ایمز ٹی وی (تعلیم /اسلام آباد ) سی ڈی اے انتظامیہ نے قائد اعظم یونیورسٹی اراضی قبضہ کے سوموٹو نوٹس پر سپریم کورٹ میں ادارے کا جواب جمع کروا دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوری 1991 میں یونیورسٹی کے تمام اراضی 1584ایکڑ 4 کنال اور 15 مرلے کا قبضہ حاصل کر چکی تھی۔ مارچ 1991 میں یونیورسٹی نے مزید 125 ایکڑ اراضی کا معاہدہ 10,80744 روپے میں کیا۔ یونیورسٹی اراضی پر قبضہ کا معاملہ پہلی مرتبہ 2007 میں سامنے آیا۔ سی ڈی اے نے شکایت کے چار روز کے بعد تمام اراضی پر خار دار تار لگانے کا کہا۔ 2007 میں بھی یونیورسٹی انتظامیہ کو مکمل تعاون کا کہا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سی ڈی اے چیئرمین بھی معاملہ پر یونیورسٹی کا دورہ کر چکے ہیں۔ اراضی قبضے کے معاملے پر یونیورسٹی اور سی ڈی اے افسران کا ورکنگ گروپ بنا دیا گیا ہے۔ ورکنگ گروپ کی 19 جنوری کی میٹنگ میں متعدد اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔ سی ڈی اے فوری طور پر یونیورسٹی کوباونڈری وال لگانے کا اجازت نامہ جاری کرے گا ورکنگ کمیٹی نےفیصلہ کیا ہے کہ یونیورسٹی اراضی کی حد بندی میں سی ڈی اے اور اسلام آباد انتظامیہ مکمل تعاون کرے گی۔ ورکنگ کمیٹی کے فیصلہ کے مطابق سی ڈی اے یونیورسٹی اراضی کا مکمل ریکارڈ فراہم کرے گا۔ یونیورسٹی اراضی پر کئے گئے قبضے کو خالی کروانے کیلئے پولیس اور انتظامیہ مکمل تعاون کرے گی۔