کراچی: ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ انڈر گریجویٹ نصاب طویل مشاورت کے بعد تیار کرلیا.نئے نظام پر آئندہ سال سے عمل ہوگا
۔ تفصیلات کے مطابق ایچ ای سی کی طرف سے گزشتہ 18ماہ سے 143جامعات کے ایک ہزار اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ وسیع پیمانے پر مشاورت جاری تھی۔
نئے نصاب میں ابتدائی سمسٹرز میں ہر طالب علم کے لیے انسانی علوم کے اہم ترین شعبے یعنی آرٹس، ہیومینٹیز نیچرل سائنسز، سوشل سائنسز، کوانٹی ٹیٹیو ریزننگ اور ایکسپوزٹری رائٹنگ میں جنرل ایجوکیشن کے کورسزاور پاکستان اسٹڈیز و اسلامک اسٹڈیزکے کورسزکی تکمیل لازمی قرار دی گئی ہے۔ بعد کے سمسٹرز میں طلبا مطلوبہ ادارہ جاتی کورسز پڑھیں گے جن میں ان کے میجر سبجیکٹس شامل کیے گئے ہیں۔ طلبا کو ایک میجر یا ڈبل میجرز کے علاوہ ایک یا دو مائنرز سمیت ایک میجر میں گریجویشن کرنے کی سہولت دستیاب ہو گی۔
نئے نصاب میں عملی تجربے کو گریجویشن کی لازمی ضرورت قرار دیا گیا ہے ۔ تمام طلبا کے لیے انٹرن شپ کرنا لازمی ہوگی اور اضافی صلاحیتوں جیسے انٹر پری نیورشپ ، بزنس ڈیولپمنٹ وغیرہ کا انتخاب کرنا بھی ضروری ہوگا۔ اس فریم ورک کااطلاق تمام انڈرگریجویٹ ڈگریوں پر ہوگا۔ نئے انڈرگریجویٹ پروگراموں میں طلباکیلئے ایک ڈگری پروگرام سے دوسری طرف منتقلی ممکن ہو گی۔