روزانہ دو سیب کھائیے اور بُرے کولیسٹرول کو دور بھگائیے
لندن : سیب کھاؤ اور ڈاکٹر بھگاؤ کی مثل ہم سنتے آئے ہیں جس میں بڑی حد تک صداقت بھی ہے لیکن اب روزانہ دو سیب کھانے سے کولیسٹرول میں بھی کمی واقع ہوسکتی ہے۔
یہ بات ایک نئے مطالعے سے سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خون میں مضرِ صحت یا ’برے کولیسٹرول‘ کے شکار خواتین و حضرات اگر چند ہفتوں تک روزانہ دو سیب کھائیں تو اس سے چار سے پانچ فیصد تک کولیسٹرول کم ہوجاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سیب میں ریشہ (فائبر) اور پولی فینولز موجود ہوتے ہیں۔
سیب اور کولیسٹرول میں کمی کا تعلق اب تک سامنے نہیں آسکا لیکن سائنس دانوں کا اصرار ہے کہ شاید بعض قسم کے پولی فینولز کولیسٹرول گھٹانے کی وجہ بنتے ہیں۔ وجہ کوئی بھی ہو کولیسٹرول کی دل دشمنی بالکل واضح ہے۔ یہ خون کی شریانوں میں چربی جمع کرکے اسے تنگ کرتی ہے جس سے خون کی روانی شدید متاثر ہوتی ہے۔ اس طرح امراضِ قلب اور فالج جیسے خطرات پیدا ہوجاتے ہیں۔
برطانیہ میں ریڈنگ یونیورسٹی سے وابستہ پروفیسر جولی لوگرو نے درمیانی عمر کی 40 خواتین اور حضرات کو دو حصوں میں تقسیم کیا۔ ان میں سے ایک گروہ کو سیب کا رس دیا گیا اور دوسرے کو روزانہ دو سیب کھلائے گئے۔ چھ ہفتے بعد جن افراد نے سیب کھایا تھا ان میں برے کولیسٹرول کی چار سے پانچ فیصد مقدار کم ہوگئی۔
اگرچہ یہ فرق قدرے کم ہے لیکن کسی دوا کے بغیر محض غذا کے ذریعے کولیسٹرول میں کمی ایک بہترین عمل ہے جس کے ذریعے علاج بالغذا کی راہیں کھل سکتی ہے۔
دیگر ناقدین کا کہنا ہے کہ اس مطالعے میں بہت کم لوگ شامل کیے گئے ہیں اور ضروری ہے کہ دیگر تمام عوامل کو شامل کرتے ہوئے ایک بڑی آبادی پر اس کے اثرات دیکھے جائیں۔
برٹش کونسل کے تعاون سے خواتین کو با اختیار اور با صلاحیت بنانے کے لیے جاری دوروزہ خواتین فیسٹیول ختم
واؤ فیسٹیول کے آخری روز بھی خواتین کی سرگرمیاں جوش و خروش سے جاری رہیں پینل ڈسکشن میں مختلف موضوعات پرگفتگو، چینٹن ہیریسن لی کی خواتین کی رہنمائی،
کراچی : برٹش کونسل کے تعاون سے کراچی میں جاری خواتین فیسٹیول ختم ہوگیا۔ میلے کا اہتمام برٹش کونسل آف پاکستان نے ویمن آف دی ورلڈ (واؤ)فاؤنڈیشن اور دیگر چار پارٹنرز کے اشتراک سے ہوٹل بیچ لگژری میں کیا تھا۔فیسٹیول کے دوسرے اور آخری روز بھی ہر شعبہ زندگی سے شہریوں کی بڑی تعداد نے میلے میں شرکت کی اور پسندیدگی کا اظہار کیا۔ ویمن آف دی ورلڈ فیسٹیول کے موقع پر خواتین کی سرگرمیاں دوسرے روز بھی جوش و خروش سے جاری رہیں ۔ دوسرے روز بھی پینل ڈسکشن ہوا جس میں عنایہ شیخ، عظیمہ دھانجی، ڈاکٹر کوثر وقار اور دیگر معروف خواتین نے حصہ لیا۔ اس کے علاوہ پرفارمنس آرٹس، خواتین کی ماہانہ صحت، ہمارا ماحول ہماری ذمہ داری، سائبر ہراسمنٹ ، لڑکیوں کی تعلیم، ڈیجیٹل دنیا میں نسائی پسندی، مینگروز کی بقا ، کاغذ کے کارنامے سمیت دیگر کئی موضوعات پر گفتگو ہوئی۔ خواتین کو بااختیار اور باصلاحیت بنانے کے موضوع پر ہونے والے فیسٹیول کے اختتام پر میلے میں شریک خواتین نے کہا کہ وہ برٹش کونسل سمیت تمام اسپانسر اداروں کا شکریہ ادا کرتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے اور ماحولیاتی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے فرائض کی ادائیگی کے لیے اس سے اچھی تربیت کا اہتمام نہیں ہوسکتا۔ برٹش کونسل کی ڈائریکٹر آرٹس چینٹن ہیریسن لی نے اسٹالوں پر جاکر خواتین سے گفتگو کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔
کراچی : فش ہاربر پر واقع ہوٹل میں آگ لگ گئی، خوف ناک آتش زدگی کے باعث بھڑکتے شعلوں نے قریب کھڑی لانچوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا، کروڑوں روپے مالیت کی 9 کشتیاں جل کر راکھ ہو گئیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی فش ہاربر پر واقع ہو ٹل میں خوف ناک آتش زدگی کے باعث نو لانچیں جل کر راکھ ہو گئیں، فشریز حکام کا کہنا ہے کہ آگ سے ہوٹل اور 9 لانچیں مکمل طور پر جل گئی ہیں۔
آگ بجھا نے کے لیے کے پی ٹی، نیوی اور کے ایم سی کے 12 فائر ٹینڈر موقع پر پہنچ گئے تھے، پاک بحریہ کی امدادی ٹیم اور 4 فائر ٹینڈرز نے بھی آگ بجھانے میں حصہ لیا، شدید کوششوں کے بعد فش ہاربر پر ہوٹل میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا ، آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔
فش ہاربر سیکیورٹی انچارج کا کہنا تھا کہ جلنے والی لانچیں کروڑوں روپے مالیت کی تھیں، آگ کی شدت بہت زیادہ تھی، جس کے باعث نقصان بہت زیادہ ہوا، کے پی ٹی حکام کو کو کئی بار شکایت کی گئی ہے کہ یہاں سے ہوٹلوں کو ختم کیا جائے لیکن نہیں کیا گیا۔
فشری سیکیورٹی حکام کے مطابق لانچوں پر لگی چربی اور چونا فوراً آگ پکڑتا ہے، اس لیے لانچوں تک آگ پہنچتے ہی آگ میں مزید شدت آ گئی، اور کشتیاں جل کر راکھ ہو گئیں۔
ذرائع کے مطابق آگ فش ہاربر پر کالا پانی کے مقام پر برتھ نمبر 5 میں لگی، ہوا تیز ہونے کے باعث آگ برتھ کے آس پاس پھیل گئی اور مزید لانچوں کو اپنی لپیٹ میں لیا، ریسٹورنٹ میں لگی آگ نے قریب موجود تیل کے ڈرموں کو بھی لپیٹ میں لے لیا تھا۔
پشاور: سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہدا کی پانچویں برسی آج منائی جارہی ہے۔ سانحے میں شہید ہونے والے اپنے پیاروں کی یاد میں والدین اور پوری قوم کی آنکھیں آج بھی پرنم ہیں۔
دسمبر کا مہینہ شروع ہوتے ہی 16 کی تاریخ ذہن میں تازہ ہوجاتی ہے، جب انسانیت کے دشمنوں نے پشاور میں آرمی پبلک اسکول کو مقتل گاہ میں بدل دیا تھا۔ دسمبر سال 2014ء کا روز، تاریخ میں سیاہ ترین دن کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ جب سفاک دہشت گردوں نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں وحشت اور بربریت کی انتہا کر دی اور 149 گھروں میں صف ماتم بچھا دی گئی۔ سانحہ اے پی ایس نے ملک سمیت دنیا بھر کے کروڑوں انسانوں کی آنکھوں کو نم کر دیا۔ شہدا میں ایک پرنسپل اور 16 اسٹاف ممبرز سمیت 132 طلبہ شامل تھے۔ پانچ سال پورے ہونے کے بعد آج بھی بچھڑنے والوں کا غم اسی طرح تازہ ہے۔
آرمی پبلک اسکول شہدا کے والدین سانحہ کے نفسیاتی اثرات سے نہیں نکل سکے۔ دسمبر کا مہینہ آتے ہی ان کا غم دوبارہ لوٹ آتا ہے۔ 16 دسمبر کے ہولناک سانحے میں شہید ہونے والے منوں مٹی تلے سو گئے ،لیکن ان کی یادیں آج بھی پہلے دن کی طرح تازہ ہیں۔
سانحہ اے پی ایس جہاں کئی گھر اجاڑ گیا، وہیں ایسے بھی طالب علم ہیں جو اس سانحہ میں بچ جانے کے بعد آج زندگی کی جانب واپس لوٹ آئے ہیں اور ان کے حوصلے بھی بلند ہیں۔سانحہ آرمی پبلک سکول کے غازی احمد نواز برطانیہ میں تعلیمی میدان کے ساتھ ساتھ سماجی کاموں میں بھی کامیابی کے جھنڈے گاڑ رہے ہیں۔ کئی عالمی ایوارڈ اپنے نام کرنے والے احمد نواز کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان اور دنیا بھر کے نوجوانوں کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے حکومت کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آپس کی مخالفت کو بھول کر نوجوان نسل کے لیے کام کریں۔
بطور قوم ہم نے دہشت گردی کو شکست دی.جنرل قمر جاوید باجوہ
کراچی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ سانحہ اے پی ایس کو ہم کبھی نہیں بھول سکتے ، ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں طویل سفر طے کیا ہے ،بطور قوم ہم نے دہشت گردی کو شکست دی ہے ۔ سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے 5 برس گزرنے پر پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سانحہ اے پی ایس کو کبھی نہیں بھلایا جائے گا، حملے میں موجود پانچ دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکایا جاچکا ہے، دہشت گردی کو ناکام بنانے کے لیے بطور قوم ہم نے طویل جدوجہد کی ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان میں دیرپا امن اور خوشحالی کے لیے متحد ہو کر آگے بڑھنا ہوگا، ہم سانحہ اے پی ایس کے شہداء اور اُن کے اہلِ خانہ کو سلام پیش کرتے ہیں، یاد رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے دہشت گردوں کے حملے میں طلباء ، اساتذہ اور عملے کے ارکان سمیت 150 افراد شہید ہوئے تھے۔ 2014 میں دہشت گردوں کی علم کے چراغ بجھانے کی کوشش ناکام ہوئی اور ڈیڑھ سو کے قریب طلباء اور اساتذہ نے جانوں کے نذرانے پیش کرکے قوم کو متحد کیا۔
اے پی ایس پر لگے زخم نے حکومت وقت کو نیشنل ایکشن پلان ترتیب دینے اور کاﺅنٹر ٹیررازم اتھارٹی کو از سر نو فعال کرنے جیسے اقدامات اٹھانے پر مجبور کیا. انہی اقدامات کے نتیجے میں دہشت گردوں کو نشان عبرت بنانے کیلئے فوجی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا گیا، بلاشبہ اے پی ایس کے 132 بچوں سمیت 150 فرزندان وطن نے اپنے لہو سے وہ شمع روشن کی جس کی لو آج بھی تازہ و غیر متزلزل ہے۔
اسلام آباد: پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں مودی سرکار کے اقدامات پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
بھارت کی جانب سے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 اور 35 اے ختم کر کے مقبوضہ کشمیر اور لداخ کو غیر قانونی طریقے سے بھارتی یونین میں شامل کر لیا تھا۔
جبری اقدامات کے خلاف بڑے پیمانے پر عوامی ردعمل کے خوف سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے کرفیو نافذ کر رکھا ہے جسے 4 ماہ سے زائد عرصہ ہو چکا ہے لیکن لاکھوں کی تعداد میں فوج تعینات ہونے کے باوجود مقبوضہ وادی میں آئے روز مودی سرکار کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
بھارت کی ہندو انتہا پسند حکومت نے صرف اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے 9 دسمبر کو لوک سبھا میں بھارتی شہریت سے متعلق متنازع بل پیش کیا جس کے تحت بنگلادیش، پاکستان اور افغانستان سے آنے والے غیر مسلم تارکین وطن کو شہریت دی جائے گی لیکن مسلمانوں کو شہریت نہیں دی جائے گی۔
بھارتی شہریت کے متنازع بل کو راجیہ سبھا (بھارتی پارلیمنٹ کا ایوان بالا) نے بھی 11 دسمبر کو منظور کر لیا تھا اور پھر 14 دسمبر کو بھارتی صدر راج ناتھ کووند کی منظوری کے بعد یہ بل باقاعدہ قانون بن چکا ہے۔
مودی سرکار کے اس اقدام کے خلاف بھارت میں بڑے پیمانے پر احتجاج ہو رہے ہیں اور آسام اور مدھیہ پردیش سمیت 6 ریاستوں نے اس قانون کو لاگو کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان اور ترجمان دفتر خارجہ اس حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں۔
اب پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے سوشل میڈیا پر اپنے ذاتی اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کر کے بھارت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
آصف غفور نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے مقبوضہ کشمیر سے لیکر آسام اور آگے تک، اختتام کی شروعات۔