منگل, 08 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 
 
 
 
کراچی: پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ زرنش خان نے زندگی کا تلخ تجربہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ والدہ کینسر میں مبتلا تھیں اورمیں کراچی میں ڈرامے کی شوٹنگ مکمل کروارہی تھی۔
 
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ زرنش خان نے ایک انٹرویو کے دوران کئی رازوں سے پردہ اٹھادیا، اداکارہ کا کہنا تھا کہ میرے بہت ہی سادہ سی لڑکی ہوں میرے لیے سب سے پہلے میرے اہلخانہ ہیں اس کے بعد دوست و دیگر احباب کو ترجیح دیتی ہوں۔
 
ایک سوال کے جواب میں زرنش نے کہا کہ میرے نزدیک کوئی ایک اداکار یا اداکارہ پسندیدہ نہیں ہے کیونکہ کسی ایک کا نام لے دوں گی تو دوسروں کے ساتھ ناانصافی ہوگی اس لیے تمام ہی فنکار اچھے ہیں۔
 
 
 
زرنش خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے مداحوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مداحوں کی جانب سے ملنے والا رسپانس اچھا ہوتا ہے، مداح میرے کردار کو پسند کرتے ہیں اور اس میں کوئی کمی ہو تو اصلاح بھی کردیتے ہیں۔
 
واضح رہے کہ زرنش خان پاکستان میڈیا انڈسٹری کی ابھرتی ہوئی اداکارہ ہیں، انہوں نے بہت کم وقت میں اپنی جاندار اداکاری سے مداحوں کے دل جیت لیے، زرنش خان کے بولنے کے انداز اور اسٹائل کی وجہ سے بھی مشہور ہیں۔
 
خیال رہے کہ زرنش خان ان دنوں نجی ٹی وی چینلز پر دو ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھارہی ہیں، اس سے قبل وہ اے آر وائی ڈیجیٹل کی سالگرہ پر بھی نیک تمناؤں کا اظہار کرچکی ہیں۔
،
 
 
اسلام آباد : ماہرامراض خون ڈاکٹرطاہرشمسی کا کہنا ہے کہ پیر سے صحتیاب مریضوں کے پلازماکی کلیکشن شروع کریں گے، ابتدائی طورپر وینٹی لیٹر پر جانے والے مریضوں کیلئے پلازمااستعمال کیا جائے گا۔
 
ماہرامراض خون ڈاکٹرطاہرشمسی نے کہا کہ کورونا وائرس کیخلاف پلازماٹرانسفیوژن کی اجازت مل گئی ہے، ڈریپ کی جانب سے آج ہمیں باقاعدہ اجازت دی گئی ہے۔
 
ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ پیر سے صحتیاب مریضوں کے پلازما کی کلیکشن شروع کریں گے ، ابتدائی طور پر انتہائی تشویشناک مریضوں کیلئے پلازما استعمال کریں گے، وینٹی لیٹر پر جانے والے مریضوں کیلئے پلازما استعمال کیا جائے گا۔
 
 
ماہرامراض خون نے مزید کہا کہ چین، امریکا، جرمنی ،اسپین ،اٹلی میں پلازما ٹرانسفیوژن ہورہا ہے۔
 
گذشتہ روز ماہرامراض خون ڈاکٹرطاہرشمسی کا کہنا تھا کہ ہماری تیاریاں مکمل ہیں، اس وقت ملک بھرمیں پچاس سےساٹھ افراد پلازما دینے کے قابل ہیں،ایک ایک پاکستانی کی جان بچانا ہمارامشن ہے۔
 
ماہر ڈاکٹر نے کہا تھا کوروناٹیسٹ منفی ہونے کے2ہفتے بعد صحت مند افراد کا پلازمہ لیاجاسکےگا، میری اطلاع کے مطابق 4سے7افراد پلازمہ دینے کیلئے تیار ہیں، پلازمہ نکالنے کاعمل صرف تصدیق شدہ میڈیکل ادارے کرسکتے ہیں اور پلازمہ صرف منظور شدہ آئسولیشن یونٹ کے مریضوں کو دیا جاسکےگا، پوری کوشش ہوگی کہ پلازمہ کے ذریعے لوگوں کی جانیں بچاسکیں۔
 
ان کا کہنا تھا کہ پلازمہ لگانے کے48گھنٹےکےاندر مریضوں کی حالت بہتر ہونا شروع ہوتی ہے، پلازمہ لگانے کے 4سے5دن میں طبیعت بہتر ہوجائے گی، دنیا کے دیگر ممالک میں بھی پلازمہ لگائے جارہےہیں، مشین کےذریعے صرف پلازمہ نکال کر خون دوبارہ جسم میں جاتارہےگا، پلازمہ لینے سے پہلے ضروری ہے صحت مند افرادکو کوئی اور بیماری نہ ہو۔
کراچی: طبی ماہرین نے طویل زندگی کا راز بتاتے ہوئے کہا ہے کہ کم خوراکی سے بڑھتی عمر کے جسم پر اثرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔
 
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کم کھانا صحت مند اور طویل زندگی کا راز ہے، کم خوراک سے خلیات کی ری سائیکلنگ میں اضافہ ہوتا ہے، کم کھانا جسم کے خلیات کو نقصان اور کینسر سے بچاتا ہے۔
 
آسٹریلیا کی یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق غذائی پابندی توسیع اور عمر میں مددگار ہے، کم کھانے جسم کے خلیات کو نقصان سے بچاتا ہے اور صحت مند بڑھاپے کو بڑھاتا ہے۔
 
 
تحقیقی مطالعے کی سربراہ اور ماہر حیاتیات ڈاکٹر مارگو ایڈلر کہتی ہیں کہ خوراک کی کمی سے جسم میں ری سائیکلنگ کی شرح میں بڑھ جاتی ہے اور جسم کو نقصان پہنچنے اور موذی امراض سے بھی بچا جاسکتا ہے۔
 
ان کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ خوراک کی مقدار میں کمی کا خیال بہت سے لوگوں کو اچھا نہ لگے لیکن ان کی تحقیق کا نتیجہ آگے چل کر اینٹی ایجنگ ادویات بنانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
 
مارگو ایڈلر کے مطابق خوراک کی کمی سے جسم کے مرمت کا منظم عمل بھی زیادہ تیزی سے کام کرتا ہے جس سے انسان کی طویل اور صحت مند زندگی کا امکان کافی بڑھ جاتا ہے۔
 
سان فرانسسکو: سماجی رابطے کی فوٹو شیئرنگ ویب سائٹ اور موبائل ایپلیکیشن انسٹاگرام نے صارفین کے لیے نیا فیچر متعارف کرادیا۔
 
کمپنی کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ نئے فیچر کے تحت صارفین انٹرنیٹ براؤزر استعمال کرتے ہوئے بھی اپنے انسٹاگرام کے دوستوں کو میسج بھیج سکیں گے۔
 
کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دنیا بھر کے صارفین ویب ڈیسک ورژن میں ڈائریکٹ میسج فیچر کا پیغام استعمال کرسکتے ہیں۔
 
 
انسٹاگرام نے فیچر استعمال کرنے کا طریقہ کار بتانے کے لیے ویڈیو بھی شیئر کی۔
 
ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ انٹرنیٹ براؤزر پر انسٹاگرام کھولیں اور اپنی آئی ڈی لاگ ان کریں۔
 
اُس کے بعد دائیں جانب ہوم آئی کون کے برابر میں تیر کا نشان بنا ہوا نظر آئے گا، جب اس پر صارف کلک کرے گا تو ڈائریکٹ میسج بھیجنے والی ونڈو کھل جائے گی۔
 
یہاں بائیں طرف آئی ڈیز اور اُن کے بھیجے ہوئے پیغامات نظر آرہے ہوں گے۔ صارف جس دوست کو میسج بھیجنا چاہیے اُس پر کلک کر کے اپنا پیغام ارسال کردے۔
 
 
 
ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والے ادارے کے مطابق انسٹاگرام نے اس فیچر پر رواں سال کے آغاز پر کام شروع کیا تھا، بعد ازاں اسے ٹیسٹنگ کے لیے متعارف بھی کرایا گیا جس میں چند نقائص سامنے آئے تھے۔
 
ڈائریکٹ میسج پر صارفین گروپ کی صورت میں چیٹ کرسکتے ہیں اور اس فیچر کو استعمال کرتے ہوئے وہ اپنے دوستوں کو تصاویر بھی بھیج سکتے ہیں۔
 
 
کراچی: لاک ڈاؤن اور معاشی صورتحال میں ملازمین کو برطرفی سے بچانے کے لیے اسٹیٹ بینک نے نئی ری فنانس اسکیم پیش کر دی۔
 
اسکیم کا بنیادی مقصد کاروباری اداروں کو ترغیب دینا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران ملازمین کو برطرف نہ کریں۔
 
اسکیم کے تحت ان کاروباری اداروں کو جو اپریل تا جون 2020ء کے دوران اپنے ملازمین کو برطرف نہیں کریں گے اِن تین مہینوں کی اجرتوں اور تنخواہوں کے اخراجات کے لیے فنانسنگ فراہم کی جائے گی۔
 
مستقل، کنٹریکٹ، ڈیلی ویجز سمیت ہر قسم کے ملازمین نیز آؤٹ سورس کارکن بھی شامل ہوں گے، اسکیم کے تحت لیے گئے قرضوں پر مارک اپ 5 فیصد تک ہوگا۔
 
قرض لینے والے جو افراد ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ میں شامل ہیں وہ مزید کم یعنی 4 فیصد مارک اپ ریٹ پر قرضے حاصل کرسکیں گے۔
 
اسکیم چھوٹے کاروباری اداروں کو ترجیح دینے کے لیے تیار کی گئی ہے۔
 
جن کاروباری اداروں کی تین ماہ کی اجرتوں اور تنخواہوں کا خرچ 200 ملین روپے تک ہے وہ اس پوری رقم کی فنانسنگ حاصل کرسکیں گے۔
 
اسی طرح وہ کاروباری ادارے جن کی اجرتوں اور تنخواہوں کا خرچ 500 ملین روپے سے زیادہ ہےوہ اس خرچ کے 50 فیصد تک فنانسنگ حاصل کرسکیں گے۔
 
درمیانی کٹیگری میں آنے والے تین ماہ کی اجرتوں اور تنخواہوں کے خرچ کے 75 فیصد تک فنانسنگ حاصل کرسکیں گے۔
 
بینک اس اسکیم کے تحت قرضے کی پروسیسنگ فیس، کریڈٹ لمٹ فیس، پری پیمنٹ پینالٹی چارج نہیں کریں گے۔
 
اسکیم کے تحت قرض کی اصل رقم کی ادائیگی دو سال میں کرنی ہوگی جبکہ قرض لینے والوں کو چھ ماہ کی رعایتی مہلت بھی دی جائے گی۔
 
 
کراچی : عالمی سطح پر مہلک ترین ثابت ہونے والے وائرس کووِیڈ 19 سے دنیا بھر میں اموات کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کرگئیں۔
 
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے کرونا وائرس سے پھیلنے والی وبا کو عالمی وبا قرار دیا جا چکا ہے، دو سو سے زائد ممالک اس مہلک وبا کی زد میں آچکے ہیں۔
 
دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد بھی 17 لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہیں، جب کہ اب تک صرف پونے چار لاکھ مریض ہی صحت یاب ہو سکے ہیں۔ سب سے زیادہ کیسز امریکا میں سامنے آئے ہیں، جن کی تعداد 5 لاکھ سے سے بڑھ گئی ہے۔
 
 
ہلاک افراد کی تعداد کے لحاظ سے امریکا دوسرے نمبر ہے جہاں اب تک 18,747 مریض کرونا کا شکار ہو چکے ہیں، اموات کے لحاظ سے پہلے نمبر پر تاحال یورپی ملک اٹلی ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 18,849 ہو گئی ہے جب کہ مجموعی مریضوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے۔
 
اسپین میں بھی بہت تیزی کے ساتھ کووِیڈ-19 کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، امریکا کے بعد اسپین دوسرا ملک ہے جہاں سب سے زیادہ کیسز سامنے آ چکے ہیں، اور اب تک 1 لاکھ 58 ہزار سے کیسز تجاوز کر چکے ہیں جب کہ اموات کی تعداد بڑھ کر 16 ہزار 81 ہو گئی ہے، اموات کی تعداد کے لحاظ سے اسپین دنیا کا تیسرا بڑا متاثرہ ملک ہے۔
 
فرانس کرونا وائرس سے اموات کی تعداد کے لحاظ سے چوتھا بڑا اور کیسز کی تعداد کے لحاظ سے پانچواں ملک ہے، فرانس میں ہلاکتیں 13 ہزار 197 تک پہنچ گئیں جب کہ 1 لاکھ 24 ہزار سے بڑھ گئی ہیں۔
 
برطانیہ میں اگرچہ کیسز کی تعداد دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ہیں لیکن اموات کی تعداد کا تناسب زیادہ ہے، اب تک برطانیہ میں کرونا وائرس سے 8958 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 73 ہزار 758 ہے۔
 
بیلجئم میں کرونا وائرس سے 3019 افراد ہلاک ہوئے جب کہ 26،660 افراد متاثر ہو چکے ہیں، سعودی عرب میں کرونا سے 47 افراد ہلاک جب کہ 3651 افراد متاثر ہیں، بھارت میں وائرس سے 249 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 7600 افراد متاثر ہیں۔
 
 
 
 
ریاض: سعودی عرب میں کرفیو میں مزید چند شعبوں کو استثنیٰ دیا گیا ہے، سعودی عرب کے متعدد شہروں اور کمشنریوں میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ ہے۔
 
سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت تجارت نے 24 گھنٹے کرفیو والے شہروں میں مزید 5 شعبوں کو استثنیٰ دیا ہے۔
 
وزارت تجارت نے کہا ہے کہ ریستورانوں کو اسمارٹ ایپلی کیشن یا ہوم ڈیلیوری سروس کے ذریعے گھروں میں کھانے پینے کی اشیا پہنچانے کی اجازت ہوگی، اس استثنیٰ میں ٹرک فوڈ ریستوران اور کیٹرنگ شامل نہیں۔
 
کرفیو کے دوران لانڈری، پیٹرول اسٹیشنوں سے منسلک گاڑیوں کا مینٹیننس سینٹر، فلاحی انجمنوں کے کارکنان، رضا کار اور کمیونٹی سینٹر بھی مستثنیٰ ہوں گے۔
 
وزارت تجارت نے زرعی فارموں اور شہد فارموں کے مالکان، باڑوں کے مالکان، مچھلیوں اور مرغی فارموں کے مالکان کو بھی استثنیٰ دیا ہے، وزارت ماحولیات و پانی و زراعت ان سب کو ہفتے بھر کے لیے ایک مرتبہ کرفیو پاس جاری کرے گی۔
 
وزارت تجارت نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ کرفیو کے دوران خوراک، صحت، ٹرانسپورٹ، ای بزنس کے شعبے، قیام کی سہولت فراہم کرنے والے ادارے، توانائی، مواصلات، پانی، انشورنس و مالیاتی امور کے ادارے کھلے رہیں گے۔
 
وزارت تجارت نے پلمبر، ایئر کنڈیشن ٹیکنیشن، الیکٹریشن، اصلاح و مرمت کے کارکنان، گیس سیلنڈرز سینٹرز اور گندے پانی کی نکاسی کے ٹینکرز کو بھی استثنیٰ دیا تھا۔
 
خیال رہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سعودی عرب کے متعدد شہروں اور کمشنریوں میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ ہے۔
 
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک کو اس وقت زیادہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کی ضرورت ہے۔
 
وزیراعظم عمران خان نے نوجوانوں کے لیے اپنے پیغام میں کہا کہ ٹائیگر فورس میں اب تک ساڑھے 8 لاکھ افراد رجسٹرڈ ہوچکے ہیں۔
 
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ طبی شعبے سے وابستہ نوجوان بھی ٹائیگر فورس میں شمولیت کریں،ملک کو اس وقت زیادہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کی ضرورت ہے،طبی شعبے سے تعلق رکھنے والے نوجوان زیادہ رجسٹریشن کرائیں۔
 
 
انہوں نے ٹائیگر فورس میں رجسٹرڈ ہونے والوں کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش ہے شعبہ صحت میں تجربہ رکھنے والے بھی رجسٹریشن کرائیں۔
 
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اعلان کردہ کرونا ریلیف ٹائیگرز فورس رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کر دی گئی۔ٹائیگر فورس کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ 15اپریل مقرر کی گئی ہے۔
 
واضح رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس سے اب تک 66 افراد انتقال کر چکے ہیں جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 4695 ہے۔کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے جو کہ 14 اپریل تک جاری رہے گا تاہم اس میں نرمی یا اضافے کا فیصلہ چند روز میں کیا جائے گا۔
 
 
کراچی: پاکستان میں وبائی مرض کروناوائرس کے مریضوں کی تعداد 4ہزار695 ہوگئی ہے، مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد صوبہ پنجاب میں ریکارڈ کی گئی۔
 
پنجاب2287، سندھ1214، گلگت بلتستان میں215 کروناوائرس کے مریض ہیں۔ جبکہ بلوچستان219، خیبرپختونخوا 620، اسلام آباد107 اور آزادکشمیر میں 33 کیسز رپورٹ ہوئے۔
 
پاکستان میں کرونا کے باعث66اموات ہوئیں جبکہ 45کی حالت تشویشناک ہے۔ پاکستان میں کرونا کے صحتیاب مریضوں کی تعداد 727ہوگئی۔ حکومت نے مہلک وائرس پر قابو پانے کے لیے اقدامات تیز کردیے۔
 
 
ادھر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پنجاب میں متاثرین میں 701زائرین، 733تبلیغی جماعت کے افراد شامل ہیں۔ 80قیدی اور 822دیگر افراد بھی کرونا سے متاثر ہوئے ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ کروناوائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ہرممکن اقدام اٹھا رہے ہیں، اسپتالوں کو ہر طرح کے آلات مہیا کیے جارہے ہیں، گھروں میں رہ کر کرونا کے خلاف جنگ میں ہمارا ساتھ دیں۔
 
 
 
 
 
اسلام آباد : پاکستان میں 190 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد ساڑھے چار ہزار سے بڑھ گئی, این ای او سی کے مطابق اسپتالوں میں صرف 11 ہزار 508 بستروں گنجائش ہے۔
 
کرونا وائرس کی روک تھام کےلیے جاری لاک ڈاؤن کے باوجود پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد بتدریج اضافہ جاری ہے اور ساتھ ہی ساتھ اموات کا سلسلہ بھی رکنے کا نام نہیں لے رہا۔
 
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد 4 ہزار 788 ہوگئی ہے، نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں دوران 108 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
 
پنجاب میں سب سے زیادہ 2 ہزار 336 اور سندھ میں 1214، خیبر پختونخوا میں 656، بلوچستان میں 220 کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے۔
 
دارالحکومت اسلام آباد میں 113 کیسز رپورٹ ہوئے، گلگت میں 215، آزاد کشمیر میں 34 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر 52 فیصد کیسز دیگر ممالک سے آئے۔
 
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق جان لیوا وائرس کے 48 فیصد کیسز مقامی طور پر منتقل ہوئے ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا میں مبتلا مزید 5 افراد دم توڑ گئے جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 71 تک پہنچ گئی ہے جبکہ کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 762 ہوگئی۔
 
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ سندھ میں 22، پنجاب میں 19، خیبر پختونخوا میں 25، گلگت بلتستان میں 3، اسلام آباد 1 اور بلوچستان میں 1 مریض نے دم توڑ چکے ہیں جبکہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 2457 نئے افراد کے ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔
 
این سی او سی نے جاری اعلامیے میں کہا کہ 698 اسپتالوں میں قائم قرنطینہ مراکز میں مریضوں کا علاج جاری ہے جبکہ اسپتالوں میں 11 ہزار 508 بستروں کی گنجائش ہے۔