ھفتہ, 21 ستمبر 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 46

ایمزٹی وی (نیوز ڈیسک)  پاکستان میں سنیما انڈسٹری کی گزشتہ چند سالوں میں ترقی حوصلہ افزائی رہی ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں بننے والی فلموں کو خاطر خواہ فائدہ  ہوا ہے فلم انڈسٹری کے فروغ اور ترقی میں سنیما انڈسٹری کا اس وقت اہم کردار ہے پاکستان بھر میں نئے سنیما گھروں میں بتدریج اضافہ ہوا ہے نئے سال میں کراچی میں دس نئے سنیما گھر فلموں کی نمائش کا آغاز کردیں گے گزشتہ سال2014میں 19فلموں کی نمائش اور ان میں سے چند فلموں کی کامیابی  سے سرمایہ کاری میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

متعدد ٹیلی ویژن پروڈیوسر، ڈائریکٹر اور فنکاروں نے 2015میں نئی فلمیں بنانے کی منصوبہ بندی کی ہے جس کے بعد اس بات کا امکان ہے پاکستان کی فلم انڈسٹری نئے سال مین ایک نئے دور میں داخل ہوجائے گی اور سنیما انڈسٹری کی رونقین بحال ہوجائیں گی،نئے سال میں کراچی میں مزید 10نئے سنیما گھر فلموں کی نمائش کا آغاز کریں گے2014میں جو 20فلمیں نمائش کے لیے پیش نہیں کی گئیں تھیں وہ اس سال سنیماؤں  میں نمائش کے لیے پیش کی جائیں گی۔نئے سال کے آغاز پر اس بات کی بھی امید کی جارہی ہے کہ پاکستان میں بھارتی فلموں کی خاصی حد تک حوصلہ شکنی ہوگی ، فلم انڈسٹری کی حکمت عملی اور اچھی معیاری فلموں کے بعد پاکستانی سنیما گھروں پر پاکستانی فلموں کا راج ہوگا۔

ایمز ٹی وی (نیوز ڈیسک) سعودی عرب میں منشیات اسمگل کرنے کے جرم میں ایک اور پاکستانی کا سر قلم کردیا گیا جس کے بعد گزشتہ 3 ماہ کے دوران سر قلم کئے جانے والے پاکستانیوں کی تعداد 13 ہوگئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے صدرالدین سعید اللہ کو ہیروئن کی بڑی مقدار اسمگل کرنے کی کوشش کے جرم میں پکڑا گیا تھا اور الزام ثابت ہونے پر صوبہ مکہ میں اس کا سر قلم کیا گیا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں سال 2014 کے دوران مختلف جرائم میں ملوث ہونے پر ملکی اور غیر ملکیوں سمیت 87 افراد کے سر قلم کئے گئے۔

ایمز ٹی وی(اسلام آباد)دہشت گردی کے مقدمات کی سماعت کے لیے 3 خصوصی عدالتیں قائم کردی گئیں ہیں۔

تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت 5 خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔

وزارت قانون کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے تحت تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت خصوصی عدالتیں قائم کی گئی ہیں۔

ان عدالتوں کے تحت دہشت گردی کے مقدمات سُنے جائیں گے۔ ملک بھر میں کل پانچ عدالتیں قائم کی جائیں گی۔

خصوصی عدالتوں کے لیے اب تک جن جج صاحبان کو لیا گیا ہے ان میں لاہور کے لیے مقرب خان ، کوئٹہ کے لیے ظفر علی کھوسہ اور پشاور کے لیے انور علی خان مقرر کیے گئے ہیں۔

اگلے مرحلے میں اسلام آباد اور سندھ میں خصوصی عدالتیں قیام کی جائیں گی۔