لندن: سابق سری لنکن کپتان کمارسنگاکارا ایک بار پھر پاکستان آنے کے لیے بے تاب ہیں۔
کمار سنگا کارااس بس پر سوار تھے جس پر 10 سال قبل لاہور میں دہشتگردوں نے فائرنگ کی تھی، اب سنگاکارا ایم سی سی کے صدر بن چکے۔
انھوں نے کہاکہ اگر ایم سی سی کا پاکستان ٹور ہوا تو میں بھی ساتھ ضرور آؤں گا، فی الحال ہماری اس حوالے سے بات چیت جاری ہے۔ پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے کئی بریفنگز دی ہیں، اگر ہمارے کلب کا ٹور ہوا تو یہ ایک اہم اقدام ہوگا۔
لندن: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ والد کے خون میں پلیٹلیٹس کی کمی کی ایک وجہ زہر بھی ہو سکتی ہے۔
نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ طے شدہ طبی معاملہ ہے کہ نواز شریف کے خون میں پلیٹلیٹس کی کمی کی ایک وجہ زہر بھی ہو سکتی ہے۔ جو ایک یا دوسری صورت میں دیا جا رہا ہو۔ کسی کو شبے کا فائدہ نہ دیں۔ اگر نواز شریف کو کوئی نقصان پہنچا تو آپ جانتے ہیں کون لوگ اس کے ذمہ دار ہوں گے۔ نیب کو کس طرح معلوم ہوا کہ پلیٹلیٹس خون پتلا کرنے والی دوائی سے کم ہوئے؟ خون کے ٹیسٹ کی وہ رپورٹ سامنے لائی جائے جو یہ ثابت کریں؟ تاریخ گواہ ہے ایسی روش کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکی۔
حسین نواز نے کہا کہ ہمیں حالات کے جبر کی وجہ سے بھولنا نہیں چاہیے کہ مریم نواز بھی بیمار ہیں۔ حکومت پنجاب کی طرف سے نہ تو ان تک ڈاکٹر کو رسائی دی گئی ہے نہ ان کی بیماری کے بارے میں تفصیلات سے ہی آگاہ کیا گیا ہے۔ انہیں بے وجہ قید رکھا گیا ہے۔
اوٹاوا: کینیڈا کے عام انتخابات میں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی جماعت لبرل پارٹی نے نمایاں کامیابی حاصل کرلی۔
کینیڈا میں جنرل الیکشن ہوئے جس میں دو بڑی جماعتوں لبرل پارٹی اور کنزرویٹو کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا۔ انتخابی نتائج کے مطابق جسٹن ٹروڈو کی جماعت نے 338میں سے 156 نشستیں جیت لی ہیں جبکہ ان کی حریف کنزویٹیو پارٹی 100 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
جسٹن ٹروڈو نے اعتماد کا مظاہرہ کرنے پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈاکےعوام نےترقی پسند ایجنڈے کےحق میں ووٹ دیے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جسٹن ٹروڈو کو واضح کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ زبردست اور سخت مقابلے کے بعد کامیابی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، آپ نے کینیڈا کی خدمت کی ہے اور میں امریکا و کینیڈا کی ترقی کے لیے آپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہوں۔
کراچی: ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق کا کہنا ہے کہ دورہ آسٹریلیا کیلیے ٹیموں کا انتخاب کرتے ہوئے کارکردگی کو مدنظر رکھا گیا۔
چیف سلیکٹر نے کہا کہ آصف علی اور فخرزمان 140 کا اسٹرائیک ریٹ رکھنے والے بیٹسمین اور ٹیم کی ضرورت ہے، نسیم شاہ اور محمد موسی اچھی ڈومیسٹک کرکٹ کھیل رہے ہیں تاہم محمد حسنین کی فٹنس پر مزید کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ افتخار احمد لیفٹ ہینڈ بیٹسمینوں کیخلاف کار آمد ثابت ہوسکتے ہیں اس لیے انہیں فواد عالم پر ترجیح دی، محمد نواز آسٹریلیا کی کنڈیشنز میں زیادہ مفید ثابت نہیں ہوسکتے تھے، اس لئے ان کی بجائے ایک اضافی پیسر شامل کیا۔
لاہور: چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق نے دورہ آسٹریلیا کے لیے ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ ٹیم کا اعلان کردیا ۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیف سلیکٹر مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ٹی 20 ورلڈ کپ آسٹریلیا میں ہے، کوشش کریں گے اس ٹور سے فائدہ اٹھائیں، دونوں ٹیموں میں نوجوان کھلاڑی شامل کیے ہیں، آسٹریلیا کے دورے کے لیے سرپرائز پیکج رکھا ہے۔
ٹی ٹوئنٹی کی قیادت بابراعظم کریں گے اور دیگر کھلاڑیوں میں آصف علی، فخرزمان، حارث سہیل، افتخار احمد، عماد وسیم، امام الحق، خوشدل شاہ، محمد عامر، محمد حسنین، محمد عرفان، محمد رضوان(وکٹ کیپر)، موسی خان، شاداب خان، عثمان قادر اور وہاب ریاض شامل ہیں۔
ٹیسٹ ٹیم کی قیادت اظہر علی کریں گے اور دیگر کھلاڑیوں میں عابد علی، اسد شفیق، بابراعظم، حارث سہیل، امام الحق، عمران خان (سینئر)، افتخار احمد، کاشف بھٹی، محمد عباس، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، موسی خان، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود اور یاسر شاہ شامل ہیں۔
کراچی:وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل کو حل کرنا صوبائی حکومت کا کام ہے لیکن وفاق اپنے وسائل کے مطابق کراچی کے مسائل کے حل میں اپنا حصہ ڈال رہا ہے۔
گورنر ہاؤس کراچی میں وزیراعظم عمران خان سے تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی نے ملاقات کی، اس موقع پر ارکان اسمبلی نے اپنے حلقوں میں ہونے والے ترقیاتی کاموں اور مسائل سے آگاہ کیا۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار نے ممبران سندھ اسمبلی کو کراچی میں جاری اور زیر غور وفاقی منصوبوں پر بریفنگ دی۔ وزیر اعظم نے وفاقی وزراء کو ہدایت کی کہ وہ کراچی کے ممبران اسمبلی سے رابطے مزید بڑھائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کراچی ملک کا معاشی حب ہے۔ وفاقی حکومت کو کراچی میں پانی ، ٹرانسپورٹ، ویسٹ منیجمنٹ اور عوام کو درپیش دیگر مسائل کا مکمل ادارک ہے۔ بدقسمتی سے ماضی میں کراچی کی عوام اور کراچی کے مسائل کو نظر انداز کیا گیا، کراچی کے مسائل کو حل کرنا صوبائی حکومت کا کام ہے لیکن عوامی فلاح و بہبود کو مد نظر رکھتے ہوئے وفاق اپنے وسائل کے مطابق کراچی کے مسائل کے حل میں اپنا حصہ ڈال رہا ہے۔ بلدیاتی نظام کراچی کے مسائل کا حل نکالنے میں معاون ثابت ہوگا۔