جمعہ, 04 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی: جامعہ کراچی کےزیر اہتمام باٹینکل گارڈن کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی تقریب میں مشیر قانون بیرسٹر مرتضی وہاب تقریب کےمہمان خصوصی تھے۔

اس موقع پروائس چانسلرجامعہ کراچی ڈاکٹرخالدعراقی کاکہناتھاکہ گلوبل وارمنگ کراچی سمیت پاکستان کے لئے بڑا چیلنج ہےاس ضمن میں کراچی یونیورسٹی محکمہ ماحولیات سندھ کی کلین اینڈ گرین مہم کا حصہ ہے ۔

کراچی یونیورسٹی میں دو لاکھ پودے شجرکاری مہم کےدوران لگائے گئےہیںاورجامعہ کراچی باٹینکل گارڈن میں ریسرچ کےساتھ پودوں کی افزائش بھی کی جاتی ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر قانون بیرسٹر مرتضی وہاب نےکہاکہ جن افراد نےمعاشرے کی فلاح کے لئے کام کیا انکی خدمات کو یاد رکھا جاناچاہیئےدرخت اگائیں اور ماحول کو بھتر بنائیںجو پودا ہم لگائیں گے وہ کئی عشروں تک مستقبل کی نسلوں کو فائدہ دےگا۔

انہوں مزید کہا کہ بدقسمتی سے کراچی میں شجرکاری پر توجہ نہیں دی گئی گلوبل وارمنگ دراصل گلوبل وارننگ ہے خوشی ہےکہ جامعہ کراچی میں شجرکاری پر توجہ دی جارہی ہےہر فرد ہر طالبعلم ایک درخت اگائےراچی یونیورسٹی میں 43 ہزار طلبہ و طالبات تعلیم کی زیور لے رہیں۔اگر ہر طالب علم ایک پودہ بھی لگائے تو یونیورسٹی مزید خوبصورت لگے گی۔اس طرز کو ہم سب ایک قوم کی طرح اپنائیں تو ماحول تبدیل ہو جائگا۔جب ماحول بھتر کرینگے تو سیاسی تناو میں بھی کمی آئےگی۔

باٹنیکل گارڈن کو جامعہ کراچی سابق وائس چانسلر ڈاکٹر ارتفاق علی کےنام سےمنسوب کرنے پرمشیر قانون بیرسٹر مرتضی وہاب نےخوشی کااظہارکیا۔

لاہور: پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس نے لاہور کے اساتذہ پر زور دیا ہے کہ وہ کورونا سے بچاؤ کی ویکسینیشن کروالیں، کیوں کہ 7 جون سے صوبے بھر میں اسکول کھل جائیں گے۔

لاہور میں گورنمنٹ پائلٹ ہائر سیکنڈری اسکول میں اساتذہ کے لیے خصوصی طور پر کھولے گئے ویکسین سینٹر کے افتتاح کے موقع پر پنجاب کے وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے مرادراس کا کہنا تھا کہ آئندہ ماہ سے اسکول کھول دیے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ ویکسینیشن سینٹر میں تمام سرکاری و نجی اساتذہ اور اسکولوں کے غیر تدریسی اسٹاف کو ویکسین لگائی جائے گی، شہر بھر میں 16 ہزار اساتذہ اور 4 ہزار غیر تدریسی اسٹاف ہے۔

مراد راس نے اساتذہ اور غیر تدریسی اسٹاف سے اپیل کی کہ وہ 7 جون سے قبل ویکسین لگوائیں، کیوں کہ ہر حال میں جون کے آغاز میں اسکول کھول دیے جائیں گے۔

وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت پنجاب کے دیگر 9 ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں بھی ویکسینیشن سینٹر قائم کرے گی تاکہ جلد سے جلد اور ترجیحی بنیادوں پر اساتذہ کی ویکسینیشن کی جا سکے۔

مراد راس نے بتایا کہ اساتذہ کو ویکسین کے لیے اپنا شناختی کارڈ اور ملازمت کا سرٹیفکیٹ ساتھ لانا ہوگا اور اگر اساتذہ مذکورہ ویکسینیشن سینٹر کے بجائے عام سینٹر سے بھی ویکسین لگوانا چاہیں تو انہیں ان کے دستاویزات کی وجہ سے ترجیحی بنیادوں پر ویکسین لگائی جائے گی

کراچی: آٹھویں سے نویں جماعت میں پروموٹ نہ کرنے پر 15 سالہ لڑکے نے گلے میں پھندا لگاکر خودکشی کرلی۔

پولیس حکام کے مطابق واقعہ 27 مئی کی شام کو پیش آیا جس میں 15 سالہ اویس نے قائم خانی کالونی میں واقع اپنے گھر میں گلے میں پھندا لگاکر خودکشی کرلی۔

اویس کے والدین نے پولیس کو بتایا کہ اویس آٹھویں جماعت سے نویں جماعت میں پروموٹ نہ کرنے کی وجہ سے دلبرداشتہ تھا اور اس ہی وجہ سے اس نے خودکشی کی۔

ایس پی بلدیہ کی سربراہی میں واقعے کی انکوائری کی جارہی ہے جس کے بعد ہی قانونی کارروائی کی جائے گی۔

کراچی : نویں اوردسویں جماعت کےسالانہ امتحانات کےایڈمٹ کارڈزجاری کرنےکااعلان کردیا۔

ثانوی تعلیمی بورڈکراچی کے چیئرمین سید شرف علی شاہ نے 31مئی سے سالانہ امتحانات 2021ء جماعت نہم و دہم سائنس اور جنرل گروپ ریگولر کے ایڈمٹ کارڈزجاری کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

چیئرمین میٹرک بورڈنے کہا کہ ابھی صرف سائنس اور جنرل گروپ ریگولر امیدواروں کے ایڈمٹ کارڈ جاری کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسکولوں کے سربراہان یا ان کے نمائندے طلباء اور طالبات کے ایڈمٹ کارڈ حاصل کرنے کیلئے الگ الگ اتھارٹی لیٹر کے ساتھ اپنے شناختی کارڈ کی کاپی اور آفس کارڈکے ہمراہ مقررہ تاریخوں میں میٹرک بورڈ کے کانفرنس ہال پہلی منزل بلاکBسے صبح ساڑھے9بجے سے سہ پہر 1:00بجے تک دی گئی تاریخوں کےمطابق ایڈمٹ کارڈحاصل کر سکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق31مئی کو نیو کراچی، نارتھ ناظم آباد، گلبرگ، لیاقت آباد۔یکم جون کو جمشید ٹاؤن، گلشن اقبال،2 جون کوشاہ فیصل کالونی، ملیر، بن قاسم،لانڈھی،3جون کو کورنگی، صدر، لیاری اور 4جون کو کیماڑی، اورنگی، سائٹ، بلدیہ اور گڈاپ حاصل کر سکتے ہیں۔ بورڈ آفس آنے والے تمام افراد کو کہا جاتا ہے کہ وہ کورونا وباء کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے مکمل ایس او پیز کا خیال رکھیں اور ماسک کا استعمال لازمی کریں۔
پرائیویٹ جنرل گروپ امیدواروں کے ایڈمٹ کارڈ جاری کرنے کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

 پنجاب : بورڈآف انٹرمیڈیٹ اینڈسیکنڈری ایجوکیشن نےسالانہ امتحانات میں شرکت کےلئے کووڈ 19 ویکسین لگوانا لازمی قرار دےدیا ہے. 

بورڈ نےاپنی آفیشل ویب سائٹ پراعلان جاری کرتےہوئےہدایت کی ہےکہ ایسے اساتذہ جوبطور انویجلیرز /ایگزامنرشریک ہوناچاہتےہیں وہ جلدازجلدکوروناکی ویکسین لگوالیں. 

حکومتی احکامات کےمطابق کسی بھی ایسےاساتذہ کوامتحانات میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی جنہوں نےکوروناویکسین نہیں لگوائی ہوگی. 

خیال رہےگزشتہ روز خیبرپختونخواہ کےوزیرتعلیم نےبھی ایسی ہدایت جاری کی ہے. 

اسلام آباد :وفاقی تعلیمی بورڈنےدسویں اورانٹرکےسالانہ امتحانات 2021کاحتمی شیڈول جاری کردیاہے. 

شیڈول کےمطابق دسویں جماعت کےسالانہ امتحانات 23جون سے شروع ہونگے جوکہ 16جولائی تک جاری رہیں گے 

جبکہ بارہویں جماعت کےسالانہ امتحانات 24جون سےہونگے جوکہ جولائی تک جاری رہیں گے. 

ڈیٹ شیٹ فیڈرل بورڈ کی آفیشل ویب سائٹ سےاپلوڈکرسکتےہیں. 

کراچی : وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم سندھ کا اہم اجلاس ہوا۔

اجلاس میں محکمہ کی جاری ترقیاتی اسکیموں اور مستقبل کی سالانہ ترقیاتی پروگرام کی اسکیموں کے حوالے سے تفصیلی غور و خوض کیاگیا۔

وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے افسران کو ہدایات جاری کی کہ تمام اسکیموں کو مقرر وقت پر مکمل کیا جائے اور مستقبل کی اسکیموں کا جامع سروے کرکے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیا جائے تاکہ تعلمیی شعبے میں اسکے بروقت اور مثبت نتائج آئیں۔

اجلاس میںوزیر تعلیم سندھ سعید غنی کاکہنا تھاکہ تمام جاری اسکیموں کی مکمل آپ ڈیٹ فراہم کی جائے تاکہ جہاں جہاں ان اسکیموں میں کوئی رکاوٹ ہو تو اس کو دور کیا جاسکے۔جاری اسکیموں میں کسی قسم کہ رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس میں جو افسران بھی ملوث ہوا اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

اجلاس میں سیکریٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو، سیکریٹری کالجز خالد حیدر شاہ ، اسپیشل سیکریٹری آصف میمن و دیگر افسران شریک تھے۔

پشاور: وزیرتعلیم خیبرپختونخواہ شاہرام ترکزئی نے اساتذہ کواولین ترجیحی بنیادپر کووڈویکسن لگوانے کی ہدایت جاری کردی
10 اور 12 کے امتحانات میں حصہ لینےوالےاساتذہ کو اولین ترجیحی بنیاد پرکووڈ ویکسین لگائی جائےگی

ایلیمنٹر ی اور سیکنڈری ایجوکیشن خیبرپختونخواہ کے تمام عملے کو ہدایت کی جاتی ہے کہ 30سال سے زائد عمرکےممبران1166 پر ویکسین کی رجسٹریشن کراسکتے ہیں اور ساتھ ہی خیبرپختونخواہ کے تمام انٹرمیڈیٹ اور سیکنڈری ایجوکیشن بورڈز کےچیئرمینزکوہدایت کی جاتی ہے کہ وہ کسی بھی ایسے شخص کو بطورایگزمینرامتحانی مراکز میں شریک نہ ہونے دیں جنہوں نے کووڈ کی ویکسین نہ لگوائی ہے

کراچی:جامعہ اردو میں وائس چانسلر کے انتخاب کے سلسلے میں قائم ’’تلاش کمیٹی ‘‘ نےشارٹ لسٹ تیارکرلی۔

اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے عہدے کے لیے تلاش کمیٹی کو ملک و بیرون ملک سے مجموعی طور پر 98 درخواستیں موصول ہوئی تھیں جس میں سے 62 امیدواروں کے نام اسکروٹنی کے بعد انٹرویو کے لیے شارٹ لسٹ کیے گئے 48 امیدوار 2 روز تک جاری رہنے والے انٹرویوز میں شریک ہوئے 2 روز تک جاری رہنے والے انٹرویوز کے بعد تلاش کمیٹی نے 7 امیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا اور منگل کی شام ان امیدواروں کے ایک بار پھر انٹرویوز کیے گئے۔

دوسرے مرحلے کے انٹرویوز میں دو امیدوار ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری اور ڈاکٹر احمد قادری وائس چانسلر کے عہدے کی دوڑ سے باہر نکل گئے اور تلاش کمیٹی نے آئی بی اے کراچی کے سینٹر فار انٹرپینیورشپ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہد قریشی، کینیڈین یونیورسٹی کے پروفیسر اظہر عطا، ظفر اللہ قریشی، جامعہ کراچی کے انسٹیٹیوٹ آف ہیلوفائیٹ کی ڈائریکٹر ڈاکٹر بلقیس گل جبکہ جامعہ کراچی ایچ ای جے کے پروفیسر ڈاکٹر ظہیر قاسمی کے ناموں کو وائس چانسلر کے عہدے کے لیے موزوں سمجھتے ہوئے ان کا انتخاب کیا ہے۔
مذکورہ پانچوں نام اب اردو یونیورسٹی کی سینیٹ میں پیش کیے جائیں گے اور ان ناموں پر غور اور بحث کے بعد ان میں سے 3 امیدواروں کا انتخاب کرکے یہ نام صدر پاکستان اور یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر عارف علوی کو بھجوائے گی جبکہ صدر پاکستان کسی ایک موزوں امیدوار کو بطور وائس چانسلر انتخاب کریں گے۔

اہم بات یہ ہے کہ منتخب کیے گئے موزوں امیدواروں میں یونیورسٹی کی موجودہ قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر روبینہ مشتاق، سابق قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر عارف زبیر جبکہ اور اردو یونیورسٹی کے ہی پروفیسر ڈاکٹر زاہد اپنی جگہ نہیں بنا سکے۔

یاد رہے کہ تلاش کمیٹی میں زوہیر عشیر کی کنوینر شپ میں قائم کی گئی تھی جس میں واجد جواد، ڈاکٹر سروش لودھی، جنید زیدی، صادقہ صلاح الدین ،اصغر دشتی اور افتخار طاہری شامل تھے۔

جامعہ این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے بیچلر پروگرام 2021 کےداخلہ پالیسی تیارکرلی۔

پالیسی کے مطابق جولائی میں انٹر میڈیٹ کے امتحانات نہ ہونے کی صورت میں بیچلر پروگرام 2021 کے داخلے میٹرک کے نتائج کی بنیاد پر دینے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔
این ای ڈی یونیورسٹی کے منعقدہ اکیڈمک کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے بتایا کہ” اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں داخلوں کے سلسلے میں تین مختلف ماڈلز کی منظوری دی گئی ہے ان ماڈلز کا اطلاق تین مختلف انداز کی صورتحال میں ہو گا۔
پہلی صورتحال میں اگر انٹرمیڈیٹ کے امتحانات جولائی میں مکمل ہو گئے تو داخلے انٹرمیڈیٹ کے نتائج کی بنیاد پر ہی دیے جاسکیں گے دوسری صورت میں اگر انٹرمیڈیٹ کے امتحانات جولائی میں نہ ہوسکے تو یقینی طور پر نتائج کے اجرا میں بھی تاخیر ہوگی جس کے سبب داخلہ پالیسی میں دوسرے ماڈل کو اپناتے ہوئے میٹرک کے نتائج کی بنیاد پر ہی طلبہ داخلوں کے لیے درخواست دے سکیں گے۔

تیسری صورت میں پاکستان انجینیئرنگ کونسل اور ایچ ای سی کی اگر کوئی گائیڈ لائن جاری ہوتی ہے تو اس پر بھی غور اور عملدرآمد ہوسکے گا جبکہ یہی پالیسی این ای ڈی سے الحاق شدہ کسی تعلیمی ادارے پر بھی لاگو ہوگی۔

داخلہ پالیسی کی تفصیلات بتاتے ہوئے این ای ڈی یونیورسٹی کے پرووائس چانسلر اور داخلہ کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر محمد طفیل کا کہنا تھا کہ اکیڈمک کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ جولائی میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کا مرحلہ مکمل نہ ہونے کی صورت میں داخلوں کے لیے امیدواروں سے میٹرک کے نتائج کی بنیاد پر ہی درخواستیں لے لی جائیں گی تاہم ایسی صورت میں ایڈمیشن کی میرٹ کا فارمولا تبدیل ہوجائے گا تاہم ایڈمیشن میرٹ میں اس کے میٹرک کے نتائج کا ووٹیج 30 فیصد اور تحریری ٹیسٹ کا وولٹیج 70 فیصد ہوجائے گا۔

اس فارمولے کے تحت طالب علم کے میٹرک میں حاصل کردہ مارکس کو 30 سے ملٹی پلائی کرتے ہوئے کل 1100 نمبروں سے ڈیوائیڈ کر دیا جائے گا جبکہ ٹیسٹ پاس کرنے والے طالب علم کے حاصل کردہ مارکس کو 70 سے ملٹی پلائی کرتے ہوئے ٹیسٹ کے کل مارکس 100 سے ڈیوائیڈ کر دیا جائے گا۔

ڈاکٹر طفیل نے بتایا کہ اس طرح کے داخلے پرووہزنل ہونگے اور بعد میں جاری ہونے والے انٹر کے نتائج میں اگر طالب علم کے مارکس کم از کم 60 فیصد ہوئے ایسی صورت میں ہی اس کے داخلے کی تصدیق ہوسکے گی۔

علاوہ ازیں ڈاکٹر طفیل کا مزید کہنا تھا کہ اگر جولائی میں انٹر کے امتحانات مکمل ہوجاتے ہیں تو یونیورسٹی انٹرمیڈیٹ کے نتائج کی بنیاد پر ہی داخلے دے گی اور ایسی صورت میں داخلوں کے لیے میرٹ کا پرانا فارمولا ہی قابل عمل ہو گا جس کے تحت انٹر کے نتائج اور ٹیسٹ کے نتائج کا میرٹ مساوی طور پر 50/ 50 فیصد ہی یوگا۔

میٹرک کی بنیاد پر داخلوں کی صورت میں اس کا وویٹج 30 فیصد اور تحریری ٹیسٹ کا وویٹج 70 فیصد اس لیے طے کیا گیا ہے کہ اگر کسی طالب علم کا میٹرک میں نتیجہ کمزور ہوا تو ٹیسٹ میں بہتر کارکردگی کے ذریعے اپنا میرٹ بہتر کر سکتا ہے۔

واضح رہے کہ این ای ڈی کے تحت یہ داخلے 28 شعبوں میں 2700 سے زائد نشستوں پر دیے جائیں گے۔