ایمزٹی وی(بزنس)پاکستان اسٹیل کے انتظامی امورکی انجام دہی کے حوالے سے وفاقی وزارت صنعت و پیداوار اور نجکاری کمیشن کے درمیان اختلافات پیدا ہگئے ہیں۔ نجکاری کمیشن نے پاکستان اسٹیل کے امور کی انجام دہی کے لیے وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کے فیصلوں کو ماننے سے انکارکرتے ہوئے وفاقی وزارت صنعت کو اپنا فیصلہ واپس لینے کی ہدایت کردی ہے۔ وفاقی وزارت صنعت وپیداوار کو پاکستان اسٹیل کے امورکی نگرانی اورانتظامی فیصلوں کا آئینی اختیار حاصل ہے تاہم نجکاری کمیشن کے سربراہ محمد زبیر قدم قدم پر پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ اوروفاقی وزارت صنعت و پیداوار کے اختیارات اور ذمہ داریوں کو چیلنج کرتے ہوئے پاکستان اسٹیل پراپنے فیصلے تھوپ رہے ہیں۔ پاکستان اسٹیل کے ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے 2جون کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے ذریعے پاکستان اسٹیل کے روز مرہ امور پر اٹھنے والے اخراجات کی ادائیگی کے لیے پاکستان اسٹیل کے پاس موجود اسکریپ فروخت کرنے کی اجازت دے دی تھی تاہم نجکاری کمیشن کے سربراہ محمد زبیر نے وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے یکم جولائی کو وفاقی سیکریٹری صنعت و پیداوار اور پاکستان اسٹیل کے سی ای او خضرت حیات گوندل کے نام ایک تنبیہی خط میں اسکریپ کی فروخت کی اجازت پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ محمد زبیر نے وفاقی فیصلے پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے فوری طور پر اسکریپ سمیت تمام انوینٹری کی فروخت پر پابندی لگانے کی ہدایت کی ہے۔