ایمز ٹی وی (بزنس) کراچی وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایل این جی کی درآمد ہی پاکستان میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے فوری اور قلیل مدتی قابل عمل کا ذریعہ ہے، ایل این جی کی درآمد پر تنقید کرنے والوں کے پاس کوئی دوسرا آپشن ہے تو ضرور پیش کریں، قومی احتساب بیور کی ایل این جی ڈیل سے متعلق تحقیقات کی باتیں بے بنیاد ہیں، نیب نے کوئی عبوری رپورٹ جاری نہیں کی اور نہ ہی اس سلسلے میں وزارت سے کوئی رابطہ کیا گیا۔
پٹرولیم انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان کے زیر اہتمام پی ایس او ہاوٴس میں منعقدہ ایل این جی کے منظرنامے سے متعلق ایک روزہ سیمینار کے موقع پر مفصل پریزنٹیشن اور شرکا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ 10سال کے دوران 3 سابق حکومتوں نے 5 مرتبہ ایل این جی درآمد کرنے کی کوشش کی تاہم موجودہ حکومت نے صرف 20 ماہ کی ریکارڈ مدت میں ٹرمینل تعمیر کرکے 400 ایم ایم سی ایف گنجائش کے ساتھ دستیاب گیس میں 12فیصد اضافے کو ممکن بنایا۔
انہوں نے کہا کہ تیل سے بجلی پیدا کرنے والے 9آئی پی پیز کو ایل این جی مہیا کرکے 45فیصد سے زائد کارکردگی پر چلا کر سالانہ پیداوار کی 10فیصد زائد بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔جس سے سالانہ 1ارب ڈالر کی بچت ہوگی، اسی طرح 3600 میگا واٹ مجموعی گنجائش کے حامل گیس سے چلنے والے نئے زیر تعمیر بجلی گھروں کو ایل این جی کے ذریعے 65فیصد سے زائد کارکردگی پر چلاتے ہوئے سالانہ پیداوار سے 35فیصد زائد بجلی مہیا کی جا سکتی ہے جس سے سالانہ 2ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔