کراچی: سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے زیرِ اہتمام اسپورٹس گالا کی اختتامی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
اسپورٹس گالا میں 13 گیمز رکھے گئے تھے اس سالانہ میلے میں تقریباََ 800کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔
تقریب کے شرکاء میں ڈین پروفیسر ڈاکٹر محمد عامر، ڈین پروفیسر ڈاکٹر میر شبر علی، اسپورٹس کنوینئر قاضی نصر عباس، اسپورٹس ڈائریکٹرفیاض علی، وقار حسین، جاوید اقبال، نعمان الدین، محمد طارق خان و دیگر شامل تھے
مہمانِ خصوصی سابق ٹیسٹ کرکٹرمحمد حفیظ نے کہا کہ اچھا انسان بننے کے لیے تعلیم اور تربیت دونوں ضروری ہیں۔پڑھائی کتاب سکھاتی ہے اور تربیت عملی زندگی میں ہوتی ہے۔ تعلیم کے ساتھ ایک نہ ایک اسپورٹس اپنے ساتھ جوڑ کر رکھیں جس سے آپ کی فٹنس بھی اچھی رہے گیاور ذہن بھی تروتازہ رہے اسپورٹس گیمز میں ہر سطح پر پاکستان کی ترجمانی کرنے کے لیے اپنے آپ کو تیار کریں۔۔اسپورٹس بہترین تربیت کرتی ہے
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ کھیل جسمانی نشونما کے لیے بہت اہم ہیں کیونکہ صحت مند جسم ہی صحت مند دماغ کا ضامن ہے۔
سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر منور حسین نے کہا کہ اسپورٹس گالا ہمارے تعلیمی ادارے کی ایک اہم تقریب ہے۔یہ سالانہ میلہ ہمیں اس بات کا احساس دلاتا ہے کہ زندگی میں کامیابی کا سفر کبھی آسان نہیں ہوتا۔ناکامیوں سے دلبرداشتہ ہوئے بغیر، محنت، عزم اور عہد کے ساتھ ہمیں آگے بڑھتے رہنا چاہئے، جس طرح کھلاڑی ہر چیلنج کا مقابلہ کرتے ہوئے آگے بڑھتا رہتا ہے۔
رجسٹرار کموڈور (ر) سید سرفراز علی نے کہا کہ سرسید یونیورسٹی قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کے شعور کو اجاگر کرنے کے لیے طلباء میں نظم و ضبط کے جذبہ کو فروغ دے رہی ہے اور کھیل اس مقصد کے لیے نہایت اہم ہیں
اسپورٹس ڈائریکٹر فیاض علی نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان ملک کا ایک قیمتی اثاثہ ہیں اور ان کی توانائیوں کو مثبت سمت میں بروئے کار لانے کے لیے کھیلوں میں ان کی مشغولیت ضروری ہے۔ سرسید یونیورسٹی نے سابق ٹیسٹ کرکٹر شوکت مرزا کی بطور کنسلٹنٹ خدمات حاصل کرلی ہیں۔۔