Monday, 18 November 2024

بوسٹن: نوادرات فروخت کرنے والے ایک مشہور امریکی نیلام گھر (آکشن ہاؤس) نے ایپل کمپیوٹرز کے بانی اسٹیو جابز کے دستخط والی فلاپی 84,115 ڈالر میں فروخت کی ہے۔ یہ رقم پاکستانی حساب سے ایک کروڑ 30 لاکھ روپے بنتی ہے۔

اس فلاپی ڈسک میں ’’میکنٹوش سسٹم ٹولز 6.0‘‘ نامی سافٹ ویئر محفوظ ہے، جس کی بنیاد پر بوسٹن کے مشہور ’’آر آر آکشن‘‘ نیلام گھر کے ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ یہ دستخط غالباً 1988 میں کسی وقت کیا گیا تھا۔

اس فلاپی ڈسک میں ’’میکنٹوش سسٹم ٹولز 6.0‘‘ نامی سافٹ ویئر محفوظ ہے جو 1988 کے زمانے سے تعلق رکھتا ہے۔ (فوٹو: سی نیٹ نیوز)

البتہ، یہ دستخط اس لحاظ سے اہمیت رکھتے ہیں کیونکہ اسٹیو جابز کو آٹوگراف دینے کا شوق نہیں تھا اور وہ بہت کم لوگوں کو اپنے دستخط شدہ تحائف دیا کرتے تھے۔

 حالیہ چند مہینوں کے دوران اسٹیو جابز کا دستخط کردہ، ڈزنی پکسار کی فلم ’’ٹوائے اسٹوری‘‘ کا اوریجنل پوسٹر 30 ہزار ڈالر میں فروخت ہوا۔ اس سے پہلے گزشتہ برس اسٹیو جابز کے ہاتھ سے لکھی ہوئی ملازمت کی درخواست سب سے مہنگے داموں یعنی ایک لاکھ 74 ہزار ڈالر میں فروخت ہوچکی ہے۔
 
اسٹیو جابز کا انتقال 5 اکتوبر 2011 کے روز کینسر کی وجہ سے ہوا۔

لاہور: دنیا کی سب سے بڑی تحقیق میں حیران کن انکشاف سامنے آئے ہیں، ماحولیاتی تبدیلی کے سمندروں پر ہولناک اثرات مرتب ہونے لگے۔

غیر ملکیخبر رساں ادارے کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے باعث سمندروں میں آکسیجن کم ہوتی جارہی ہے، 50 سال کے عرصے میں ان مقامات کی تعداد چالیس سے سات سو ہوگئی جن میں آکسیجن کم ہو رہی ہے۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ آکسیجن کی کمی سے ٹیونا، شارک اور مارلِن جیسی بڑی مچھلیوں کو خطرہ ہے، انڈسٹریز سے نکلنے والے کیمیکلز میں نائیٹروجن اور فاسفورس شامل ہے جو سمندروں میں آکسیجن میں کمی کا باعث بن رہے ہیں۔تحقیق میں مزید کہا گیا ہے کہ فضامیں بڑھتی کاربن ڈائی آکسائیڈ کے باعث سمندر میں زیادہ حرارت جذب ہو رہی ہے، سمندر میں پانی کے درجہ حرارت میں اضافہ کے باعث آکسیجن کی مقدار کم ہوتی جارہی ہے، کچھ مقامات پر آبی حیات کو چالیس فیصد تک نقصان ہوسکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق سمندر میں آکسیجن میں کمی کے باعث بڑی مچھلیاں سطح آب کے قریب آنے لگی ہیں، یہی حال رہا تو 2100ء تک دنیا بھر کے سمندروں میں تین سے چار فیصد آکسیجن میں کمی ہو جائے گی،  یہ تحقیق بین الاقوامی ادارے "انٹرنیشنل یونین آف کنزرویشن آف نیچر"کی جانب سے کی گئی۔

کراچی : سندھ کابینہ نے اسٹوڈنٹ یونین کو بحال کرنے کا بل منظور کرلیا
 
ذرائع کےمطابق سندھ کابینہ نے اسٹوڈنٹ یونین کو بحال کرنے کا بل منظور کرلیا جس کے بعداسٹوڈنٹ یونین کسی بھی تعلیمی ادارے، تعلیمی تربیتی ادارے چاہے وہ پبلک یا نجی ہو بنائی جا سکتی ہے اسٹوڈنٹ یونین کا اسلحہ رکھنا، اسلحہ کا استعمال یا تعلیمی اداروں میں لانا خلاف قانون ہوگا
 
اسٹوڈنٹ یونین کا کام تعلیمی ماحول بہتر کرنا، نظم و ضبط پیدا کرنا، غیر نصابی سر گرمیوں کو فروغ دینے کا ہوگا۔ اسٹوڈنٹ یونین 7 سے 11 ممبران پر مشتمل ہوگی، یہ یونین طلبہ منتخب کرینگے
 
اسٹوڈنٹ یونین کا کام سوشل اور اکیڈمک ویلفئر کو بہتر کرنا ہوگا یہ بل اسمبلی میں متعارف کرکے اسٹیڈنگ کمیٹی آن لا کوبھیجا جائے گا تمام اسٹیک ہولڈرز کو مشاورت کرکے بل پاس کیا جائے گا

لاہور:لاہور کے شاہی قلعے میں اکبری حمام سے ملحقہ متعدد مزید پوشیدہ تعمیرات سامنے آ گئی ہیں۔شاہی قلعے میں اکبری حمام سے ملحقہ پوشیدہ تعمیرات میں سینکڑوں برس پرانے برتنوں کی باقیات بھی برآمد ہوئی ہیں۔

ملکی ماہرین غیر ملکیوں کی معاونت سے گتھیاں سلجھانے میں مصروف ہیں۔دنیا میں شاید ہی لاہور کے شاہی قلعے جیسا کوئی دوسرا مقام ہو جہاں متعدد بادشاہوں کے ادوار میں کی گئی تعمیرات ایک ہی جگہ پر ملتی ہوں۔ اکبری دور میں قلعے کو مضبوط بنیادوں پر تعمیر کیا گیا تو اُس کے بعد شاہ جہاں اور جہانگیر نے اِس میں مزید توسیع کی۔دیگر مغل بادشاہوں کے بعد سکھوں اور انگریزوں کے ادوار میں بھی یہ سلسلہ جاری رہا۔ اِن متعدد ادوار کی تعمیرات نے شاہی قلعے کو منفرد مقام میں تبدیل کر دیا ہے۔

یہاں پر کچھ عرصہ پہلے اکبری دور میں تعمیر کیا گیا حمام سامنے آیا تھا۔ اِس کا سرا ہاتھ لگنے کے بعد اِس سے ملحقہ رقبے کی کھدائی کے دوران سینکڑوں سال استعمال کیے جانے والے مٹی کے برتنوں کی باقیات بھی سامنے آئی ہیں۔مزید کھدائی کیے جانے کے نتیجے میں متعدد ایسی تعمیرات بھی منظرعام پر آئی ہیں جو پہلے نظروں سے پوشیدہ تھیں۔ ممکنہ طور پر اِن میں مغلوں کے ساتھ ساتھ برٹش دور میں کی جانے والی تعمیرات بھی شامل ہیں جن کی گتھیاں سلجھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

سامنے آنے والی تعمیرات کی گتھیاں سلجھانے میں مصروف ماہرین کو قوی اُمید ہے کہ یہاں سے ابھی بہت کچھ مزید بھی دریافت ہو سکتا ہے۔

 

کراچی: کامسیٹس اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن نے مورخہ 9 اور 10 دسمبر کو احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا فیصلہ کیا ہے۔  اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن نے موجودہ انتظامیہ کے رویے پر شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کامسیٹس کی انتظامیہ  اساتذہ  و ملازمین کے دیرینہ مسائل کو حل کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔

 جون 2019 میں اساتذہ کی قلم چھوڑ ہڑتال کی بدولت ریکٹر کامسیٹس اور ایسوسی ایشن کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا لیکن اس پر عمل درآمد نہ ہوسکا اور ایسوسی ایشن کے خیال میں معاہدے کی ناکامی کی وجہ اینٹرم انتظامیہ ہے۔ ان افسران کی  نااہلی کی  بنا پر کامسیٹس یونیورسٹی  جمود کا شکار ہے اور تمام کام رکے ہوئے ہیں۔

 یونیورسٹی کے تمام فورمز فنکشنل نہ ہونے کے باعث موجودہ اینٹرم انتظامیہ صرف اور صرف اپنے سطحی مفادات کی خاطر تمام ضروری کاموں میں روڑے اٹکارہی ہے۔ مثلا سینٹ کی دوسری میٹنگ کے منٹس کا اپروول ہو یا سلیکشن بورڈ کا انعقاد ، ایڈ ہاک الاؤنسز کا بنیادی تنخواہ میں ضم ہونا ہو یا اساتذہ کے تمام اسکیلز کے لیے اشتہار ، مستقل ریکٹر کی تعیناتی ہو یا مسائل کے حل کے لیے  مختلف کمپنیوں کی تشکیل غرض یہ کہ تمام معاملات میں تاخیری حربے استعمال کیے گئے ہیں۔ فرانزک آڈٹ جیسے انتہائی اہم مطالبے کا بھی وعدہ کیا گیا تھا  لیکن اس پر بھی عملدرآمد نہیں کیا گیا۔

ایسوسی ایشن  اس تمام صورتحال کے بعد  اربابِ اختیار بشمول ایوانِ صدر، وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی ، سینٹ  اور قومی اسمبلی کے اراکین اور کامسیٹس کے سینٹ ممبران سے میڈیا کے توسط سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ ایسے تمام افسران کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے جو ایک تحریری معاہدے کے نفاذ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔

مورخہ 10 دسمبر 2019 کو ایک جانب کامسیٹس اپنی سلور جوبلی ایوانِ صدر میں منانے جارہا ہے۔ اور دوسری جانب کامسیٹس یونیورسٹی کے ملازمین  اپنے مسائل حل نہ ہونے کے باعث ایک مستقل اذیت کا شکار ہیں۔ اس غیر معمولی صورتحال کے تناظر میں ایسوسی ایشن کے نمائندگان نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام کیمپسز میں 9 اور 10 دسمبر کو پُر امن مظاہرے کیے جائیں گے تا کہ ایوانِ صدر سمیت دیگر اربابِ اختیار کو یہ پیغام دیا جاسکے کہ کامسیٹس کے اساتذہ و ملازمین اس نام نہاد جشن میں انتظامیہ کے ساتھ نہیں ہیں۔

 اس سلسلے میں 13 دسمبر 2019 کو مستقبل کی حکمتِ عملی طے کرنے کے لیے کامسیٹس کی سینٹرل  ایسوسی ایشن  کا اجلاس بلالیا گیا ہے ۔ اے ایس اے – سی یو آئی جامعہ  کامسیٹس کے چانسلر صدرِ پاکستان عزت مآب جناب عارف علوی صاحب اور جامعہ کے پرو چانسلر وزیرِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جناب فواد چوہدری صاحب سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس سنگین صورتحال کا نوٹس لیں اور کامسیٹس کے اساتذہ  و ملازمین کے دیرینہ مسائل کو حل کرنے کے  لیے اپنا کردار ادا کریں۔

 

نیوزی لینڈ: واہکاری آتش فشاں نیوزی لینڈ نے اچانک لاوا اگلنا شروع کر دیا 

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق واہکاری آتش فشاں نیوزی لینڈ نے اچانک لاوا اگلنا شروع کر دیا

Image result for new zealand volcano"

یہ اتنی اچانک صورتحال تھی کہ علاقے میں بھگدڑ مچ گئی ناگہانی آفت کے باعث متعدد لوگ لاپتہ ہوگئے کافی افراد زخمی ہوئے جبکہ نیوزی لینڈ پولیس نے اب تک ۵ افراد کی موت واقع ہونے کی تصدیق کردی ہے ریسکیو عملے کے اراکین کی مدد سے لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیکنڈا آرڈرن نے تصدیق کی ہے کہ آتش فشاں سے اس وقت لاوا نکلنا شروع ہوا جس وقت  سیاح وہاں کا دورہ کررہے تھے

Image result for new zealand volcano"

اچانک پیش آنیوالی اس آفت  کی وجہ سےعلاقے میں صورتحال  بہت خراب ہو گئی ہے امدادی کاروائیاں  جاری ہیں جن کی مدد سے  علاقے میں پھنسے ہوئے افراد کی نکالنے کا کام جاری ہے

Image result for new zealand volcano"

راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ پاک ایران فورسزکی بارڈر پرمشترکہ پیٹرولنگ سے متعلق ڈان اخبار کی خبرغلط ہے۔
 
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے پاک ایران فورسزکی بارڈر پرمشترکہ پیٹرولنگ کی خبر کو غلط قرار دیا گیا ہے۔ میجر جنرل آصف غفور نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ پاک ایران بارڈر پرمشترکہ پیٹرولنگ کے حوالے سے ڈان اخبار میں چھپنے والی خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے
 
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستانی بارڈرپرکسی قسم کی مشترکہ پیٹرولنگ نہیں ہورہی، پیٹرولنگ یا آپریشنزکی ضرورت ہوئی تو اپنے علاقوں میں متعلقہ فورسزکریں گی۔

 لاہور: پاکستان 2022 میں آسٹریلیا کے خلاف دو کے بجائے تین ٹیسٹ میچ کھیلےگا۔

پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں صحافیوں کے ساتھ خصوصی نشست میں کہا کہ قومی کرکٹر کو زیادہ ٹیسٹ میچز کھیلنے کے موقع فراہم کرنا چاہتے ہیں، 2023 میں بھی آسٹریلیا کے ساتھ تین،تین ٹیسٹ،  ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ آسٹریلیا کے ساتھ اے اور انڈرنائنٹین ٹیموں کے ٹور کی بات چیت بھی چل رہی ہے، نیو ساؤتھ ویلز کے ساتھ معاہدہ کو بھی حتمی شکل دے رہے ہیں جس کے مطابق دو یا تین کھلاڑیوں کو چار سال کی اسکالرشپ ملے گی، کارکردگی میں مجموعی طور پر بہتری لانے کے لیے ضروری ہے کہ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انگلینڈ  کے ساتھ مسلسل اے اور انڈر19 کے میچز ہوں

کراچی: بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی کے ریسرچ سیکشن کے زیر اہتمام ہفتہ طلبہ 2019 کا آغاآج سے ہو رہا ہے جو کہ صبح 10 بجے سے شام گئے تک بورڈ ہذا کے کانفرنس ہال میں جاری رہے گا جس میں گورنمنٹ اور پرائیویٹ 200 سے زائداسکول اور 800 سے زائد طلبہ وطالبات حصہ لے رہے ہیں اس سلسلے میں آج 9 دسمبر کو مقابلہ حسن قرات 10دسمبر کو مقابلہ نعت خوانی 11 دسمبر کو اردو تقریری مقابلہ 12 دسمبر کو انگریزی تقریری مقابلہ 13 دسمبر کو سندھی تقریری مقابلہ اور 14 دسمبر کو مقابلہ ملی نغمہ منعقد ہوگا۔
 
ان مقابلہ جات میں منصفین کے فرائض اپنے اپنے شعبہ جات سے تعلق رکھنے والےخواتین و حضرات انجام دیں گے اس کے علاوہ طلباء و طالبات کی حوصلہ افزائی کے لئے ان میں سرٹیفکیٹ کا بھی اجرا کیا جائے گا جبکہ نتائج کا اعلان بھی اسی دن پروگرام کے اختتام پر کر دیا جائے گا۔
 
اس مقابلے کے حوالے سے چیئرمین میٹرک بورڈ ڈاکٹر سعید الدین نے کہا کہ ہم نصابی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے ہم نے میٹرک بورڈ میں ایک بہترین پلیٹ فارم مہیا کیا ہے اسی پلیٹ فارم سے طلبہ میں چھپی ہوئی صلاحیتیں اجاگر ہونگی۔
پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافی خواتین وحضرات سے اس پروگرام کی کوریج کرنے کی درخواست ہے۔