ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی)وفاقی حکومت نے چیئرمین ہائر ایجو کیشن کمیشن کی میرٹ پر تقرر کےلئےباقاعدہ طور پر قومی اخبارات کے ساتھ بیرون ممالک کے اخبارات میں بھی اشتہار شائع کرادیئے ہیں جس کے مطابق اعلیٰ تعلیمی شعبے میں 20سالہ تجربہ اور بین الاقوامی شہرت کی حامل شخصیات ہی اس عہدے کے لئے اہل تصور کی جائیں گی تاہم پی ایچ ڈی ہونا لازمی ہوگا۔
درخواست دینے کی آخری تاریخ 25مارچ رکھی گئی ہے۔ادھر سندھ میں بغیر اشتہار کے نان پی ایچ ڈی شخص کا دوسری مرتبہ سندھ ہائر ایجوکیشن مین بطور چیرمین تقرر کیا جاچکا ہے جس پر سخت نکتہ چینی بھی کی جارہی ہے۔ اعلیٰ تعلیمی ماہرین پر مشتمل ورکنگ گروپ برائے ا علیٰ تعلیمی اصلاحات کی جانب سے وفاقی چیئرمین ہائر ایجو کیشن کمیشن اس عہدے کے لئے باقاعدہ تشہیری عمل کو سراہا گیا ہے اور ان خواہشات کا اظہار کیا گیا ہے کہ اس اہم عہدے کے لئے بنائی جانے والی سرچ کمیٹی سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلوں کی روشنی میں شفافیت اور میرٹ کی بنیادوں پر تعیناتی کرے گی اور ورکنگ گروپ و سول سوسائٹی کی سفارشات کوبھی مد نظر رکھا جائے گا۔
کور آرڈینیٹر ورکنگ گروپ محمد مرتضیٰ نور نے کہا ہے کہ چیئرمین ایچ ای سی کی تعیناتی کے لئے دئے جانے والے اشتہار میں عمر کی کوئی قید نہیں ر کھی گئی جو کہ انتہائی خوش ائند اقدام ہے کیونکہ عمر کی قید کے باعث ماضی میں چند اہل اور سینئر امید واراس اہم عہدے سے محروم رہے ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ورکنگ گروپ کی سفارشات کو مد نظر رکھتے ہوئے کسی بھی متنازعہ شخصیت سے اجتناب برتا جائے گا جبکہ ورکنگ گروپ کی جانب سے اس تمام عمل کی با قاعدہ نگرانی کا عمل جاری رکھا جائے گا ،انہوں نے کہا کہ ماضی میں کئے جانے والے غلط فیصلوں کی وجہ سے اعلیٰ تعلیمی شعبہ مسلسل تنزلی کا شکار ہے ۔
ایمز ٹی وی (بزنس ) وفاقی حکومت نے ملک میں ٹیکسٹائل سیکٹر کے فروغ اور ہنرمند افراد قوت میں اضافے کے لیے بلوچستان میں نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی ( این ٹی یو ) کا کیمپس بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے ٹیکسٹائل ڈویڑن نے وفاقی حکومت سے 3ارب روپے مانگ لیے ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے ملک کے ٹیکسٹائل سیکٹر کے فروغ کے لیے مختلف مقامات پر نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی فیصل آباد (این ٹی یو) کے کیمپس قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،اس سلسلے میں چند ماہ قبل ٹیکسٹائل ڈویڑن کی جانب سے صوبہ سندھ، خیبر پختونخوا، پنجاب اور بلوچستان کی صوبائی حکومتوں کو مراسلہ بھی ارسال کیا گیا تھا، نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی فیصل آباد( این ٹی یو ) ٹیکسٹائل ڈویڑن کے ماتحت ہے جو ٹیکسٹائل سے متعلقہ مضامین میں گریجویٹ، انڈر گریجویٹ سمیت متعدد پروگرامز اور کورسز کراتی ہے۔ مراسلے میں صوبائی حکومتوں سے نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی کے سب کیمپس کھولنے کے لیے تعاون مانگا گیا تھا۔جس پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی حکومتوں نے رضامندی ظاہر کی تھی جس پر وفاقی حکومت نے پہلے مرحلے میں آئندہ مالی سال بلوچستان میں کیمپس قائم کرنے کافیصلہ کیاہے جس کے لیے ٹیکسٹائل ڈویڑن کی جانب سے حکومت سے 3 ارب روپے مانگے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ٹیکسٹائل ڈویڑن کی جانب سے گوجرانوالہ میں این ٹی یو کا سب کیمپس قائم کرنے کی تجو یز زیرغور ہے، اسی طرح خیبر پختونخوا میں ڈی آئی خان میں بھی سب کیمپس قائم کیے جانے کی تجویز زیرغور ہے۔