ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ)نامور بھارتی اداکار امیتابھ بچن ابھی پاناما پیپرز کیس سے باہر نکلے نہیں تھے کہ پیراڈائز لیکس میں بھی ان کا نام سامنے آگیا جب کہ بالی ووڈ اداکار سنجے دت کی اہلیہ مانیتا دت کانام بھی پیراڈائز لیکس میں شامل ہے۔
اداکار امیتابھ بچن پرالزام عائد ہے کہ وہ 1993 سے لے کر 1997 تک چار آف شور کمپنیوں کے ڈائریکٹر ہیں ، صرف امیتابھ ہی نہیں بلکہ ان کی بہو ایشوریا رائے بچن کانام بھی پاناما پیپرز میں سامنے آیاتھا۔ بھارتی انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے امیتابھ اور ایشوریا سمیت بھارت کی 33 بڑی شخصیات کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
ادھر امیتابھ بچن کا اپنے اوپر لگنے والے الزامات کی شدید الفاظ میں تردید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ان پر لگائے گئے تمام الزامات غلط ہیں وہ کسی آف شور کمپنی کے مالک نہیں ہیں۔ابھی پاناما کا شور تھما بھی نہیں تھا کہ گزشتہ روز ”پیراڈائز لیکس“ کا نیا تنازعہ سامنے آگیا۔ پاناما لیکس کو منظر عام پر لانے والے صحافیوں پر مشتمل بین الاقوامی کنسورشیم آئی سی آئی جے نے ”پیراڈائز لیکس“کے نام سے دنیا کی معروف شخصیات کی آف شور کمپنیوں سے متعلق تفصیلات جاری کی ہیں۔ پیراڈائز لیکس میں 714 بھارتی شہریوں کے نام سامنے آئے ہیں جن میں امیتابھ بچن اور اداکار سنجے دت کی اہلیہ مانیتا دت کے نام بھی شامل ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ٹی وی کے مقبول ترین شو ”کون بنے گا کروڑپتی“ کے پہلے سیزن جس میں امیتابھ بچن نے میزبانی کے فرائض انجام دئیے تھے کے ایک سال بعد2002 میں برمودا میں قائم ڈیجیٹل میڈیا کمپنی کے شیئر ہولڈر کے طورپر امیتابھ کانام سامنے آیا ہے۔
ریکارڈز کے مطابق 20 جولائی 2000 کو برمودا میں ”جلوہ میڈیا لمیٹڈ“ کے نام سے ایک کمپنی قائم کی گئی۔بھارتی سرمایہ کار نوین چڈھا اور اداکار امیتابھ بچن 19 جون 2002 کو اس کمپنی میں بطور شیئر ہولڈر شامل ہوئے۔ بعد ازاں 2005 میں یہ کمنی بند کردی گئی۔اس کے علاوہ سنجے دت کی اہلیہ مانیتا دت کا نام بھی دلنشین کے نام سے پیراڈائز لیکس میں شامل ہے۔واضح رہے کہ پیراڈائز لیکس میں 25 ہزار سے زائد آف شور کمپنیوں کا انکشاف کیا گیا ہے جب کہ لیکس کا بڑا حصہ ایپل بائی کی دستاویزات پر مشتمل ہے۔ یہ دستاویزات سنگاپور اور برمودا کی 2 کمپنیوں سے حاصل ہوئی ہیں۔