کراچی: جامعہ کراچی میں سالانہ جلسہ تقسیم اسنادکے لئے ریہرسل27 دسمبر کو ہوگی
جامعہ کراچی کے سالانہ جلسہ تقسیم اسناد کے لئے ریہرسل بروزجمعہ27 دسمبر2019 ءکودوپہر2:30 بجے ولیکا گراﺅنڈ میں منعقد ہوگی۔طلبہ اکیڈمک گاﺅن پہن کرہی ریہرسل میں شرکت کرسکیں گے۔علاوہ ازیں بسلسلہ ریہرسل اور جلسہ تقسیم اسناد بروز جمعہ 27 اورہفتہ28دسمبر 2019 ءکو جامعہ کراچی میں مارننگ وایوننگ اوقات میں کسی قسم کی پبلک ڈیلنگ نہیں ہوگی، کلاسیں معطل رہیںگی اور کوئی امتحان منعقد نہیں ہوگا۔
صرف ڈگری اور گولڈ میڈل کے حصول کے امیدواروں کو ہی مذکورہ تاریخوں میں جامعہ آنے کی اجازت ہوگی۔واضح رہے کہ جامعہ کراچی کا تیسواں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد بروز ہفتہ28 دسمبر2019 ءکوصبح 9:30بجے جامعہ کراچی کے ولیکا کرکٹ گراونڈ میں منعقد ہورہا ہے۔ جس کی صدارت گورنر سندھ و چانسلر جامعہ کراچی عمران اسماعیل کریں گے جبکہ شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی خطبہ استقبالیہ پیش کرینگے۔
کراچی: جامعہ کراچی سالانہ جلسہ تقسیم اسناد کے دعوت نامے24 اور25 دسمبر 2019 ءکو حاصل کئے جاسکتے ہیں۔
جامعہ کراچی کا سالانہ جلسہ تقسیم اسناد برائے 2019 ء28 دسمبر 2019 ءکو منعقد ہوگا۔اس سلسلے میں طلبہ اپنے دعوت نامے ایڈمنسٹریشن بلڈنگ کے گراﺅنڈ فلور پر واقع کمرہ نمبر 01 سے 24 اور25 دسمبر 2019 ءکو صبح10:00 تادوپہر3:00 بجے تک حاصل کرسکتے ہیں۔
امیدوار اصل شناختی کارڈ اور اصل رسید دکھا کر دعوت نامے حاصل کرسکتے ہیں۔علاوہ ازیں جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت کے لئے گاﺅن حاصل کرنے کی سہولت بھی کمرہ نمبر 01 میں میسر ہوگی۔
واضح رہے کہ دعوت ناموں اور گاﺅن کے حصول کے لئے 25 دسمبر کو بھی رجوع کیا جاسکتاہے۔
اسلام آباد: ایئر یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طلباء و طالبات کی نمائندہ تنظیم ایلومینائی ایسو سی ایشن کے سالانہ انتخابات کے انعقاد کا اعلان کردیا گیا ہے ۔
وائس چانسلر فائز امیر نے گریجوایٹس کو حق رائے دہی استعمال کرنیکی تلقین کی ، سیکرٹری الیکشن کمیٹی کے مطابق رواں برس ایک صدر، 5 نائب صدور کیلئے ووٹنگ کا عمل جاری ہے ، نومنتخب کابینہ کی تقریب حلف برداری کا انعقاد 27دسمبر کو ہو گا ۔ ووٹنگ کا عمل 24دسمبر رات بارہ بجے تک جاری رہے گا۔
کراچی 2019:جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی المنائی پاکستان اور امریکا کے باہمی اشتراک سے جاری 2روزہ انٹرنیشنل ریسرچ کانفرنس کے اختتام پر مختلف ملکوں سے آئے ہوئے شرکا کے لیے گالا ڈنرکااہتمام جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں منگل 24دسمبر شام 7:30بجے کیا گیا ہے، پروگرام کے مہمانِ خصوصی چیف سیکٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ ہونگے۔
جناح یونیورسٹی برائے خواتین کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نعیم فاروقی نے کہا ہے کہ جامعہ میں ڈی ایچ ایم ایس ڈگری کلاسزشروع کرنے پر کام کر رہے ہیں، نیشنل کونسل فار ہومیو پیتھی کی ٹیم کی جانب سے یونیورسٹی کے دورے کے بعد منظوری ملتے ہی باقاعدہ کلاسوں کا اہتمام کر دیا جائے گا۔یہ بات انہوں نے پاکستان ہومیو پیتھک فزیشن سوسائٹی کے بانی ڈاکٹر سید جاوید حسین شاہ سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر جامعہ ہذا کے ڈین فیکلٹی برائے فارمیسی پروفیسر ڈاکٹر غلا م سرور بھی موجود تھے ۔ پاکستان ہومیو پیتھک فزیشن سوسائٹی کے بانی ڈاکٹر سید جاوید شاہ نے اس موقع پر یاد ہانی کراتے ہوئے کہا کہ کچھ عرصہ قبل یونیورسٹی میں ڈی ایچ ایم ایس کلاسز شروع کرانے کیلئے ہم نے فزیبلٹی رپورٹ دی تھی خواہش ہے کہ جناح ویمن یونیورسٹی میں جلد از جلد ڈی ایچ ایم ایس ڈگری پروگرام شروع ہو جائے۔
کراچی: عثمان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں نئے تعلیمی سال 2019-20 کا آغاز ہوگیا، اس سلسلے میں نئے طلبا و طالبات کے لئے ویلکم پارٹی کا انعقاد کیا گیا۔
تقریب کا افتتاح عثمان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ظاہر علی سید نے کیا۔ 2019-20 کے تعلیمی سیشن میں 500 کے قریب طلبہ نے ٹیسٹ پاس کیا اور داخلے کے اہل قرار پائے، جن میں سے 205 کا بیچلرزآف انجینئرنگ کے مختلف شعبوں جبکہ 285 طلبہ کا اندراج کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں ہوا۔ ویلکم پارٹی میں پرانے طلبہ نے نئے طلبہ کو خوش آمدید کہا۔
اس موقع پر ٹیبلوز بھی پیش کئے گئے۔ ڈاکٹر زاہد علی سید نے نئے آنے والے طلبہ کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا کہ انسٹیٹیوٹ کو اپنے طلبہ پر فخر ہے، اس انسٹیٹیوٹ کے طلبا نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں ہمارا نام روشن کیا ہے۔
سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کی جانب سے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے 144 ویں یوم پیدائش کے حوالے سے تین روزہ سالگرہ تقریبات کا آغاز آج سےان کی مادر علمی سندھ مدرستہ الالسلام یونیورسٹی میں ہوگیا۔”قائد اعظم محمد علی جناح :نظریات،حقائق اورپیش رفت “ کے موضوع پر ہونے والی تین روزہ تقریب کا افتتاح وزیراعلی سندھ کے مشیر برائے قانون، ماحولیات اور کوسٹل ڈولپمینٹ مرتضی وہاب نے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم ہمیشہ انکے آئیڈیل اور رول ماڈل رہے ہیں ، اسکول کے زمانے میں ہم اس ادارے کے بارے میں سنا کرتے تھے اور آج یہاں پر کھڑے ہوکر خطاب کرنا کسی اعزازسے کم نہیں ۔ یہ ملک ہمیں قربانیوں کے نتیجے میں ملا ہے، ہمیں اپنے کردار سے اس کی خدمت کرنے ہے ، ہم اس وقت تک بہتری نہیں لاسکتے جب تک ہم اپنا کردار ادا نہیں کرتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا یوم پیدائش بھی پچیس دسمبر ہے اور انہوں نے بھی قائد اعظم کی طرح لنکن ان سے بار ایٹ لا کی ڈگری حاصل کی اور اس کے بعد عوام کی خدمت کرنے کے جذبے سے سرشار ہوکر سیاست میں قدم رکھا۔مشیر قانون نے کہا کہ بہت بڑی قربانیوں کی بدولت ہمیں یہ ملک ملا ہے ، اس لیے ہم سب کو چاہیے کہ قائد اعظم کے فلسفے کو آگے لیکر چلیں۔ یہ 73 کا آئین ہے جو ذوالفقار علی بھٹو نے ہمیں دیا جس میں ہر شخص کو سیاست اظہار رائے اور برابری کا حق دیا گیا ہے۔ نوجوان سیاستدان ہونے کے ناطے مجھے اس بات پر فخر ہے کہ ہم اس آئین کے ساتھ ملک کو آگے لیکر جارہے ہیں۔ آج ہم سب کو تجدید عہد کرنی چاہیے کہ ہم اس ملک کووہ ریاست بنائیں گے جس میں قانون کی حکمرانی ہو۔انہوں نے کہا کہ سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی نے تین دن تک قائد اعظم کا جنم دن منا کر ایک بہتر روایت ڈالی ہے اور نوجوان نسل کو قائد اعظم کے افکار اور اصولوں سے ہم آہنگ کیا ہے۔
اس موقع پر وائس چانسلر سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے لیے ایک اعزاز ہے کہ ہم قائد اعظم کا144واں یوم پیدائش آج سے ہی منا رہے ہیں۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے یہ ملک آئیڈیل بنایا تھا۔انکے کئی آئیڈیلز تھے زندگی کے تمام پہلوﺅں کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے اس ملک کی تعمیر کی۔ انہوں نے کہا کہ 72 برسوں بعد ہمیں یہ ضرورت ہے کہ ہم اس ملک کو قائد کے خواب مطابق قائم کریں۔ ہم قائد اعظم کو اس سے بڑھ کر خراج عقیدت پیش نہیں کرسکتے کہ ہم تین دن تک ان کی سالگرہ منا رہے ہیں۔
ڈاکٹر محمد علی شیخ نے کہا کہ سندھ مدرستہ الاسلام میں قائد اعظم نے نہ صرف تعلیم حاصل کی بلکہ انہوں نے اپنی ملکیت کا تیسرا حصہ بھی اس ادارے کو وقف کیا اس ناطے ہم قائد اعظم کے وارث ہیں اس لیے ہم اس بحث کو قائد اعظم کی مادر علمی سے شروع کررہے ہیں کہ اس ملک کو انکی سوچ اور وژ ن کے مطابق کیسے قائم رکھ سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ صوبائی مشیر مرتضی وہاب نے طالبعلموں کی جانب سے منعقد کی گئی پینٹگنس اور فوٹو گرافی کا افتتاح کیا اور وہاں پر طلبہ و طالبات کی جانب سے نمائش میں رکھی گئی تصویروں کا جائزہ بھی لیا۔
اس کے علاوہ پہلے دن طالبعلموں کی جانب سے مختلف موضوعات پر پینل ڈسکشنز اور بزرکامپیٹیشن بھی منعقد کئے گئے۔
کراچی: سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں قومی کرکٹ ٹیم کے ابتدائی 4 بلے بازوں نے سنچریاں بنا کر تاریخ رقم کردی۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کے چاروں ابتدائی بلے بازوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور سنچریاں بنانے کا کارنامہ سرانجام دیا۔
پاکستان کی جانب سے اوپنر عابد علی، شان مسعود، کپتان اظہر علی اور بابر اعظم نے لگاتار سنچریاں بنا کر نیا ریکارڈ قائم کیا۔
قومی ٹیم کے اوپنرز شان مسعود اور عابد علی نے 278 رنز کی شراکت قائم کی تھی جب کہ اظہر علی نے 142 گیندوں پر 11 چوکوں کی مدد سے اپنی سنچری مکمل کی جو ان کے کیرئیر کی تیز ترین سنچری ہے۔
علاوہ ازیں بابر اعظم نے اظہر علی کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے اپنی سنچری بھی بنائی۔
شان مسعود 135، عابد علی 174 اور اظہر علی 118 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ بابر اعظم 100 رنز بناکر ناقابل شکست رہے۔
اس سے قبل بھارت کے ابتدائی چار کھلاڑیوں نے 2007 میں بنگلا دیش کے خلاف سنچریاں اسکور کی تھیں۔ بھارت کی جانب سے وسیم جعفر، دنیش کارتک، راہول ڈریوڈ اور سچن ٹنڈولکر نے سنچریاں اسکور کی تھیں۔
خیال رہے کہ ایک اننگز میں پاکستان کی جانب سے چار سنچریاں پانچوں بار اسکور ہوئی ہیں لیکن یہ چار سنچریاں ٹاپ فور بلے بازوں نے نہیں بلکہ مختلف پوزیشن پر کھیلنے والے کھلاڑیوں نے بنائی تھیں۔
کراچی: کراچی ائیرپورٹ پر ایف آئی اے امیگریشن کاونٹر پر عملے کی کمی کی وجہ سے مسافروں کی لمبی قطاریں لگ گئی، بیرون ملک جانیوالے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
کاونٹر پر عملے کی کمی کی وجہ سے بیرون ملک جانیوالے مسافر خوار ہوگئے جبکہ پروازوں کی روانگی میں تین گھنٹے سے زائد تاخیرہوئی۔کراچی ایئرپورٹ پرمسافروں کا رش، امیگریشن کاونٹر پر مسافروں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ ذرائع کے مطابق امیگریشن
امیگریشن کاونٹر پرایف آئی اے کا عملہ ایک مسافر کی امیگریشن کرنے میں پانچ سے دس منٹ لگاتا رہا جس کے سبب ایف آئی اے امیگریشن عملے کی سست روی کی وجہ سے مسافروں کی طویل قطاروں کو انتظار کرنا پڑا۔
بورڈنگ کا عمل بھی متاثر رہا، پی آئی اے سمیت دیگرایئرلائن متعدد بار ایف آئی اے کو شکایت کر چکی ہیں لیکن کوئی عمل درآمد نہیں ہورہا، ایف آئی اے امیگریشن کاونٹر پر کھڑے ہونے والوں میں بزرگ، خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔