ سالانہ خرچ کرنا پڑیں گے۔ شہزادہ ہیری اورمیگھن کے سفر پر سوا لاکھ پاؤنڈ علیحدہ ہوں گے، انہیں سوا 2 ملین پاؤنڈ شہزادہ چارلس کی چیریٹی سے آمدنی ہوگی۔
 
برطانوی میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ شاہی خاندان کے سابق محافظ نے خبردار کیا کہ ہے کہ وہ لیڈی ڈیانا سے سبق سیکھیں۔ ایک سابق محافظ نے سیکیورٹی کے لیے اسکاٹ لینڈیارڈ پر بھروسہ برقرار رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کم سیکیورٹی کی وجہ سے لیڈی ڈیانا کی موت ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ گریٹر وکٹوریہ کے وینکوور جزیرے پر 6 ہفتے کرسمس کی تعطیلات گزارنے کے بعد میگھن اور شہزادہ ہیری علیحدگی کا اعلان کرنے کے لیے برطانیہ گئے تھے۔
 
کینیڈین ذرائع ابلاغ کے مطابق چھٹیوں کے دوران شاہی جوڑے کو وکٹوریہ سے باہر جنگل میں پہاڑوں پر چڑھتے دیکھا گیا۔ موسیقار ڈیوڈ فوسٹر جو اسی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں، انھوں نے ڈیلی میل کو بتایا تھا کہ انھوں نے اپنے دوست کی ویران جائیداد پر شاہی جوڑے کے رہنے کا انتظام کرنے میں مدد کی۔ ان کی اہلیہ کیتھرین میک فی، لاس اینجلس میں میگھن کے ساتھ سیکنڈری سکول جاتی تھیں۔
میگھن کی ایک قریبی دوست، جیسکا مولرونی، سابق وزیراعظم کے بیٹے بین ملرونی کے ساتھ ٹورنٹو میں رہتی ہیں۔ یہاں تک کہ ان کے 3 چھوٹے بچے شہزادہ ہیری اور میگھن کی شادی کی تقریب میں بھی شامل تھے۔
 
ایسی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ اس ہفتے میگھن اور شہزادہ ہیری کے برطانیہ دورے کے دوران شہزادہ آرچی نے مولرونی خاندان کے ساتھ قیام کیا لیکن ان قیاس آرئیوں کی تصدیق نہیں کی جا سکی۔ کینیڈا کو اپنا گھر بنانے والا یہ پہلا شاہی جوڑا نہیں ہوگا۔

کراچی: محکمہ موسمیات نے آج سے کراچی میں موسم سرما کی سرد ترین لہر کی پیش گوئی کردی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں ٓآج سے سردی میں اضافہ ہوگا اور موسم سرما کی سرد ترین لہر کے دوران درجہ حرارت 10 ڈگری سے نیچے جا سکتا ہے۔

شہر قائد میں سردی کی یہ لہر ایک ہفتے تک جاری رہ سکتی ہے، 15 اور17جنوری کی رات کراچی کا درجہ حرارت 5 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرسکتا ہے۔

دوسری جانب کراچی میں سائیبریا کی یخ بستہ ہواؤں کے باعث موسم مزید سرد ہوگیا ہے جب کہ اتوار کے روزشہر کے مختلف علاقوں میں بوندا باندی اور ہلکی بارش کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے

کوئٹہ : کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں اور برفباری کے باعث 8 افراد جاں بحق اور درجن سے زائد زخمی ہوگئے۔کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف علاقوں علاقوں میں شدید بارشوں اور برفباری کے باعث گھروں کی چھتیں گرنے سے اب تک بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق جبکہ درجن بھر زخمی ہو گئے ہیں۔
مختلف پہاڑی علاقوں سے گزرنے والی قومی شاہراہوں کی بندش سے مسافروں کے پھنس جانے کی بھی اطلاعات مل رہی ہیں۔ صوبائی حکومت اور پراونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے شہریوں کو سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پھسلن کے باعث قومی شاہراہوں پر سفر خطرناک ہے۔
شدید برفباری کی وجہ سے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں بجلی کا طویل ترین بریک ڈاون ہے بلکہ مختلف اضلاع میں تو گزشتہ روز سے ہی بجلی کی سپلائی بند کر دی گئی ہے۔ رہی سہی کسر گیس پریشر کی کمی اور انٹرنیٹ نظام کی خرابی نے پوری کر دی ہیں۔
اداروں کی اعداد و شمار کے مطابق سرحدی علاقے چمن کے کلی لقمان میں شادی گھر میں ایک کمرے کی چھت گرنے سے خواتین اور بچوں سمیت 5 افراد جان بحق جبکہ 6 زخمی ہو گئے۔ زخمی ہونے والے افراد کو فوری طور پر سول اسپتال چمن منتقل کر دیا گیا ہے جہاں سے خاتون اور ایک شدید زخمی بچی کو کوئٹہ ریفر کر دیا گیا ہے مگر کوئٹہ منتقل کرنے کے لئے بھی لواحقین کو مشکل کا سامنا ہے کیونکہ خوجک ٹاپ گزشتہ روز سے جاری برفباری سے بند ہے جسے کھولنے کے لئے ضلعی انتظامیہ کوشاں ہیں۔
اس کے علاوہ ضلع پشین کے علاقے چوکل میں کمرے کی چھت گرنے سے 2 بچیاں جان کی بازی ہار گئی ہیں جبکہ 2 افراد زخمی ہو گئے ہیں جنہیں قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ زخمیوں میں ایک خاتون بھی ہیں۔
برشور میں چھت گرنے سے ایک خاتون جاں بحق جبکہ 2 بچوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔ زخمیوں اور جاں بحق افراد کو تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
واشک سے رکن اسمبلی زابد ریکی کے مطابق ماشکیل کی ندی بگ میں سیلابی پانی میں 20 افراد پھنس چکے ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے وزیر اعلی بلوچستان سے رابطے کی کوشش کی جو کامیاب نہیں ہو پائی۔ انہوں نے وزیر داخلہ اور پراونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے حکام کو صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے کے لئے ہیلی کاپٹر بھجوانے کی درخواست کی ہے۔
شدید برفباری اور بارشوں کے باعث صوبے کے مختلف علاقوں کے ایک دوسرے سے رابطے بھی منقطع ہو چکے ہیں۔ خوجک ٹاپ، مچھ کولپور، کوئٹہ کراچی شاہراہ، کچلاک، کان مہترزئی شاہراہ، کوئٹہ ڑوب شاہراہ و دیگر کی بھی بندش کی اطلاعات مل رہی ہیں بلکہ وہاں سینکڑوں گاڑیوں میں سوار افراد کی پھنس جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔
بعض مقامات پر پھنسے افراد نے سوشل میڈیا پر ویڈیوز میں مدد کی اپیل کی ہے۔ متعدد نے میڈیا نمائندوں اور منتخب نمائندوں کے ذریعے امدادی ٹیموں تک اطلاعات پہنچانے کی کوششیں کی۔
ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے حکم پر سیکرٹری آر ٹی اے کوئٹہ نے تمام پبلک ٹرانسپورٹ و گڈز ٹرانسپورٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ کوئٹہ سے کراچی، کوئٹہ چمن، کوئٹہ سبی نیشنل ہائی ویز پر برف جمنے کی وجہ سے سفر کرنے سے گریز کریں۔
مستونگ سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق کوئٹہ کراچی این 25 اور کوئٹہ سبی این 65 شاہراہوں پر کل سے شدید برفباری کے باعث برف جم گئی ہے۔ سڑکیں صاف کرنے کے لئے ایف ڈبلیو او، این ایچ اے، پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ متحرک ہے۔
انتظامیہ نے کوئٹہ کراچی شاہراہ پر سفر کرنے والوں کو کانک نوحصار روٹ استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے تاکہ وہ لکپاس کے دشوار گزار علاقے میں مشکلات سے بچ سکیں۔
کچلاک سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق کوئٹہ چمن شاہراہ کو سملی ملازئی کے مقام پر بند کر کے سفر کرنے والوں کو بائی پاس کا راستہ استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ادھر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے شہر میں برفباری کے پیش نظر کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لئے شہریوں کو بیرونی راستوں پر غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایت کی ہے۔ کوئٹہ میں شدید برفباری کے باعث جہاں مختلف شاہراہیں دریا کا منظر پیش کر رہی تھی وہی بجلی کی طویل ترین لوڈ شیڈنگ، گیس پریشر کی کمی، ٹیلی فونز کی خرابی نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔

ڈھاکا: بنگلادیش کرکٹ بورڈ نے پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کھیلنے سے انکار کردیا۔

صدر بنگلا دیشی کرکٹ بورڈ نظم الحسن نے پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کھیلنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ مشرق وسطیٰ کے حالات کی وجہ سے کیا، بنگلا دیش کرکٹ ٹیم پاکستان میں مختصر قیام کر سکتی ہے لہذا سیکورٹی ایڈوائز پر صرف 3 ٹی 20 کھیل سکتے ہیں۔تاہم اس حوالے سے بنگلا دیشی کرکٹ بورڈ پی سی بی کو باضابطہ طور پر آگاہ کرے گا۔

دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ میڈیا کے ذریعے بنگلا دیش کرکٹ بورڈ کے انکار کا پتا چلا، بنگلا دیشی بورڈ حکام  رابطہ کریں پھر جواب دیں گے۔

کراچی: متنازع ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ کی مفتی عبدالقوی کے ساتھ وائرل ہونے والی تصویر نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچادیا۔

پاکستان کی متنازع سوشل میڈیا اسٹار قندیل بلوچ کے ساتھ اسکینڈل کے بعد مفتی عبدالقوی کی اب ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ کے ساتھ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔ تصویر میں دونوں ایک ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کے مطابق مفتی قوی کا اس تصویر کے حوالے سے کہنا ہے کہ ان کی حریم سے ملاقات اسلام آباد میں ہوئی تھی جہاں حریم نے ان کے ساتھ سیلفی لینے کی خواہش ظاہر کی جس پر انہوں نے اجازت دے دی تھی
سوشل میڈیا پر اس تصویر کو لے کر ہنگامہ مچاہوا ہے۔ لوگ حریم شاہ اور مفتی قوی کی تصویرپر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حریم شاہ کو قندیل بلوچ سے منسلک کررہے ہیں

واضح رہے کہ پاکستان کی متنازع ترین سوشل میڈیا اسٹار قندیل بلوچ کی مفتی قوی کے ساتھ سیلفی نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچادیا تھا تاہم وہ قندیل بلوچ کی آخری سیلفی ثابت ہوئی تھی۔اس واقعے کے بعد قندیل بلوچ کو اس کے بھائی نے قتل کردیا تھا۔ قندیل بلوچ قتل کیس میں دیگر ملزمان کے ساتھ مذہبی اسکالر مفتی عبدالقوی کو بھی گرفتار کیا گیا تھا تاہم گزشتہ برس ستمبر میں عدالت کی جانب سے مفتی قوی کو بری کردیا گیا تھا۔

کراچی: جامعہ کراچی کے شعبہ عمرانیات اور انوائرمینٹل اسٹڈیز کے زیر اہتمام اور گلوبل گرین کے اشتراک سے ایک سیمینار بعنوان: ”شرح پیدائش میں اضافے اور ماحولیاتی نقصانات کی روک تھام کے لئے پائیدارحل“ بروزمنگل 14 جنوری 2020 ءکو صبح 10:30 بجے کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی کی سماعت گاہ میں منعقد ہوگا۔
 
وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے ماحولیات سینیٹرمرتضیٰ وہاب مہمان خصوصی ہوں گے جبکہ جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی صدارت کریں گے۔
کراچی: جامعہ کراچی کے شعبہ عمرانیات اور انوائرمینٹل اسٹڈیز کے زیر اہتمام اور گلوبل گرین کے اشتراک سے ایک سیمینار بعنوان: ”شرح پیدائش میں اضافے اور ماحولیاتی نقصانات کی روک تھام کے لئے پائیدارحل“ بروزمنگل 14 جنوری 2020 ءکو صبح 10:30 بجے کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی کی سماعت گاہ میں منعقد ہوگا۔
 
وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے ماحولیات سینیٹرمرتضیٰ وہاب مہمان خصوصی ہوں گے جبکہ جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی صدارت کریں گے۔