ایمزٹی وی(تعلیم/خیبرپختونخواہ)خیبرپختونخوامیں پرائیویٹ ایجوکشن نیٹ ورک نے حکومتی فیصلوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مختلف شہروں میں نجی تعلیمی اداروں کی ہڑتال کردی جس کی وجہ سے بیشتر اسکول دو روز کے لیے بند ہوگئے۔
پرائیویٹ ایجوکشن نیٹ ورک نے پرائیویٹ اسکولز اتھارٹی ایکٹ کی بعض شقوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ نجی اسکولزکی بندش کے خلاف پیرنٹس اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے خیبرپختونخوا اسمبلی کے باہر احتجاج کیا ، اس موقع پر مظاہرین نے نعرے بازی بھی کی۔
مظاہرین نے ایف بی آر اور نیب سے پرائیویٹ اسکولز مالکان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نجی اسکولوں کو بند کرنا غیرقانونی اور غیر آئینی ہے۔
انہوں نے نجی اسکولوں سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کا بھی مطالبہ کیا۔
خیبرپختونخوا میں پرائیوٹ اسکولز ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ کے نفاذ کے خلاف ہڑتال سے تعلیمی سرگرمیاں بہت متاثر ہورہی ہیں۔
سوات میں پرائیوٹ اسکول ایسوسی ایشن کی کال پر تمام نجی تعلیمی ادارے بند ہیں، چارسدہ میں نجی تعلیمی اداروں کے مالکان نے پریس کلب کے سامنے اپنے مطالبات کے حق میں کیمپ لگالیا۔
صوابی میں بھی نجی تعلیمی اداروں کے سربراہان اور اساتذہ نے ایکٹ کے خلاف جنرل بس اسٹینڈ سے امن چوک تک ریلی نکالی۔
ہنگو، لکی مروت، ڈی آئی خان، اپر ہزارہ ڈویژن، بنوں، لوئر دیر اور ٹانک سمیت دیگر کئی اضلاع میں بھی تمام نجی تعلیمی اداروں میں دو روز کےلیے مکمل ہڑتال ہے۔
پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ نجی تعلیمی اداروں کی مانیٹرنگ سمیت ریگولیٹری اتھارٹی کا قیام منظورنہیں جبکہ والدین کا مؤقف ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے پرائیوٹ اسکولز ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ ایک درست اقدام ہے۔