پاکستان کی سب سے بڑی آئل ریفائنری کمپنی، بائیکو پٹرولیم پاکستان لمیٹڈ (بی پی پی ایل) نے 30 ستمبر 2018 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے مالیاتی نتائج کا اعلان کردیا جس کے مطابق کمپنی کی مجموعی فروخت میں 61 فیصد اضافہ ہوا، جو گزشتہ سال کی اِسی سہ ماہی کے 41.4 بلین روپے کے مقابلے میں 66.4 بلین روپے کا اضافہ ہے۔
بائیکو پٹرولیم نے 2018 کی پہلی سہ ماہی میں 1.7 بلین روپے کا مجموعی منافع حاصل کیا۔ آپریٹنگ منافع گزشتہ سال کی سہ ماہی کے 1.9 بلین کے مقابلے میں 1.3 بلین روپے رہا۔ دوسری سہ ماہی کا کلمنافع 397 ملین روپے تھا یا 0.04 فی حصص، گزشتہ سال اسی سہ ماہی میں منافع 1.2 بلین یا 0.23 فی حصص تھا۔ پہلی سہ ماہی میں منافع میں کمی کی وجہ پاکستان کے آئل ریفائننگ سیکٹر کی مارکیٹ کے مشکل حالات تھے۔
عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں 4 فیصد اضافہ اور پاکستانی روپے کی قدر میں 6 فیصد کمی کا بائیکو پٹرولیم کی مجموعی ریفائننگ مارجن پر منفی اثرات پڑے۔ اس کے علاوہ اگست 2018 میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی استعمال میں خاصی کمی ہوئی جس کی وجہ سے کمپنی کی مجموعی حجم میں کمی ہوئی۔