انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے مشرقی شام میں بڑے پیمانے پر جاری فوجی آپریشن ختم کرنے کا امریکی مطالبہ مسترد کردیا۔
صدر رجب طیب اردوان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو واضح جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں جنگ بندی نہیں کریں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اردوان کا کہنا تھا کہ امریکا کی طرف سے عائد پابندیوں سے خوفزدہ نہیں، کرد جنگجوؤں کے خلاف فوجی کارروائیاں شام میں جاری رہیں گی۔
انہوں نے واشنگٹن حکام کو واضح کردیا کہ ترکی اقتصادی پابندیوں کے باعث دباؤ میں نہیں آئے گا، اپنے مقصد کے حصول کے لیے اپنا مشن جاری رکھیں گے۔
خبر ایجنسی کے مطابق ترکی کی جانب سے سرحد سے متصل شامی علاقے کو محفوظ بنانے کے لیے کارروائی جاری ہے، ترکی اپنی سرحد سے شام کے اندر بیس میل تک محفوظ علاقہ قائم کرکے شامی مہاجرین کو بسانا چاہتا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی کے خلاف پابندیوں کا حکم نامہ جاری کیا ہے، امریکا نے ترک وزیردفاع، وزیرداخلہ اور وزیرتوانائی پر پابندی عائد کردی۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی کو خبردار کیا تھا کہ اگر انقرہ حکومت کے خلاف معاشی پابندیاں لگانی پڑیں تو لگائیں گے۔
نئی دہلی: چالیس دن سے جاری بابری مسجد کیس کی سماعت بھارتی سپریم کورٹ میں آج ختم ہونے کا امکان ہے۔
بابری مسجد سے متعلق سماعت آج ختم ہوجائے گی تاہم کیس کا فیصلہ17نومبر سے قبل سنائے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس راجن گگوئی نے اس بات پر زور دیا تھا کہ بابری مسجد کی جگہ رام مندر تعمیر کرنے سے متعلق کیس میں فریقین 18 اکتوبر تک دلائل مکمل کرلیں، تاہم اب سماعت آج ختم ہونے کا امکان ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ بابری مسجد، رام مندر زمینی تنازع سے متعلق کیس کی سماعت کر رہا ہے جس کی سربراہی چیف جسٹس راجن گگوئی کر رہے ہیں۔
راجن گگوئی کی مدت ملازمت 17 نومبر میں ختم ہونے جا رہی ہے اور ایسی صورت حال میں ان کی جانب سے دی گئی کیس کی ڈیڈ لائن بہت زیادہ اہمیت کی حامل تھی۔
بابری مسجد کیس کا فیصلہ 9 ماہ میں سنانے کا حکم
بھارتی چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے 4 ہفتوں میں کیس کا فیصلہ سنا دیا تو یہ کسی معجزے سے کم نہیں ہوگا۔ سپریم کورٹ کے بینچ کی جانب سے بھی کہا گیا تھا کہ دیوالی کی چھٹیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے فریقین اپنے دلائل 18 اکتوبر تک مکمل کرلیں۔
واضح رہے کہ بابری مسجد کی جگہ رام مندر تعمیر کرنے سے متعلق کیس میں فریقین کے مسئلے کے حل کے لیے کسی نقطے پر متفق نہ ہونے کے بعد 6 اگست کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ قائم کیا گیا تھا۔
اسلام آباد : وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا مجھے پورا یقین ہے دھرنا نہیں ہوگا، آسانی سےدھرنےکی اجازت نہیں ملےگی ،فضل الرحمان سیاسی آدمی ہیں وہ جانتے ہیں دھرنے کا انجام کیا ہوگا۔
وزیر ریلوے شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا یقین ہے دھرنا نہیں ہوگا یہ اتنا آسان کام نہیں ، ان کو اتنی آسانی سے دھرنے کی اجازت نہیں ملےگی، شہبازشریف نے ہمیشہ اداروں کیساتھ صلح کی پالیسی اپنائی ہے۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے تین بجے میٹنگ بلائی ہے لائحہ عمل طےکیا جائے گا ، دھرنے سے متعلق حتمی صورتحال 26اکتوبر تک ہی سامنے آئے گی، مولاناصاحب سے بات چیت کرنیوالے کررہے ہیں ابھی نتیجہ نہیں نکلا۔
شیخ رشید نے کہا دھرنے پر ناخوشگوار واقعہ ہوا توقانون حرکت میں آئے گا، وزیراعظم عمران خان کوئی مذاکرات نہیں کررہےہیں لیکن بات چیت کرنیوالے لوگ مولاناصاحب سے رابطے میں ہیں، ضروری نہیں کہ دھرنا ہو صرف جلسہ بھی ہوسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان سیاسی آدمی ہیں وہ جانتے ہیں دھرنے کا انجام کیا ہوگا، صورتحال واضح ہے پیپلزپارٹی دھرنے میں شریک نہیں ہوگی ، ن لیگ دو حصوں میں تقسیم ہوچکی ہے، شہبازشریف میں اتنی جرات نہیں کہ وہ کھل کر سامنے آسکیں ، نوازشریف دھرنے کے حامی اورشہبازشریف حامی نہیں ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ شہباز شریف چاہتے ہیں معاملات کو صلح سے حل کیا جائے جبکہ سعد رفیق، خواجہ آصف، ایاز صادق مثبت سوچ والے لوگ ہیں، ن لیگ میں کسی کے پاس ابھی فائنل ایجنڈا نہیں ، ن لیگ دھرنے میں گئی تواس کی قیمت اپوزیشن ادا کرے گی۔
چترال : برطانوی شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن چترال پہنچ گئے ، مہمانوں کو روایتی ٹوپی اور چغہ پہنایا گیا، پرنسز ڈیانا نے بھی 1991 میں چترال کا دورہ کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی شاہی جوڑا اسلام آباد سے چترال پہنچا تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا ، شاہی جوڑے کو روایتی ٹوپی اور چغہ پہنایا گیا، شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن چترال میں بروغل اور ویلج بمبوریت کا دورہ کریں گے۔
خیال رہے شہزادہ ولیم کی والدہ پرنسز ڈیانا نے بھی 1991 میں چترال کا دورہ کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق برطانوی شاہی جوڑا 17 اکتوبر جمعرات کو لاہور کا دورہ کرے گا، جہاں 12 بجے لاہور ایئرپورٹ پر گورنر پنجاب اور وزیراعلی پنجاب سے ملاقات طے ہیں، جس کے بعد وہ ایس او ایس چیلڈرن ویلج جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن 17 اکتوبر دن ڈیڑھ بجے نیشنل کرکٹ اکیڈمی بھی جائیں گے اور بادشاہی مسجد اور شوکت خانم ہسپتال کا بھی دورہ کریں گے۔
گذشتہ روز برطانوی شاہی مہمانوں نے اپنے پانچ روزہ دورہ پاکستان کا آغاز اسلام آباد میں گرلز اسکول سے کیا، جہاں شاہی جوڑے نے بچیوں سے ملاقات کی۔۔ اسکول کی انتظامیہ نے پاکستان میں تعلیمی نظام سے متعلق بریف کیا۔ شہزادہ اورشہزادی نے کلاس رومز کامعائنہ کیا اور طالبات میں گھل مل گئے۔
شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ میڈلٹن نے اسلام آباد میں مارگلہ ہلز کی سیر کی، جہاں ہائیکنگ ٹریک ٹریل فائیو اور خوبصورت ندی کا دورہ بھی کیا۔ شاہی جوڑا تیس منٹ تک مارگلہ ہلز کے خوبصورت نظاروں سے لطف اندوز ہو تا رہا۔
شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ نے ایوان صدر میں صدرعارف علوی سے ملاقات کی، جس میں صدر مملکت نے ذہنی صحت، موسمیاتی تبدیلی، اور غربت کے خاتمے بارے شعور بیدار کرنے کے لئے شاہی جوڑے کی کوششوں کو سراہا۔
شاہی جوڑے نے وزیر اعظم ہاوس میں وزیراعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی، وزیر اعظم نے مرکزی دروازے پر مہمانوں کا استقبال کیا اور معزز مہمانوں کے ساتھ تفصیلی گفتگو کی، جس کے بعدمہمان جوڑے کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا۔
شاہی جوڑا رکشے پر پاکستان مانومنٹ پہنچا،اس موقع پرشہزادی کیٹ مڈلٹن نے سبزرنگ کا لباس زیب تن کر رکھا تھا جبکہ شہزادہ ولیم نے سبز رنگ کی شیروانی زیب تن کی، تقریب میں سیاسی سماجی شخصیات اور ملیڑی سے وابستہ عہدیداروں نے بھی شرکت کی، قومی ترانہ کی دھن کو بھی تقریب کا حصہ بنایا گیاجبکہ روایتی دھنوں سے بھی شاہی مہمانوں کو محظوظ کیا گیا۔
تہران: ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ جنگ مسئلے کا حل نہیں، ہم خطے کے تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں حسن روحانی کا کہنا تھا کہ سات، 8 سال سے خطہ دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے، چاہتے ہیں خطے سے شدت پسندی کا خاتمہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے پاکستان، افغانستان دیگر ممالک کے عوام کو نشان بنایا، ایران خطے کے تمام ممالک سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔
حسن روحانی نے کہا کہ فلسطینی مظالم کا شکار ہیں، ایران تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے ذریعے تنازعات کا حل چاہتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے عوام کی ٹانگیں سلامت ہیں، لیکن امریکا کے گھٹنے ٹوٹ گئے، ایران جنگ نہیں چاہتا، ہم جنگ کے خلاف ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ ایرانی صدر نے جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا نے عالمی معیشت میں ایران کے کردار کو محدود کردیا ہے، ایران، کیوبا، وینزویلا، چین، روس پر پابندیاں جرم کے زمرے میں آتی ہیں۔
اپنے ایک بیان میں حسن روحانی نے یہ بھی کہا تھا کہ خلیج میں موجود غیرملکی افواج خود کو ایرانی مفادات سے دور رکھیں، اگر غیرملکی افواج مخلص ہیں تو وہ علاقے کو ہتھیاروں کی دوڑ کا مرکز بنانے سے گریز کریں، آپ کی موجودگی ہمیشہ تکلیف اور مشکلات کا سبب بنتی ہے۔
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ ہم نے مہنگائی پر قابو پا کرعوام کو ریلیف دینا ہے، پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو بھی فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔
ضروری اشیا، سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے کابینہ پرائس کنٹرول کمیٹی کو مصنوعی مہنگائی کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت کردی۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے صوبے میں گراں فروشوں کے خلاف مؤثر کارروائی کا حکم بھی دیا۔
سردار عثمان بزدار نے کہا کہ مہنگائی کے مستقل سدباب کے لیے فول پروف میکنزم بنایا جائے، عوام کو گراں فروشوں کے سپرد نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ قیمتوں کا معاملہ حل کرکے رپورٹ وزیراعلیٰ آفس میں جمع کرائی جائے، گراں فروشی کرنے والے قانون کے ساتھ معاشرے کے بھی مجرم ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کاغذی کارروائیاں نہیں، ناجائز منافع خوروں کے خلاف ایکشن لینا ہوگا، ہم نے مہنگائی پر قابو پا کر عوام کو ریلیف دینا ہے۔
سردار عثمان بزدار نے کہا کہ پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو بھی فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ حکومت پنجاب نے شکایات کے لیے ٹال فری نمبرمتعارف کرایا ہے، شہری ٹال فری نمبر 08000234 پر شکایت درج کراسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ چار روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ لوٹ مارکا دورگزر چکا، قومی وسائل عوام کی امانت ہیں ، نئے پاکستان میں اس ظالمانہ نظام کی کوئی گنجائش نہیں، ہم باتیں نہیں کام کرکے دکھاتے ہیں۔
اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے حکومت مخالف آزادی مارچ اور دھرنے کے خلاف ایک اور درخواست دائر کر دی گئی ، جس میں کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اسلام آباد کو مفلوج بنانا چاہتے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے حکومت مخالف آزادی مارچ اور دھرنے کے خلاف ایک اور درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
درخواست سپریم کورٹ کے وکیل ریاض حنیف راہی کی جانب سے دائر کی گئی ہے، درخواست میں سیکریٹری داخلہ ، سیکریٹری تعلیم ، مولانا فضل الرحمان ، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد ، چئیرمین پیمرا ، چئیرمین نیب اور وفاق کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ اور دھرنا دینے سے روکا جائے۔ سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورت نے دھرنا مختص جگہ کرنے کا حکم دے رکھا ہے، مولانا فضل الرحمان نے ناموس رسالت کے نام پر دھرنے کا اعلان کر رکھا ہے اور وہ اسلام آباد کو مفلوج بنانا چاہتے ہیں۔
درخواست رجسٹرار آفس نے وصول کر لی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کل درخواست پر سماعت کریں گے۔
واضح رہے جے یو آئی (ف) نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد جانا ہمارا آخری اور حتمی فیصلہ ہے، اب یہ جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی، ہماری جنگ کا میدان پورا ملک ہوگا، ملک بھر سے انسانوں کا سیلاب آرہا ہے۔
اسلام آباد : برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ شہزادی کیٹ میڈلٹن ماڈل کالج فار گرلز کا دورہ کیا اور بچوں میں گھل مل گئے، برطانوی شاہی جوڑےکوپاکستان میں نظام تعلیم سے متعلق بریف کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی شاہی جوڑے ماڈل کالج فار گرلز پہنچا ، جہاں کالج انتظامیہ نے شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن کا استقبال کیا، اس موقع پر برطانوی شہزادی کیٹ مڈلٹن نے نیلے رنگ کا شلوار قمیض زیب تن کر رکھا تھا۔
شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن بچوں میں گھل مل گئے اور اسکول میں ریاضی کی کلاس کا معائنہ کیا، برطانوی شاہی جوڑےنےاسکول کے مختلف حصے دیکھے اور انھیں پاکستان میں نظام تعلیم سے متعلق بریف کیا گیا۔
برطانوی شاہی جوڑا ماحولیات کےحوالے سے تقریب میں شرکت کرے گا اور صدر مملکت عار ف علوی اور وزیراعظم عمران خان سے بھی ملاقاتیں کریں گا، عمران خان شاہی جوڑے کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیں گے۔
خصوصی مہمان شام 6 بجے پاکستان مونومنٹ کا بھی دورہ کریں گے اور رات برطانوی ہائی کمیشن میں قیام کریں گے۔
یاد رہے گذشتہ رات برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ شہزادی کیٹ میڈلٹن پاکستان پہنچے تو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے استقبال کیا ، روایتی لباس میں ملبوس بچوں نے برطانوی شاہی جوڑے کو گل دستہ پیش کئے۔
شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ شاہی جوڑے کا دورہ پاکستان تاریخی اہمیت کا حامل ہے، ان کی آمد سے پاکستان کا مثبت چہرہ سامنے آئے گا اور دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کے بڑے پوتے شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ شہزادی کیٹ مڈلٹن 14 تا 18 اکتوبر پاکستان کے دورے پر ہیں، 16 اکتوبر کو جوڑا لاہور جائے گا، جہاں وہ شوکت خانم اسپتال، بادشاہی مسجد اور مینار پاکستان سمیت تاریخی جگہیں دیکھیں گے، 17 اکتوبر کو شاہی مہمان چترال کے لیے روانہ ہوں گے۔
ذرایع دفتر خارجہ کے مطابق برطانوی شاہی جوڑا 18 اکتوبر کو دوپہر ڈیڑھ بجے نور خان ائیر بیس سے وطن واپس روانہ ہو جائے گا۔
خیال رہے کہ شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ میڈلٹن کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے۔