سندھ بھر کے سی این جی اسٹیشنز طویل دورانیے کی بندش کے بعد اتوار کی صبح 7 بجے سے 12 گھنٹے کے لیے شام 7 بجے تک کھل جائیں گے۔
ایس ایس جی سی حکام نے یہ اعلان جمعرات کو کیا تھا اور ہفتے کی شب ایس ایس جی سی حکام نے اس اعلان کی تصدیق کی ہے کہ سندھ کے سی این جی اسٹیشنز کو صبح 7 بجے سے 12 گھنٹوں کے لیے گیس کی سپلائی بحال کردی جائے گی۔
اس سے قبل ایس ایس جی سی حکام کا کہنا تھا کہ ایس ایس جی سی کے سسٹم میں مختلف گیس فیلڈز سے 35 تا 40 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کم مل رہی ہے جس کی وجہ سے لائین پیک سخت متاثر ہے، انتہائی کم پریشر کی وجہ سے ایس ایس جی سی کو گھریلو صارفین کو گیس پہنچانے میں سخت مشکلات کا سامناہے لہذا کمپنی کی جانب سے پریشر کی صورتحال کو مدنظر رکھ کر آئندہ کا فیصلہ کیا جائے گا۔
اسلام آباد:اسلام آباد سمیت ملک کے بالائی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں۔
اتوار کی صبح اسلام آباد سمیت پوٹھوہار ریجن، آزاد کشمیر کی وادی نیلم، پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں اور گلگت بلتستان میں شگر اور اسکردو میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.7 ریکارڈ کی گئی ہے اور اس کا مرکز چلاس سے 58 کلومیٹر جنوب مشرق میں اور اس کی گہرائی 15 کلومیٹر تھی۔
کراچی: بارش اور برفباری کا باعث بننے والا سسٹم بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے علاوہ سندھ پر بھی اثر انداز ہے تاہم اس کی شدت انتہائی کم ہے۔ کراچی سمیت مختلف علاقوں میں موسم ابر آلود ہے اور بیشتر علاقوں میں یخ بستہ ہواؤں کا راج ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں اتوار کی رات تک ہلکی بارش ہوسکتی ہے تاہم سردی کی شدت میں اصل اضافہ 13 جنوری کے بعد ہوگا، 15 اور 17 جنوری کے درمیان راتوں کو درجہ حرارت 5 سے 7 ڈگری تک گر سکتا ہے۔ اس سے قبل 2014 میں جنوری کا مہینہ اس قدر سرد ہوا تھا ، اس وقت بھی کم سے کم درجہ حرارت 7 ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا تھا۔
گلگت بلتستان: ملک کے دیگر صوبوں کی طرح گلگت بلتستان میں بھی گزشتہ روز سے شدید برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔
جس کی وجہ سے بلتستان ڈویژن کے تمام بالائی علاقوں کا زمینی رابطہ بدستور منقطع ہے اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں جب کہ شدید سردی اور برف باری سے درخت بھی پھٹنے لگے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شدید برفباری کا یہ سلسلہ 3 روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
خیبر پختونخوا : پشاور، ہزارہ و مالاکنڈ ڈویژنز، کوہاٹ، اورکزئی اور چترال سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بھی بارش اور برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔ شانگلہ کے میدانی علاقوں میں بارش پہاڑوں پربرفباری جاری ہے۔
دیرلوئر کے بالائی علاقے شاہی، بن شاہی، لڑم، کلپانی، لواری ٹنل، کمراٹ، عشیرئی درہ میں گزشتہ روز سے اب تک تین فٹ تک برف پڑ چکی ہے۔ بارش اور برفباری کے باعث لوگ اپنے گھروں تک محصور ہوکر رہ گئے ہیں جب کہ بجلی اور گیس کی بندش نے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔
کوئٹہ: ملک کے بیشتر علاقوں میں بارش اور برفباری کے باعث نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔
بلوچستان، خیبر پختونخوا گلگت بلتستان اور پنجاب کے مختلف علاقے مغرب سے داخل ہونے والے سسٹم کے باعث بارشوں اور برفباری کی لپیٹ میں ہیں جب کہ سندھ کے مختلف علاقوں میں آج شام بارش کا امکان ہے۔
صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت شمال مغربی بلوچستان میں گزشتہ روز سے بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ کوئٹہ اور گرد و نواح میں گزشتہ روز سے اب تک ایک فٹ تک برفباری ہوچکی ہے، اس کے علاوہ چمن، زیارت، مستونگ، دشت اور کولپور میں بھی شدید برفباری کا سلسلہ جاری ہے، زیارت میں ہفتے کی دوپہر سے اتوار کی صبح تک 2 فٹ سے زائد برفباری ہوچکی ہے۔ اس کے علاوہ گوادر، پنجگور اور دیگر علاقوں میں موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔
برفباری کے باعث کوئٹہ کراچی شاہراہ مستونگ کے مقام پر بند ہے جس کی وجہ سے سیکڑوں مسافر پھنس گئے ہیں، کوژک ٹاپ پر شدید برفباری کی وجہ سے کوئٹہ چمن شاہراہ اور کان مہترزئی کے مقام پر کوئٹہ اسلام آباد شاہراہ بند ہوگئی۔
کراچی: شہید بےنظیربھٹو یوینیورسٹی نظیرآبادمیں مستقل وائس چانسلرکےعہدےسےکےلئےدرخواستیں دینے والے45 امیدواروں میں سے14 امیدواروں کوشارٹ لسٹ کیاگیاہے
شہیدبےنظیربھٹویونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلرکی تقرری کےلئےشارٹ لسٹ کئے گئےامیدواروں کے انٹرویوز15 جنوری کوہوںگے،شہیدبےنظیربھٹو یونیورسسٹی میں مستقل وائس چانسلرکےعہدے کےلئےجن امیدواروں کوشارٹ لسٹ کیا گیا ہیں ان میں شہید بےنظیربھٹو یونیورسٹی کی موجودہ مقام وائس چاسلر پروفیسرڈاکٹرطیبہ ظریف، سندھ یونیورسٹی میر پورخاص کیمپس کےپرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر امداد علی اسماعیل، ڈاکٹر سرفراز ھسین سولنگی، ڈاکٹرحسین بخش مری، ڈاکٹربشیراحمد میمن ، پروفیسرڈاکٹرغلام بھٹی، پروفیسرڈاکٹراحمد حسین، پروفیسر ڈاکٹرسلیم رضاسموں، پروفیسرڈاکٹرمحمدخلیل احمد ابوپوٹو، پروفیسر ڈاکٹرمحمدسفرمیرجت، پروفیسرڈاکٹرمحمد عژمان کیریو، پروفیسر ڈاکٹرامانت علی جلبانیاور پروفیسر نبی بخش جمانی شامل ہیں۔
اسلام آباد: پاکستان سمیت دنیا بھر میں سال 2020 کا پہلا چاند گرہن آج ہوگا۔
دنیا بھر میں سال2020 کا پہلا چاند گرہن کل ہوگا اور چاند گرہن پاکستان میں دیکھا جا سکے گا۔
پاکستان میں گرہن کا آغاز آج 10اور 11جنوری کی درمیانی رات 10 بج کر 8 منٹ پر ہو گا، جو 11 جنوری کو رات 1 بج کر 10 منٹ پر عروج پر ہو گا ،11 جنوری کی صبح 2 بج کر 12منٹ پر چاند گرہن ختم ہو گا۔
واضح رہے کہ 2020 میں سورج و چاند کو 6 مرتبہ گرہن لگیں گے۔
اسلام آباد: وزیراعظم مفت ہنرمندپروگرام 2020 میں داخلے کااعلان ہوگیا۔ جاری کردہ اعلامیہ کےمطابق پاکستان کےہرمقامات ہر طرح کےکورس پرمفت داخلے جاری رہیں گے۔
داخلہ لینےکی آخری تاریخ 24 جنوری ہے جبکہ دوران کورسز ہر ماہ 3000 روپے بطور وظیفہ بھی دیا جائے گا۔
داخلہ لینے والےخواہشمند نوجوان اپنا قومی شناختی کارڈ، پی آر سی، ڈومیسائل، میٹرک مارک شیٹ، 1/1 سائزتصویرکےہمراہ اپنےقریبی منتخب کردہ انسٹیٹیوٹ پر فارم حاصل کرکےوہیں مفت جمع کراسکتے ہیں۔