ایمزٹی وی (تجارت) وفاقی حکومت نے آئندہ ایک ماہ کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتیں برقرار کھنے کا اعلان کر دیا ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ مئی کے مہینے کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل نہیں کی جا رہی اور موجودہ قیمتیں ہی برقرار رہیں گی ۔ڈان لیکس معاملے پر مشاورت کیلئے بلائی گئی میٹنگ میں وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان بھی موجود تھے۔ انہو ں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی موجودہ قیمت میں کوئی ردوبدل نہیں کی جا رہی بلکہ آئندہ ایک ماہ کیلئے قیمتیں برقرار رکھنے کیلئے حکومت کی جانب سے سبسڈی دی جا رہی ہے ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مئی کے مہینے میں بھی پٹرول کی موجودہ قیمت 74روپے ہی برقرار رہے گی جبکہ ڈیزل 83روپے اور مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی موجودہ قیمتوں میں بھی کوئی ردوبدل نہیں کیا جا رہا۔ انہو ں نے کہا کہ اوگرا کی جانب سے قیمتوں میں ردوبدل کی تجویز دی گئی تھی مگر حکومت نے مئی کیلئے موجودہ قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
ایمز ٹی وی(تجارت) سی پیک کی تعمیر کے بعد معیشت کی بہتری کے دعوے کرنے والی حکومت نے بجٹ خسارہ اور زرمبادلہ کے ذخائر کم ہونے کے بعد غیر ملکی اداروں سے مزید قرضے لینے کا فیصلہ کر لیا ۔ زرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے بجٹ خسارہ کم کرنے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو سنبھالنے کیلئے ایشیائی ترقیاتی بینک ارو فرانس ڈیویلپمنٹ ایجنسی سے قرضے لینے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے ۔ زرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اے ڈی بی سے 60کروڑ ڈالر کا قرض لے گی، یہ قرضہ حکومتی اداروں کے تنظیم نو اور توانائی منصوبوں کے نام پر لئے جائیں گے جبکہ فرانسیسی ایجنسی کے درمیان بھی 10 کروڑ ڈالر کے قرضے کیلئے مزاکرات جاری ہیں۔اے ڈی بی کی جانب سے سرکاری اداروں کی تنظیم نو کیلئے اگلے مالی سال میں فنڈز دئیے جانا تھا مگر حکومت کی درخواست پر یہ رقم رواں مالی سال جاری کی جائے گی۔ حکومت کومشرف دور میں فروخت کئے گئے یورو بانڈز کی ادائیگی کیلئے 75 کروڑ ڈالر درکار ہیں، ان دس سالہ بانڈز کی مدت مئی میں ختم ہورہی ہے، بانڈز پرشرح سود 6.8 فیصد ہے، یورو بانڈز کی ادئیگی کے لئے حکومت ایک بار پھر چینی کمرشل بینکوں کا دروازہ کھٹکھٹانے کا ارادہ رکھتی ہے۔چینی کمرشل بینک پہلے ہی 1 ارب30 کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کر چکے ہیں۔ نوازحکومت نے تین برس میں پچیس ارب ڈالر کے نئے قرضے لئے ہیں، حکومت نے غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 3 ارب 30کروڑ ڈالر کا قرض لیا جبکہ ساڑھے چار ارب ڈالر کے بانڈز بھی فروخت کئے جاچکے ہیں۔ یاد رہے کہ نواز لیگ کے موجودہ دورے حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں35 فیصد کا ہوش ربا اضافہ ریکارڈ کیا گیاجس کے بعد ملک کا مجموعی قرضہ 18 کھرب روپے سے تجاوز کرچکا ہے۔