منگل, 08 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

تاجروں نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر منصوبہ بندی اسد عمر سے مطالبہ کیا ہے کہ منگل 15 اپریل سے لاک ڈاؤن محدود کر کے تاجروں کو جزوقتی کاروبار کھولنے کی اجازت دی جائے۔

وفاقی دارالحکومت کے تاجروں نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر منصوبہ بندی اسد عمر سے مطالبہ کیا ہے کہ منگل 15 اپریل سے لاک ڈاؤن محدود کر کے تاجروں کو جزوقتی کاروبار کھولنے کی اجازت دی جائے اور ہم یہ گارنٹی دیتے ہیں کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جو بھی حفاظتی ایس او پیز جاری کئے جائیں گے ان پر مکمل عمل درآمد کروایا جائے گا۔ چھوٹے تاجر مشکلات کا شکار ہیں اور انہیں فاقہ کشی پر مجبور نہ کیا جائے دوکانوں کے ملازمین کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔

آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ، سیکرٹری ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد خالد محمود چودھری، جناح سپر مارکیٹ کے صدر ملک رب نواز، جنرل سیکرٹری رحمان صدیقی۔ سپر مارکیٹ کے صدر شہزاد عباسی جنرل سیکرٹری محمد حسین۔ ستارہ مارکیٹ کے صدر سید الطاف حسین بلیو ایریا کے صدر یوسف راجپوت جنرل سیکرٹری راجہ حسن اختر بلیو ایریا ایسٹ کے صدر راجہ عماد بن عارف نے بیان میں مزیدکہاکہ تاجر برادری کورونا جیسی وبا کے خاتمے کیلئے مکمل طور پر حکومت کے ساتھ ہے، ہمیں یہ بھی احساس ہے کہ اگر احتیاطی تدابیر نہ اپنائی گئیں تو مشکلات بڑھ بھی سکتی ہیں۔

پاک فوج کا مشاق طیارہ پنجاب کے شہر گجرات میں گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں اس میں سوار دونوں پائلٹ شہید ہوگئے۔

پاک فوج کا تربیتی طیارہ گجرات کے گاؤں چوپالا میں گر کر تباہ ہوگیا۔ طیارے میں 2 پائلٹ میجر عمر اور لیفٹیننٹ فیضان سوار تھے، انہیں اپنی جان بچانے کے لیے طیارے سے باہر نکلنے کا موقع نہ مل سکا جس کے نتیجے میں دونوں شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق میجر عمر انسٹرکٹر اور لیفٹیننٹ فیضان زیر تربیت پائلٹ تھے۔ مشاق طیارہ معمول کی تربیتی پروازپرتھا کہ اس دوران یہ ناخوش گوار واقعہ پیش آیا۔ میجرعمرگجرات اورلیفٹیننٹ فیضان کاتعلق کلرکہارسےتھا۔ واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اب تک 18 لاکھ 52 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں جب کہ ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 14 ہزار تک پہنچ چکی ہے تاہم 4 لاکھ 23 ہزار سے زائد افراد وائرس سے صحت یاب ہوئے ہیں۔

 يورپ میں عالمی وباء کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 75 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جن ميں سے 80 فيصد ہلاکتيں صرف چار ممالک اٹلی، اسپين، فرانس اور برطانيہ ميں ہوئيں۔

اٹلی میں کورونا وائرس سے مزید 431 اموات ہوئیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 19 ہزار 899  پر پہنچ گئی جب کہ اسپین میں مرنے والوں کی تعداد 17 ہزار 209 ہو گئی ہے۔ فرانس میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 561 ا،وات ہوئیں، اب تک  14 ہزار 393 افراد ہلاک اور  ایک لاکھ 32 ہزار 591 متاثر ہو چکے ہیں۔

امریکا میں اب تک وائرس سے ساڑھے 5 لاکھ سے زیادہ امریکی متاثر ہوئے ہیں جب کہ  ہلاکتوں کی تعداد بائیس ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

جرمنی میں بھی عالمی وباء سے اب تک 3 ہزار 22 افراد ہلاک اور ایک لاکھ 27 ہزار 854 متاثر ہوچکے ہیں جب کہ برطانیہ میں 24 گھنٹوں میں مزید 737ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں، مرنے والوں کی تعداد 10 ہزار 612 ہو گئی جب کہ 84 ہزار 279 سے زائد متاثر ہیں۔

 
 
 
مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے 26فروری کو پہلا کیس آنے پر کام شروع کر دیا تھا، 27 فروری کو ہم نے ٹاسک فورس بنا لی تھی ، ہم نے ٹاسک فورس میں سرکاری ، پرائیوٹ لوگ بھی شامل کئے ، دنیا کے حالات دیکھتے ہوئےہی ہم نے آگے بڑھنے کی کوشش کی۔
 
ان کا کہنا تھا کہ ہم پر الزام ہے کہ بغیر سوچے سمجھےلاک ڈاؤن کیا یہ بالکل غلط ہے، جس دن وائرس نے اوورٹیک کرلیا تو ہم پیچھے رہ جائیں گے،جس اسپیڈ سے ہم چلنا چاہتے تھے اور مانتا ہوں ہم سے بھی غلطیاں ہوتی ہیں۔
 
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے لاک ڈاؤن پلاننگ کےتحت صلاح مشورہ کرکے کیا ، سب سے پہلے اسکول بند کئے،پھر شاپنگ سینٹرز، تفریحی مقامات بند کئے، ہم نے ایسا نہیں کیا کہ ایک ہی رات میں اعلان کیا کہ کل سب سے بند ہوگا۔
 
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم سب غلطیاں کریں گے مگر سب سے بڑی غلطی یہ ہوگی کہ ہم کچھ نہ کریں، 13 مارچ کو اسلام آبادکی میٹنگ میں جاکر سندھ کامؤقف سامنے رکھا اور الارمنگ مؤقف اپنایا تھا کہ پلانڈ لاک ڈاؤن کی طرف جاناچاہیے ،13مارچ کو ہم پلانڈ لاک ڈاؤن پر عمل کردیتے تو آج جیسی صورتحال نہ ہوتی۔
 
انھوں نے کہا کہ آج دنیا میں 18لاکھ سے زائد لوگ کوروناوائرس سے متاثر ہیں، اسلام آبادکی میٹنگ میں 13مارچ کو میری رائےکومناسب نہیں سمجھا گیا ، 13 مارچ تک ہم لاک ڈاؤن کیلئے کافی قدم اٹھا چکے تھے ، لاک ڈاؤن کامطلب یہ نہیں کہ آپ گھروں سے نہیں نکل سکتے۔
 
کورونا وائرس سے بچاؤ کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اس وائرس سے لڑنے کا طریقہ یہی ہے کہ سماجی رابطہ رکھیں ، اس وائرس سے لڑنے کا طریقہ یہی ہے ہاتھ دھوئیں گھروں سے نہ نکلیں۔
 
مراد علی شاہ نے کہا کہ یکم اپریل کو وفاقی حکومت نے خود تجویز دی کہ لاک ڈاؤن کو مزید2ہفتےبڑھایاجائے، وفاقی حکومت کی تجویز تھی کہ لاک ڈاؤن کو مزید سخت کیاجائے، بطور وزیراعلیٰ سندھ میں نے وفاقی حکومت کی تجویز کو سراہا اور ساتھ دینے کاکہا۔
 
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے 14اپریل تک لاک ڈاؤن بڑھایا ہم نے ساتھ دیا، 3 اپریل کوکچھ صوبوں میں انڈسٹریز اور کچھ جگہ کھول دی جاتی ہیں، ایک طرف لاک ڈاؤن اور دوسری طرف کچھ صوبوں میں انڈسٹریزکھولنے کا فیصلہ،یہ سب دیکھ کرافسوس ہوا۔
 
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ کورونا وائرس صرف قومی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے ، مجھے اسوقت جتنی گالیاں دینی ہے دل کھول کر دیں مگرایک سمت میں چلیں، ایک طرف ہمیں برا بھلا کہاجارہاہے دوسری طرف مختلف باتیں، جب ہم نےلاک ڈاؤن کیا تو تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی تھی۔
 
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 13 مارچ کوہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نےوفاق کوفہرست بھیجی تھی ، وفاق سے ابھی تک پوراسامان نہیں ملا،کچھ سامان ملاہے، ہم نےپہلے دن سےریلیف ایشوزپرکام کیا، ہم نےپہلےراشن تقسیم کرنےکاکام شروع کیا، ہم نےسوچ لیاتھاکہ راشن گھروں میں جا کر دینا ہے۔
 
انھوں نے کہا کہ کچھ مسائل نظرآئے تو فیصلہ کیاکہ کیش ٹرانسفرکیاجائے، اس کیلئےہمیں نادرااوروفاق کےمددکی ضرورت تھی، کیش تقسیم کرنا تھا تو کیش پوائنٹس بڑھانے کی ضرورت تھی۔
 
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کہہ کہہ کر تھک گیا ہوں مگر کسی کو سمجھ نہیں آرہی ، دنیابھر میں معیشت تباہ ہورہی ہے ، مگر زندگی سے زیادہ کوئی چیز اہم نہیں، خدانخواستہ قریبی رشتہ دارکوکوروناہوتوآپ ملنےتک نہیں جائیں گے۔
 
مراد علی شاہ نے کہا کہ کسی ایک دوست کی فوٹو راشن بانٹنے پر آجائے تو فون کرکےبرابھلاکہتےہیں، ڈھائی لاکھ کےقریب راشن بیگ گھروں پر خاموشی سے پہنچاچکے ہیں ، کورونا ایمرجنسی فنڈ سے ایک روپیہ بھی راشن تقسیم پر خرچ نہیں کیا، راشن کی تقسیم کیلئے فلاحی اداروں نے سندھ حکومت کی بہت مددکی ہے۔
 
راشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ صبح 4سے7بجے تک راشن کی تقسیم میں رینجرزنے ہماری بہت مددکی، تقریباًڈھائی لاکھ خاندانوں میں رات کے اندھیروں میں راشن تقسیم کیا ، کورونافنڈمیں سےایک روپیہ بھی استعمال نہیں کیا، کئی لوگ تو ایسے ہیں، جونام بتائےبغیرکارخیرمیں حصہ لے رہے ہیں۔
 
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کوشش کررہےتھےکہ یہ وائرس غریب علاقوں،دیہاتوں تک نہ جائے، یہ وائرس دیہاتوں میں پھیل گیا تو کنٹرول کرنا مشکل ہوجائےگا، صرف زندگیاں بچانے کے علاوہ ہمارے ذہن میں اور کوئی چیز نہیں۔
 
ریلیف فنڈ سے متعلق مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ریلیف فنڈمیں 1روپیہ دینےوالےکا نام بھی محکمہ خزانہ ویب سائٹ پر ہے، الزام لگایاگیاکورونافنڈمیں ڈھائی ارب روپےجمع کئےاورکہیں غائب ہوگئے، سندھ حکومت نے آج تک3کروڑ 88لاکھ روپےفنڈ سے خرچ کئے، یہ رقم صرف ایکسپو سینٹر اسپتال پر خرچ کی ہے۔
 
ان کا کہنا تھا کہ ہم نےکہاتھاکہ حکومت سندھ اس فنڈمیں3ارب روپے دے گی، اس مد میں سرکاری ملازمین،کابینہ ارکان کی تنخواہوں سے پیسے کاٹے گئے، ہم نےوفاق سےوینٹی لیٹر،کٹس ودیگرسازوسامان مانگا، یہ سامان دینےکیلئےوفاق کی پوزیشن ہم سےبہترہے۔
 
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایک صوبائی حکومت 10ہزارٹیسٹ پہلے دن ہی ارینج کرسکتی ہے ، صوبائی حکومت مزید50ہزار ٹیسٹ کرسکتی ہے تو وفاق سےامید ہوتی ہے ، سندھ حکومت کوروناسے متعلق بہت ٹارگٹڈ ٹیسٹنگ کررہی ہے، ڈبلیو ایچ او نے دو دن پہلے کہا صرف سندھ حکومت طریقہ کارپرٹیسٹ کررہاہے۔
 
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں کورونا کے 90فیصد ٹیسٹ مفت ہوئے ہیں ، پرائیوٹ سیکٹرمیں بھی بیشتر ٹیسٹ کیلئےسندھ حکومت کی فنڈنگ تھی ، تنقید کرنیوالے کرتے رہیں ہم اس صورتحال سے گزر جائیں گے، جولوگ تنقیدکررہےہیں کرتےرہیں آپ اسی میں خوش ہیں، اللہ نےاس وباسےنکالااوراگرزندگی رہی توآپ سےنمٹ لیں گے۔
 
انھوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان آپ ہمیں لیڈ کریں ، ہم نے کوئی بھی فیصلہ اکیلے نہیں کیا سب مشاورت سے کئے، ہم نے صوبے میں بڑے گروسری اسٹورزکو بھی ایس او پیز کا پابند بنایا ، لاک ڈاؤن پر کسی صورت سمجھوتہ ہم سب کیلئے بہتر نہیں ہے۔
 
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہمارا یہی پیغام ہے کہ قومی بیانیہ ہو اور سب مل کر ساتھ چلیں ، مجھے مشورے ملے ہیں کہ ہم اس صورتحال سے اتنی جلدی نہیں نکل سکتے، مجھے مشورہ ملا ہے کہ دو ہفتے لاک ڈاؤن کو برقرار رکھ کر مزید سخت کیاجائے۔
 
مراد علی شاہ نے کہا کہ نارتھ کراچی ، ایسٹ سے کوروناوائرس کےکیسز رپورٹ ہوئے ہیں ، شہری علاقوں کو سنبھالنا ہمارے لئے اسوقت بہت اہم ہے، لاک ڈاؤن اگر کرنا ہے تو پراپر طریقے سے کرناہوگا۔
 
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں پتاہےکہ رمضان شریف آرہاہے،مشورہ ہے2ہفتےمزیدسختی کرناہوگی،لیاری،ملیر،نارتھ کراچی کی گنجان آبادیوں سےکیسزہیں، ہم نےہرڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرزمیں آئسولیشن سینٹرزبنائےہیں۔
 
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کورونا کی صورتحال میں ترقی یافتہ ممالک بری طرح ناکام ہوچکے ہیں ، پوراپاکستان ایک ہو تب ہی ہم کورونا وائرس کا مقابلہ کرسکتے ہیں، جو چیز وبا پھیلانے کا سبب بن رہی ہے تو اسے روک دیں۔
 
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاقی یاصوبائی حکومتیں اس وائرس کاعلاج نہیں کرسکتیں، پوراپاکستان ملکراس کوروناوائرس کامقابلہ اور علاج کرسکتاہے ، ہم سب سےغلطیاں ہوتی ہیں ہم نےبھی بہت غلطیاں کی ہیں لیکن ہماری غلطی سےکسی کانقصان نہیں ہوا۔
 
انھوں نے کہا کہ جتنی تنقیدکرناہےکریں مگر پوائنٹ اسکورننگ نہ کریں، بعد میں سب سےدودوہاتھ کرلیں گے مگریہ ایک ہونےکاوقت ہے۔
 
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ علمائےکرام کابےحدشکرگزارہوں ،انہوں نےبہت تعاون کیا، مستقبل میں جوبھی قدم اٹھاناپڑےان پر علمائے کرام سے صلاح مشورہ کروں گا، ڈاکٹرز کا شکریہ اداکرناچاہوں گاکہ ہمارے ساتھ بہت تعاون کیا۔
 
مراد علی شاہ نے کہا کہ محکمہ صحت کےعملےکیلئےکوشش ہوگی کہ بھرپورمددکی جائے، کورونا کیخلاف فرنٹ لائن پرکام کرنیوالوں کو سہولتیں فراہم کرینگے، اللہ نہ کرےکسی دوست،رشتےدارکوبیماری ہوتوپھرآپ کواحساس ہوگا۔
 
ان کا کہنا تھا کہ چاہتاہوں کہ ملکی سطح پرسب ایک ہوں اوروزیراعظم لیڈکریں، شروع میں ساتھ دیاگیاپھرچیزوں کوواپس لیناشروع کر دیا گیا، جوکام کرنا ہے اس کاپہلے ایس اوپی توبنائیں، ہم نےایس اوپی بنائی ہیں اورمیٹنگ میں آگاہ کریں گے۔
 
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جو بھی قانون توڑے گا اس کیخلاف قانون کے مطابق ایکشن ہوگا، چاہتاہوں وفاق اقدامات کرےاور صوبے ان پرعمل کریں، مساجدمیں کہیں کہیں مسائل پیداہوئےتھے، گزشتہ جمعہ کوبھی ایک مسجدمیں ہنگامہ ہواتھا، جوبھی قانون توڑےگااس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
 
 
کراچی: سندھ حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ انھیں ملنے والی ٹیسٹنگ کٹس نامکمل نکلی ہیں۔
 
حکومت سندھ کے ترجمان اور مشیر قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بھجوائی گئیں کرونا ٹیسٹنگ کٹس نامکمل اور خراب ہیں۔
 
بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اپنے ٹویٹ میں ناقص کٹس سے متعلق دستاویز اور ان کی تعداد بھی پیش کر دی ہے، ان کا کہنا تھا کہ سندھ کو فراہم کردہ کرونا ٹیسٹنگ کٹس کلینیکل ایگزامینیشن کے معیار کے مطابق نہیں ہیں۔
 
 
انھوں نے کہا کہ سندھ کو 20 ہزار ٹیسٹ کٹس بغیر وی ٹی ایم کے موصول ہوئیں، سواب اور VTM کرونا ٹیسٹ کے لیے انتہائی ضروری ہیں، وفاقی حکومت کی بھیجی گئیں بیس ہزار ٹیسٹنگ کٹس کسی کام کی نہیں، انھوں نے لکھا کہ وفاقی وزرا کے قول اور فعل میں تضاد ہے۔
 
 
مرتضیٰ وہاب نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ اس نازک وقت میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان مکمل قومی ہم آہنگی ضروری ہے۔
 
خیال رہے کہ صوبہ سندھ میں کرونا وائرس کے ٹوٹل کیسز 1452 ہو چکے ہیں، جب کہ اب تک 13840 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، کرونا کے 419 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں جب کہ اب تک صوبے میں 31 اموات ہو چکی ہیں۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے میں 30 مریض صحت یاب ہوئے۔
 
 
 
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے وزارت خزانہ کو دو الگ وزارتوں میں تقسیم کر دیا ہے۔
 
وزیر اعظم عمران خان نے وزارت خزانہ سے اقتصادی امور ڈویژن واپس لے لیا، اس طرح وزارت خزانہ کو دو الگ وزارتوں میں تقسیم کر دیا گیا۔
 
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم نے اقتصادی امور کو وزارت خزانہ سے الگ کرنے کی منظوری دے دی، جس کے بعد اقتصادی امور ڈویژن کو الگ وزارت کا درجہ حاصل ہو گیا ہے، اقتصادی امور کے الگ وزارت کے طور پر اطلاق فوری ہوگا۔
 
 
دوسری طرف وزارت خزانہ کو ریونیو ڈویژن تک محدود کر دیا گیا ہے، وزیر اعظم نے خسرو بختیار کو وفاقی وزیر اقتصادی امور ڈویژن کا قلم دان دیا تھا، خسرو بختیار اب وفاقی وزیر اقتصادی امور ہوں گے۔
 
 
 
لندن: نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسنز میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کرونا وائرس کی تجرباتی دوا سے دو تہائی انتہائی تشویش ناک مریضوں کی حالت بہتر کرنے میں مدد ملی ہے۔
 
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گیلیڈ سائنسز نامی کمپنی نے کرونا کی دوا ‘ریمیڈیسیور’ تیار کی ہے جسے 61 مریضوں پر آزمایا گیا۔
 
نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسنز میں شائع ہونے والی تحقیق کے مصنف نے لکھا کہ اس دوا سے ایک امید پیدا ہوئی ہے، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ یہ بات ابھی حتمی نہیں ہے کہ اس دوا سے مکمل طور پر کرونا کے مریضوں کو صحت یاب کیا جاسکتا ہے۔
 
 
گیلیڈ سائنسز نامی کمپنی نے گزشتہ ماہ اس دوا کے تجربے کا آغاز کیا تھا جس کے نتائج کچھ ہفتوں کے بعد سامنے آئے ہیں، چین اور امریکا کے نیشنل انسیٹیوٹ آف ہیلتھ میں بھی اس دوا پر تجربات کیے جا رہے ہیں۔
 
گیلیڈ نے اس تجربے میں امریکا، یورپ کینیڈا اور جاپان کے مریضوں کو شامل کیا جنہیں اس دوا کا 10 روز کا کورس کروایا گیا۔تحقیق کے مطابق اس تجربے سے قبل 36 مریض وینٹی لیٹر پر تھے جن میں سے آدھے سے زیادہ مریضوں کا سانس بہتر ہوا، ان کا وینٹی لیٹر اتار دیا گیا، 25 مریضوں کو صحت یابی کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا اور 7 مریض ہلاک ہوگئے۔
 
واضح رہے کہ کرونا وائرس سے دنیا بھر میں 1 لاکھ سے زائد لوگ ہلاک جبکہ 17 لاکھ سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں
 
 
 
بنکاک: تھالی لینڈ کے دارالحکومت میں پیدا ہونے والے نومولود بچوں کو کرونا سے بچانے کے لیے چہروں کو فیس شیلڈ ڈھک لیا گیا۔
 
برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک کے اسپتال پرارام 9 میں نومولود بچوں کو کرونا سے بچانے کے لیے فیس شلیڈ کا انتظام کیا گیا۔
 
ڈاکٹرز کی ہدایت کے مطابق انتظامیہ نے پیدا ہونے والے بچوں کے چہروں پر حفاظتی شیلڈ پہنا دی تاکہ وہ وائرس سے محفوظ رہ سکیں۔
 
اسپتال انتظامیہ کی جانب سے ایک تصویر شیئر کی گئی جس میں نرسز دو نومولود بچوں کو گود میں لیے کھڑی تھیں اور ان کے چہرے شیلڈ سے ڈھکے ہوئے تھے۔
 
 
اسپتال انتظامیہ کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ ہم پیدا ہونے والے بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کررہے ہیں تاکہ ننھے مہمان جراثیم سے محفوظ رہ سکیں۔
 
 
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس عمر رسیدہ افراد کے ساتھ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو بھی متاثر کرسکتا ہے کیونکہ اُن کا مدافعتی نظام مضبوط نہیں ہوتا۔
 
 
یاد رہے کہ دو اپریل کو امریکا میں کرونا وائرس کی وجہ سے نومولود بچے کی ہلاکت سامنے آئی تھی جس کے بعد دنیا بھر کے اسپتالوں نے بچوں کے حوالے سے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔
 
fb-share-icon0Tweet20
Comments
 
 
کراچی: کرونا وائرس کے باعث بین الاقوامی فلائٹ آپریشن معطل ہونے کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی کو روزانہ کروڑوں روپے کا خسارہ ہورہا ہے۔
 
تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے باعث بین الاقوامی فلائٹ آپریشن کی بندش کے باعث سول ایوی ایشن کو انٹرنیشنل فلائٹس کے ایرو ناٹیکل چارجز کی مد میں روزانہ کروڑوں کا خسارہ ہورہا ہے۔
 
ایڈیشنل ڈائریکٹر بلنگ کی جانب سے جوائنٹ سیکریٹری اور ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ کو ای میل کی گئی ہے جس میں اعداد و شمار پیش کیے گئے ہیں۔
 
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق یکم تا 15 مارچ کا خسارہ 69 کروڑ 89 لاکھ 50 ہزار روپے رہا، 16 سے 31 مارچ تک 3 ارب 1 کروڑ 90 لاکھ 40 ہزار روپے خسارہ ہوا۔
 
سی اے اے کا کہنا ہے کہ یکم سے 11 اپریل تک 2 ارب 76 کروڑ 67 لاکھ روپے خسارہ ہوا۔
 
سول ایوی ایشن حکام کے مطابق ایرو ناٹیکل چارجز کی مد میں یکم مارچ سے روزانہ 47 کروڑ 95 لاکھ 90 ہزار روپے نقصان ہو رہا ہے، انٹرنیشنل فلائٹس کی بحالی تک مزید 25 کروڑ 97 لاکھ روپے روزانہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔
 
اس سے قبل اے آر وائی نیوز کو موصول سول ایوی ایشن کے نقصان کی سرکاری دستاویز کے مطابق مارچ کے پہلے 15 دنوں میں 212 فلائٹس منسوخ ہوئیں جبکہ ایک ماہ کے دوران کل 1681 پروازیں منسوخ ہوئیں۔
نئی دہلی : بھارتی حکومت کرونا وائرس پر قابو پانے میں ناکام ہوگئی، مودی حکومت کا لاک ڈاؤن بھی عالمی وبا نہیں روک پایا جس کے باعث اب تک 300 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے۔
 
تفصیلات کے مطابق بھارت میں تمام تر کارروائیوں کے باوجود کرونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہوتا جارہا ہے، کچھ شہروں میں حکام نے لاک ڈاؤن سے منسلک پابندیوں کو مزید سخت کرتے ہوئے عندیہ دیا تھا کہ اس وبا پر قابو پانے کے لئے اس کی مدت میں توسیع کی جاسکتی ہے۔
 
ذرائع کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کا ایک ارب سے زائد آبادی کو لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ بھی جان لیوا وبا پر قابو نہیں پاسکا اور ملک بھر میں 9 ہزار سے زائد افراد کو متاثر کرگیا۔
 
رپورٹ کے مطابق بھارت میں چوبیس گھنٹوں کے دوران 35 افراد کی موت کے بعد اموات کی تعداد 331 تک پہنچ گئی ہے۔
 
government خیال رہے کہ بھارت میں کرونا کا نام دہشت کی علامت بن چکا ہے، توہم پرست بھارتی شہریوں نے ورونا مریضوں کی جاچ پڑتال کے لیے طبی ٹیم پر تشدد شروع کردیا۔