جمعہ, 20 ستمبر 2024

 ایمز ٹی وی (اسلام آباد)  قومی اسمبلی کے حلقے این اے 122 میں دھاندلی کی تحقیقات کے لئے الیکشن ٹریبونل کے سامنے پیشی کے لئے لاہور  روانگی سے قبل بنی گالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 122 میں دھاندلی کی تحقیقات کے لئے خود ٹریبونل کے سامنے پیش ہونے جا رہا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ انصاف ملے گا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اس حلقے کی بہت زیادہ اہمیت ہے، اگر یہ ٹریبونل وہ فیصلہ کر دیتا ہے جس کے لئے ہم جدو جہد کر رہے ہیں تو ہم حقیقی جمہوریت کی طرف چلے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں 1970 کے علاوہ جتنے بھی انتخابات ہوئے ان میں اپوزیشن نے کہا کہ دھاندلی ہوئی لیکن 2013 کا الیکشن وہ واحد الیکشن ہے جس میں جو جیتے انہوں نے بھی کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے تو جب تک جن لوگوں نے پاکستان کی عوام کا مینڈیٹ چوری کیا ہے انہیں سزا نہیں مل جاتی تو انتخابی اصلاحات کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ مجھے امید ہے کہ ٹریبونل کے سامنے جو بھی انکشافات ہوں گے اس سے ہمارا مستقبل ٹھیک ہو گا، حقیقی جمہوریت آئے گی، عوام کے ووٹ کی اہمیت ہوگی۔انکا کہنا تھا کہ حکومت نے اگر مذاکرات کرنے ہیں تو سنجیدگی سے کرے، لوگوں کو دھوکا نہ دیا جائے۔ پہلے بھی مذاکرات کے دوران ہماری بات صرف نواز شریف کے استعفے پر اڑ گئی تھی لیکن پھر ہم اپنے اس مطالبے سے پیچھے ہٹ گئے، ہمارا مطالبہ ہے کہ جب تک جوڈیشل کمیشن اپنا کام شروع نہیں کر دیتا اور اس کمیشن کے اصول و ضوابط پر ہم دونوں متفق نہیں ہو جاتے تو ہمارا دھرنا بھی جاری رہے گا اور پھر ان کے لئے حکومت کرنا مشکل ہو جائے گا،انہوں نے کہا کہ  مذاکرات ادھر سے ہی شروع کئے جائیں جہاں ختم کئے تھے، یہ کوئی مشکل کام نہیں ہے، 48 گھنٹے میں بات ہو سکتی ہے لیکن یہ لوگ خوف زدہ ہیں کہ اگر اس معاملے کی تفتیش ہو جاتی ہے تو ان کی حکومت نہیں رہے گی، سی پلان تو ابھی شروع ہی نہیں ہوا، پلان کتنا کامیاب یا ناکام ہوا اس کا تو 8 دسمبر کو فیصل آباد میں پتہ چل جائے گا۔عمران خان نے کہا کہ  اگر تاجر برادری تبدیلی چاہتے ہیں تو ہمارا ساتھ دیں اور میرے ساتھ نکلیں، انہیں ایک دن کی مشکل پڑے گی لیکن ہو سکتا ہے کہ آپ کا مستقبل ٹھیک ہو جائے لیکن اگر آپ اسی طرح رہنا چاہتے ہیں تو پھر یہ مت کہیے گا کہ حالات برے ہیں، مہنگائی ہے، پھر جو بھی ہو چپ کر کے سہتے رہنا۔

 ایمز ٹی وی (خیبر ایجنسی)آپریشن ضرب عضب کے دوران القاعدہ کا کمانڈر عدنا الشکری الجمعہ ساتھی سمیت مارا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق عدنان الشکری الجمعہ جو کہ بیرونی آپریشنز کا انچارج تھا,آپریشن ضرب عضب کے بعد سیکیورٹی فورسز سے بچنے کے لیے فرار ہو کر جنوبی وزیرستان میں آکر چھپ گیا تھا لیکن پاک فوج نے خفیہ اطلاعات پرجنوبی وزیرستان کے علاقے شین وراسک مٰیں کارروائی کرتے ہوئے کمانڈر القاعدہ عدنان الشکری الجمعہ کواس کے ساتھی سمیت ہلاک کردیا ہے جبکہ 5دہشتگردوں کو گرفتار بھی کر لیا ہے ۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے فوج کی اس کارروائی کو سراہا اورپاک فوج کوآپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردوں کے صفائے تک آپریشن جاری رہے گا۔

ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک)

 نیویارک میں امریکا میں  پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں سیام فام باشندوں کی ہلاکت پر تیسرے روز بھی مظاہرے جاری ہیں اور سفید فام پولیس اہلکاروں کے اقدام کے خلاف نعرے بازی بھی ہوئی-نیویارک میں بدھ سے گرینڈ جیوریز کے فیصلے کے خلاف پر امن مظاہرے جاری ہیں جس میں  پولیس اہلکاروں کو سیاہ فاموں کی ہلاکت کے الزام سے بری قرار دے دیا گیا ہے۔دوسری جانب ریاست میسوری کے شہر جیفرسن سٹی میں بھی اس فیصلے کے خلاف شہریوں نے بڑی تعداد میں مظاہرہ کیا۔

ایمزٹی وی (اسلام آباد) اسلام آباد کے علاقے چٹھہ بختاور کے قریب کچی آبادی سے 12 مبینہ دہشتگردوں کو گرفتار کر کے دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چک شہزاد پولیس اور رینجرز اہلکاروں نے مشترکہ طور پر کچی آبادی میں کارروائی کی اور مبینہ دہشتگرد گرفتار کر لیے ہیں، ملزمان سے 2 رائفلیں، ایک پستول اور 72 راونڈ برآمد کیے گئے ہیں ۔

ایمزٹی وی (لاہور) تحریکِ انصاف کےسربراہ عمران خان آج الیکشن ٹریبونل لاہورکے روبرو بیان ریکارڈ کرائیںگے۔ انہوں نےاین اے 122 میں انتخابی دھاندلی کو چیلنج کررکھا ہے۔ الیکشن کمیشن پنجاب کے دفتر کے باہر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کے کارکن جمع ہوچکےہیں۔ جوایک دوسرے کی قیادت کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں۔ الیکشن ٹریبونل لاہور کے روبرو این اے 122 میں انتخابی دھاندلی کیس کی سماعت ہو رہی ہے۔ تحریکِ انصاف کےسربراہ عمران خان آج اپنا بیان رکارڈ کرائیںگے۔ انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے خلاف انتخابی دھاندلی کی پٹیشن دائر کر رکھی ہے۔ گزشتہ سماعت کےدوران عمران خان کے گواہوں نے بیانات ریکارڈ کرائے تھے۔ عمران خان کی آمد کےموقع پر الیکشن کمیشن پنجاب کے دفتر کے باہرسیاسی درجہ حرارت بڑھ چکا ہے، پی ٹی آئی کے کارکنوں کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے کارکن بھی وہاں پہنچ چکےہیں اور انکے درمیان مخالفانہ نعرے بازی جاری ہے، پولیس کی بھاری نفری بھی وہاں موجود ہے ۔

ایمزٹی وی (کھیل)  8 ٹیمیں ٹرافی پانے کیلیے کوشاں نظر آئیں گی، پاکستانی ٹیم پہلا میچ بیلجیئم کیخلاف کھیلے گی،اسی روز پول اے میں آسٹریلیا کا مقابلہ انگلینڈ سے ہوگا۔ دوسرے پول میں میزبان بھارت کا جرمنی سے میچ شیڈول ہے، نیدر لینڈز اورارجنٹائن کی ٹیمیں بھی مدمقابل ہوں گی۔ پاکستانی کپتان محمد عمران حریف ٹیم کو کسی بھی صورت کمزور تصور نہیں کرتے،انھوں نے کہاکہ ہماری قوت کھلاڑیوں کا یکجا ہو کر کھیلنا ہے،ہم فاتحانہ آغازکیلیے پُرامید ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ورلڈ کپ اور اولمپکس کے بعد دنیائے ہاکی کے تیسرے بڑے ایونٹ چیمپئنز ٹرافی کیلیے8 ممتاز ٹیمیں ہفتے سے بھارتی شہر بھوبنیشورمیں مقابل ہوں گی، پاکستان کوپول اے میں ورلڈ چیمپئن آسٹریلیا، انگلینڈ اوریورپیئن چیمپیئن شپ کی سلورمیڈلسٹ بیلجیئم کا چیلنج درپیش ہوگا، پول بی میزبان بھارت، اولمپک گولڈ میڈلسٹ جرمنی، نیدرلینڈز اورارجنٹائن پرمشتمل ہے۔ چیمپئنز ٹرافی میں آسٹریلیا کو سب سے زیادہ 13 مرتبہ ٹائٹل جیتنے کا اعزاز حاصل ہے جبکہ پاکستان نے3 بار کارنامہ سرانجام دیا۔گرین شرٹس نے گذشتہ ایڈیشن میں کانسی کا تمغہ جیت کر براہ راست اس ایونٹ کیلیے کوالیفائی کیا تھا۔جمعے کو ٹرافی کی تقریب رونمائی ہوئی جس میں تمام کپتان شریک ہوئے۔

بعد ازاں مختلف اوقات میں ٹریننگ سیشنز کا انعقاد ہوا۔ دریں اثنا پاکستانی ہاکی ٹیم کے کپتان کی نظریں محمد عمران کی نظریں چیمپئنز ٹرافی کے پہلے میچ پر مرکوز اور وہ بیلجیئم کو زیر کر کے فاتحانہ آغاز چاہتے ہیں۔ پریکٹس میچ میں کامیابی سے کھلاڑیوں کے حوصلے خاصے بلند ہو گئے، البتہ کوچ کی طرف سے ہدایات ملی ہے کہ اس کامیابی کو بھول کر صرف بیلجیئم سے مقابلے پر توجہ دیں۔ محمد عمران نے کہا کہ پاکستانی ٹیم گزشتہ ڈیڑھ برس سے کسی بھی یورپی ٹیم کے خلاف نہیں کھیلی، اس لیے جیتنا آسان نہیں ہوگا تاہم تمام پلیئرز ایک یونٹ کی مانند کھیلے تو ایسا ممکن ہے۔

ایمزٹی وی (بنوں) بنوں میں مقیم شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والا خاندان جسمیں خاتون سمیت چار افراد نابینا ہیں۔ ان افراد کو شناختی کارڈ میں دہرے پتے درج ہونے کی وجہ سے راشن اور دیگر سہولیات کے حصول میں مشکلات کاسامنا ہے۔ شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے خاندان جسمیں تین افراد اور ایک خاتون نابینا ہے، اس خاندان کو ڈبل ایڈریس کی وجہ سے نہ تو راشن مل رہا ہے اور نہ ہی موبائل سیم کے ذریعے رقم مل سکی ہے۔ ان افراد کو فلاحی اداروں کی طرف سے جو تھوڑی امداد مل رہی ہے وہ کافی ہے۔ ان افراد کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے علاقے میں واپس جانا ہے۔ موسم تبدیل ہونے اور نا کافی سامان کی وجہ سے انکی پریشانیاں مزید بڑھ گئی ہیں ۔

ایمزٹی وی (کھیل)   قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ کھیل کے تینوں فارمیٹس میں سرفراز کی کارکردگی عمدہ رہی، وہ اپنے خول سے باہر نکلتے ہوئے قدرتی کھیل پیش کرنے کی کوشش کررہا ہے، وہ ایک اسٹروک میکر ہے اور اپنے شاٹس تب ہی کھیل سکتا ہے جب اس کو آزادی مل جائے، یا دباؤ بہت کم ہو، میرے خیال میں ان دونوں صورتوں میں ہر کوئی زیادہ بہتر کھیل پیش کرسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے سرفراز کو اپنا قدرتی کھیل پیش کرنے کا بھرپور موقع فراہم کیا، وہ پاکستان کے لئے اچھا ثابت ہوا، اسے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کرنا چاہیئے۔

وقار یونس نے کہا کہ احمد شہزاد نے بھی گذشتہ کئی سیریز میں اچھا پرفارم کیا لیکن بدقسمتی سے کیویز کیخلاف ٹیسٹ میں اس کے سرپر گیند لگ گئی، وہ ہمارے بہترین اوپنرز میں سے ایک ہے، ہم اسے نظرانداز نہیں کرسکتے، خاص ون ڈے میں اس کی اہمیت اپنی جگہ ہے، انھوں نے کہا کہ اگر سرفراز بطور بیٹسمین اپنا کردار نبھانا جاری رکھتا ہے تو اس سے پاکستان کرکٹ کو بہت فائدہ پہنچے گا، ہمارے لیے ایسا وکٹ کیپراچھا ہے جو بیٹنگ میں بھی معاون ثابت ہو، کوچ نے مزید کہا کہ وہاب ریاض اور عمر گل کی موجودگی سے ہمیں بولنگ کے شعبے میں بھی مزید آپشنز میسر آگئے۔

ایمزٹی وی (لاہور) نشان حیدر حاصل کرنے والے پاک فوج کے میجر شبیرشریف شہید کا آج 44 واں یوم شہادت منایا جارہا ہے۔ لاہور کے میانی صاحب قبرستان میں جنرل آفیسر کمانڈنگ فدا حسین اورمیجر جنرل سجاد علی نےآرمی چیف جنرل راحیل شریف کی طرف سے میجر شبیرشریف شہید کی قبر پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔ میجر شبیر شریف شہید 28 اپریل 1943 کو گجرات کے قصبے کنجاہ میں پیدا ہوئے تھے۔ میجر شبیر شریف شہید نے 1971ء کی جنگ میں سلیمانکی کے محاذ پر جام شہادت نوش کیا ۔

ایمزٹی وی (تھر) تھر کے صحرا میں خشک سالی کے عفریت نے پہلے علاقہ مکینوں کی خوشیاں نگلیں اور اب جینے کی امید بھی باقی نہ چھوڑی ۔ تھر کے قحط زدہ علاقوں سے ’’تھرواسیوں‘‘ کی نقل مکانی جاری ہے۔ اکثر مقامات پر متاثرین سڑک کنارے بیٹھے امداد کے منتظر ہیں۔ بارش کی امید پر کاشت کئے جانے والے کھیتوں میں بھی کچھ باقی نہیں رہا ہے۔ ایک بوڑھا کسان کھیت میں اپنی سوکھ کر تباہ ہونے والی فصل کو بڑی حسرت سے دیکھ رہا ہے۔ تھر کی ریتیلی دھرتی میں بارش کی امید پر اس نے اناج کا جو بیج بویا تھا، وہ پروان نہ چڑھ سکا۔ بارشیں نہ ہوئیں اور زرخیز زمین سے پھوٹنے والی فصل سوکھ کر گھاس پھونس میں تبدیل ہو گئی۔ تھر میں زندگی کا پہیہ بارش پر چلتا ہے۔ تھر کی ریتیلی دھرتی بارش کی بوند کے بدلے زندگی بخشتی ہے۔ مون سون کی آمد باجرہ، مونگ اورگوار اورتل کی پیدوار کے لئے تھری عوام زور و شور سے تیاریاں شروع کردیتے ہیں۔ لیکن اب کے بارش ہوئی اورنہ ہی فصل میسر آئی۔ علاقہ مکینوں کاکہنا ہے کہ ان سوکھی فصلوں کو دیکھکر ان کی تمام امیدیں بھی دم توڑ گئی ہیں ۔